13/7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ:خصوصی مکوکاعدالت میں مقدمہ کی سماعت تیزی سے جاری، تقریباً دیڑھ سو گواہان کی گواہی مکمل، جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی پیروی

ممبئی:26/ مارچ(پریس ریلیز)
13/7/ ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ مقدمہ کی سماعت بامبے ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد سے تیزی سے جاری ہے، ہفتہ میں دو سے تین دن مقدمہ کی سماعت ممبئی میں واقع خصوصی مکوکا عدالت میں ہوتی ہے جہاں استغاثہ سرکاری گواہان کو گواہی کے لیئے طلب کررہا ہے۔ خصوصی مکوکا عدالت کے جج بی ڈی شیلکے نے ابتک تقریباً دیڑھ سو گواہان کی گواہی قلمبند کی ہے جبکہ مزید دیڑھ سو سے دو سو گواہان کی گواہی ہونا باقی ہے۔اس مقدمہ کا سامنا کررہے ملزمین کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے قانونی امداد فراہم کی ہے اور ملزمین کے دفاع میں ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ حسنین قاضی، ایڈوکیٹ گورو بھوانی و دیگر کی تقرر ی کی ہے جو سرکاری گواہان سے جرح کرتے ہیں۔ابتک جن سرکاری گواہان کی گواہی عمل میں ا ٓئی ہے اس میں پنچ گواہ، زخمی،ملزمین کے مبینہ اقبالیہ بیانات کا اندراج کرنے والے ڈپی کمشنر آف پولس،فارینسک سائنس ایکسپرٹ و دیگر شامل ہیں۔
اسی طرح اس مقدمہ میں ماخوذ دہشت گردی کے الزامات کے تحت گذشتہ تیرا سالوں سے جیل میں مقید چونسٹھ سالہ ضعیف شخص کفیل احمد کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت بھی بامبے ہائیکورٹ میں داخل کی گئی ہے جو زیر سماعت ہے۔گزشتہ سماعت پر ایڈوکیٹ مبین سولکر نے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ریوتی موہتی ڈیرے اور جسٹس گوری گوڈسے کو ملزم کفیل احمد کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی گذارش کی تھی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے نا منظور کردیا تھاکہ ملزم پر سخت الزامات ہیں لہذا ملزم کو ضمانت پر رہا نہیں کیا جاسکتا البتہ مقدمہ کی جلداز جلد سماعت کے لیئے نچلی عدالت کو حکم دیا جارہا ہے۔عدالت نے کفیل احمد کی ضمانت عرضداشت کو مسترد کرنے کی بجائے اس پر سماعت ملتوی کردی تھی۔بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے نچلی عدالت کو مقدمہ کی جلد از جلد سماعت کیئے جانے کا حکم دیئے جانے کے بعد سیشن عدالت کے جج نے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ مقدمہ کی ہر سماعت پر عدالت میں سرکاری گواہوں کو پیش کرے ورنہ استغاثہ پر کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ملزمین پر عروس البلاد ممبئی کے تین مختلف مقامات اوپیر اہاؤس، زاویری بازار اور دادرمیں سال 2011/ میں ہوئے بم دھماکہ معاملہ بنام 13/7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ میں ملوث ہونے کا الزام ہے، ان تینوں بم دھماکوں میں 26/ لوگوں کی موت اور 130/ افراد زخمی ہوئے تھے۔استغاثہ نے ملزم کفیل احمد سمیت دیگر تمام گیارہ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 302,307,326,325,324,379,109,120-B,اورغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون، دھماکہ خیز مادہ کے قانون اور مکوکا قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ چارج فریم کیا تھا۔ اس معاملے کا سامنا کررہے ملزمین نقی احمد وصی احمد، ندیم اختر اشفاق شیخ، ہارون عبدالرشید نائیک،کفیل احمد محمد ایوب انصاری،، اسعد اللہ اختر جاوید اختر عرف ہڈی، سید اسماعیل آفاق علیم لنکا، صدام حسین فیروز خان، زین العابدین عبدالرزاق کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی قانونی امداد فراہم کررہی ہے۔
Comments are closed.