جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک دینی تعلیم، اخلاقی تربیت اور صالح معاشرے کی تشکیل کا ایک عظیم مرکز :مولانا محمد یعقوب ملا

 

بسفی، مدھوبنی (نمائندہ خصوصی)
ضلع مدھوبنی کا ممتاز تعلیمی ادارہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک میں مؤرخہ 23 / اپریل2025 بروز بدھ کو دو اہم مہمان حضرت مولانا یعقوب ملا صاحب بانی و مہتمم مدرسہ ہدایت النساء ری یونین فرانس اور حضرت دامت برکاتہم العالیہ کی اہلیہ محترمہ کی تشریف آوری ہوئی، اس موقع سے جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک کے وسیع و عریض ہال میں ایک استقبالیہ پروگرام منعقد ہوا. پروگرام کا آغاز صوفیہ خان درجہ عالمہ ثالثہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ اقصیٰ پروین درجہ عالمہ اولی نے نعت نبی کا نذرانہ پیش کیا اس کے بعد فاطمہ پروین ، عالیہ پروین ، زینب پروین درجہ دورہ حدیث شریف،شافیہ عنبری،سنت انیب،درجہ عالمہ اولی،آمنہ توقیر درجہ اعدادیہ،حنیفہ فردوس دینیات سوم ،نے اپنا اپنا پروگرام بہترین انداز میں پیش کیا. اس موقع پر مہمان ذی وقار حضرت مولانا یعقوب ملا صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارسِ اسلامیہ دینِ اسلام کی بنیادوں میں سے ایک اہم ستون ہے، یہ ادارے صرف علم کے مراکز نہیں بلکہ تربیت گاہیں بھی ہیں جہاں اخلاقی اقدار اور روحانی اصولوں کی تعلیم دی جاتی ہے، حضرت دامت برکاتہم نے فرمایا کہ یہ ادارے مسلمانوں کی علمی، اخلاقی اور روحانی نشوونما کے مراکز ہیں، جہاں طالبات کو قرآن و حدیث کے ساتھ ساتھ اسلامی اخلاقیات اور معاشرتی آداب سکھائے جاتے ہیں.
حضرت مولانا نے جامعہ عائشہ صدیقہؓ کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی کی انتھک محنتوں اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ان کی لگن اور قربانیوں نے اس ادارے کو ایک نمایاں علمی مرکز میں تبدیل کردیا ہے ان کا مشن صرف ایک مدرسے کی تعمیر تک محدود نہیں بلکہ وہ ایک بااخلاق اور دیندار نسل کی تشکیل میں بھی پیش پیش ہیں
انہوں نے جامعہ عائشہ صدیقہؓ کے تعلیمی نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف دینی تعلیم کے فروغ میں سرگرم عمل ہے بلکہ اسلامی اقدار کے فروغ اور اخلاقی تربیت کے ذریعے ایک باوقار، باہمت اور روشن خیال معاشرے کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے
وہیں حضرت مولانا یعقوب ملا صاحب کی اہلیہ نے طالبات جامعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ! جامعہ میں قدم رکھتے ہی دل جس خوشی سے لبریز ہوا اس کو میں لفظوں میں بیان نہیں کرسکتی، موصوفہ نے لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم صرف کتابی علم تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس میں اخلاقی دینی اور سماجی تربیت بھی شامل ہو، موصوفہ نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کا مقصد انہیں نیک، صالحہ اور ذمہ دار فرد بنانا ہے جو معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے موصوفہ نے اس بات پر زور دیا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کریں اور جدید علوم کے ساتھ دینی تعلیم بھی دیں اس طرح لڑکیاں نہ صرف علم میں بلکہ اخلاق میں بھی بلند ہوں گی جس سے پورے معاشرے کی فلاح و بہبود ممکن ہوگی۔
جامعہ عائشہ صدیقہؓ نورچک کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی نے ادارے کا تعارف بڑے خوبصورت اور مؤثر انداز میں پیش کرتے ہوئے اس کی دینی علمی اور سماجی خدمات کو پیش کیا انہوں نے واضح کیا کہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ نہ صرف قرآن، حدیث، فقہ، تفسیر اور عربی ادب جیسے اہم اسلامی علوم کی تعلیم فراہم کرتا ہے بلکہ طالبات کی اخلاقی و فکری تربیت کا بھی خاص اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ وہ معاشرے میں مثبت اور باوقار کردار ادا کر سکیں
الحمد للہ مختصر عرصے میں یہ ادارہ ایک ایسا علمی و تربیتی مرکز بن چکا ہےکہ یہاں طالبات کی ذہنی، فکری اور روحانی نشوونما کے لیے ایک مثالی ماحول بن گیا ہے جامعہ کا مقصد محض تعلیم فراہم کرنا نہیں بلکہ ایک ایسی نسل تیار کرنا ہے جو دین اسلام کی سچی ترجمان ہو اور معاشرے کی اصلاح میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے. الحمد للہ جامعہ عائشہ صدیقہؓ اور اس پورے علاقے کے لیے یہ ایک عظیم سعادت کی بات ہے کہ اللہ رب العزت نے اس جامعہ کو حضرت مولانا محب اللہ صاحب قاسمی جیسی جلیل القدر علمی شخصیت سے سرفراز فرمایا ہے جو نہ صرف علم و معرفت کا خزانہ ہیں بلکہ ان کی رہنمائی اور تعلیم سے پورے علاقے میں ایک نئی روشنی اور فلاح کی بنیاد رکھی جائے گی ان شاءاللہ۔
مولانا نے مزید کہا کہ الحمد للہ ایک طرف جہاں لڑکیوں کے لیے ایک معیاری دینی ادارہ قائم کیا گیا وہیں لڑکوں کے لیے بھی ایک معیاری درس گاہ ” دارالقرآن” کے نام سے تعلیمی و تربیتی ادارہ قائم کیا گیا ہے جو دینی تعلیم اور اخلاقی تربیت کے حسین امتزاج کا عملی نمونہ ہے۔

الحمد للہ اس موقع پر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب اور ان کی اہلیہ کو تعلیم نسواں کے خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ سے نوازا گیا، حضرت مولانا یعقوب ملا اور ان کی اہلیہ نے جامعہ عائشہ صدیقہ کے انتظام و انصرام پر مکمل اعتماد و اطمینان کا اظہار فرمایا اور اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور فرمایا کہ مجھے جامعہ کے تعلیمی معیار کو بہت قریب سے دیکھنے اور بچیوں کے پروگرام کو سننے کو ملا جسے سن کر مجھے یہ یقین ہوگیا کہ یہاں کے اساتذہ نہایت ہی محنتی اور باصلاحیت ہیں ۔
مہمان محترم نے اس بات کا اظہار فرمایا کہ گاؤں اور دیہات کے علاقے میں جہاں لوگ ہر طرح کی سہولت سے محروم ہوتا ہے وہاں بچیوں کی اتنی بڑی تعداد میں تعلیم حاصل کرنا یہ عنداللہ مقبولیت کی علامت ہے۔
مجھے یہ سن کر کافی خوشی ہوئی کہ 2014 سے اب تک تسلسل کے ساتھ بخاری شریف پڑھ کر بچیاں فارغ ہو رہی ہے اور سال رواں بھی دس طالبات دورہ حدیث شریف میں ہیں اس کے علاوہ یہاں طالبات کے لیے عصری تعلیم کمپیوٹر، سلائی سینٹر کا بھی انتظام ہے یہ سب بانی جامعہ مفتی محمد حسنین قاسمی کے خلوص نیت کا ثمرہ ہے اللہ ان کی عمر میں برکت عطا فرمائے آمین۔
پروگرام کی نظامت جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے شیخ الحدیث مولانا محب اللہ قاسمی نے کی.

اس موقع پر مولانا محب اللہ قاسمی شیخ الحدیث جامعہ ہذا، مولانا رضوان احمد قاسمی سابق استاد دارالعلوم وقف دیوبند، محمد اسرائیل صدر ٹرسٹ، مولانا نصر اللہ قاسمی معاون پرنسپل مدرسہ اصلاح المسلمین بینی پٹی ، مولانا منظر قاسمی باڑا ٹولہ ،مولانا سمیع اللہ ندوی کردھولی ، قاری عباس پالی، محمد سلطان،عبد الحنان آزاد جامعہ عائشہ صدیقہؓ و ادارہ دارالقرآن کے جملہ اساتذہ کرام خاص طور پر مولانا ارشاد قاسمی، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا خالد سیف اللہ قاسمی ،مولانا عبد العزیز قاسمی،قاری ارشاد عالم ودیگر اساتذہ کرام معلمات طلبہ و طالبات شریک رہے۔۔۔

اخیر میں مہمان ذی وقار حضرت مولانا یعقوب ملا صاحب کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا ۔۔۔۔

Comments are closed.