مکتب دینی تعلیم کی وہ پہلی سیڑھی ہے جس سے بچوں کا رشتہ قرآن، دین اور اخلاقیات سے جڑتا ہے: مولانا مظفر رحمانی

 

زویا عالیہ کے ناظرہ قرآن کریم کے آغاز پر معہد رحمانی کے سرپرست کا خطاب، مفتی شمیم قاسمی نے ابتدائی آیات پڑھایا

 

جالے(محمد رفیع ساگر/بی این ایس)

معہد رحمانی قاضی محلہ جالے، جو دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے زیرِ اہتمام قائم ایک فعال دینی تربیت گاہ ہے، میں آج ایک روح پرور منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب معہد کی ہونہار طالبہ زویا عالیہ بنت محمد حسرت شیخ محلہ نے ناظرہ قرآن کریم کے بابرکت سفر کا آغاز کیا۔

 

اس بابرکت موقع پر ممتاز عالم دین مفتی شمیم قاسمی، سابق معاون استاد وقف دارالعلوم دیوبند نے ابتدائی چند آیات کی تلاوت کراکر قرآن کریم کی باقاعدہ تعلیم کا آغاز کروایا۔ انہوں نے قرآن کی عظمت، اس کے ہدایتی پیغامات اور حاملینِ قرآن کی فضیلت پر نہایت مؤثر خطاب کیا۔ ان کی گفتگو نے حاضرین کے دلوں کو روحانی سکون اور ایمانی حرارت بخشی۔ ساتھ ہی انہوں نے معہد کے طلبہ و طالبات کی تعلیمی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا اور ان کی قراءت اور تلفظ کی درستگی کو سراہا۔

 

معہد رحمانی کے سرپرست اور دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے معتمد رابطہ عامہ مولانا مظفر احسن رحمانی نے اپنے خطاب میں مکتب کی اہمیت اور اس کے تعلیمی و اخلاقی فوائد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مکتب دینی تعلیم کی وہ پہلی سیڑھی ہے جس سے بچوں کا رشتہ قرآن، دین اور اخلاقیات سے جڑتا ہے، اور ایسے ادارے خصوصاً دیہی اور نیم شہری علاقوں میں دین کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

 

اس موقع پر معہد کے اساتذہ، طلبہ اور علاقے کے معزز افراد نے شرکت کی۔ آخر میں مولانا مظفر احسن رحمانی کی دعا پر یہ بابرکت مجلس اختتام کو پہنچی۔

Comments are closed.