مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں 

 

پروفیسر شکیل احمد، فیکلٹی آف لاء کے ڈین مقرر

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ قانون کے پروفیسر شکیل احمد کو 8 مئی 2025 سے دو سال کی مدت کے لیے فیکلٹی آف لاء کا ڈین مقرر کیا گیا ہے۔

 

پروفیسر احمد 1981 میں اے ایم سے بطور طالبعلم وابستہ ہوئے اور اپنی قانون کی تعلیم مکمل کی۔ وہ 1996 میں شعبہ قانون میں اسسٹنٹ پروفیسر مقرر ہوئے۔ ان کا تدریسی کریئر تیس سال سے زائد برسوں پر محیط ہے۔ 2013 سے وہ بطور پروفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے معروف تحقیقی جرائد میں 52 سے زائد تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں اور قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں بیس سے زائد مقالات پیش کیے ہیں۔

 

انھوں نے ایل ایل ایم کے 40 سے زائد تحقیقی مقالوں اور قانون میں 16 پی ایچ ڈی تھیسس کی نگرانی کی ہے۔ 8 تحقیقی کام ابھی جاری ہیں۔

 

انھیں انتظامی امور کا بھی وسیع تجربہ ہے۔ وہ اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر، اگنو اور ڈپٹی ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر رہ چکے ہیں۔ فی الوقت وہ اے ایم یو میں پراپرٹیز اور اوقاف کے ممبر انچارج ہیں۔وہ دو بار اکیڈمک کونسل کے منتخب رکن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکیٹوکمیٹی کے منتخب رکن رہ چکے ہیں۔

 

………………………….

 

پروفیسر ذکیہ صدیقی کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا

 

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس کالج کی سابق پرنسپل اور معروف ماہر تعلیم پروفیسر ذکیہ اطہر صدیقی کو تعلیم اور سماجی بہبود کے میدان میں ان کی خدمات کے اعتراف میں تروپتی بالا جی ایجوکیشنل فاؤنڈیشن نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر انٹرنیشنل ایوارڈ (سر ٹیفکیٹ آف ایکسیلنس) سے نوازا ہے۔

 

خواتین کی تعلیم کے توسط سے تفویض اختیارات کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کے ذریعہ پروفیسر صدیقی نے تعلیمی معیار کی بلندکاری پر خاص توجہ دی اور طالبات کی کئی نسلوں کو متاثر کیا اور ان کی رہنمائی کی۔ علی گڑھ پبلک اسکول کی او ایس ڈی کی حیثیت سے انہوں نے تدریسی اصلاحات متعارف کرائیں اور ادارے کو قومی سطح پر ممتاز مقام دلایا۔

 

ان کی قیادت میں علی گڑھ پبلک اسکول نے چار مرتبہ 2017، 2018، 2023، اور 2024 میں ڈیجیٹل انڈیا کمپیٹیشن ایوارڈ حاصل کیا۔ سبکدوشی کے بعد بھی ان کا جوش و جذبہ ماند نہیں پڑا۔ یہ ایوارڈ نہ صرف ان کی تعلیمی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ اساتذہ اور طلبہ کے لیے ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

 

………………………….

 

اے ایم یو گرلز اسکول نے انٹر ہال پاور لفٹنگ مقابلے میں مجموعی چیمپئن شپ جیتی

 

علی گڑھ: اے ایم یو گرلز اسکول نے یونیورسٹی جمنازیم کلب میں منعقدہ اوپن انٹر ہال پاور لفٹنگ مقابلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اورآل چیمپئن شپ جیتی۔

 

زینب تبسم (جماعت بارہویں – ہیومینٹیز) اور آفرین (دسویں جماعت) نے اپنے اپنے زمروں میں گولڈ میڈل جیتا، جب کہ دسویں جماعت کی اسنیہا چودھری اور انشو نے دوسرا مقام اور دسویں جماعت کی ہی مانوی نے تیسرا مقام حاصل کیا۔

 

پرنسپل محترمہ آمنہ ملک اور وائس پرنسپل محترمہ الکا اگروال نے تمام کامیاب طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی محنت، ڈسپلن اور عزم کو سراہا۔ انہوں نے اسکول کے اسپورٹس انچارج محمد وسیم احمد اور محمد عمران خان کی رہنمائی کا بھی اعتراف کیا، جن کی کوششوں نے طالبات کی اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 

………………………….

 

اے ایم یو کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ہال میں ادبی و ثقافتی فیسٹیول ”جسٹیسیا“ کا انعقاد

 

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ہال میں سالانہ ادبی و ثقافتی فیسٹیول ”جسٹسیا 7.0“ کا اہتمام پرووسٹ پروفیسر محمد طارق کی نگرانی میں کیا گیا، جس میں طلبہ نے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔

 

افتتاحی اجلاس میں پروفیسر سلمان حمید (ممبر انچارج، شعبہ بجلی، اے ایم یو) مہمان خصوصی کے طور پر، جبکہ پروفیسر ارمان رسول فریدی (چیئرمین، شعبہ کمپیوٹر سائنس اور ڈپٹی پراکٹر، اے ایم یو) مہمان اعزازی کے طور پر شریک ہوئے۔ دونوں مقررین نے منتظمین کی کوششوں کو سراہا اور طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ایسے پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا۔

 

ثقافتی سکریٹری احتشام قاسمی اور ادبی سکریٹری محمد فیض وقار نے فیسٹیول کے مقاصد بیان کیے اور ہال انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

 

تقریبات کا آغاز لیگل کوئز سے ہوا جس میں 60 سے زائد طلبہ نے حصہ لیا۔ اس کے بعد مضمون نویسی مقابلہ منعقد ہوا جس میں سماجی و قانونی موضوعات پر تقریباً 60 مضامین موصول ہوئے۔ فی البدیہ تقریری مقابلہ میں شرکاء نے عصر حاضر کے مسائل پر اظہار خیال کیا۔

 

قرآن کریم کی قرأت کا مقابلہ بھی منعقد ہوا۔ اس کے علاوہ بیت بازی میں طلبہ نے حصہ لیا۔ اس مقابلے کے جج ڈاکٹر شہاب شبیر تھے۔

 

………………………….

 

اے ایم یو میں یوگ کے طبی فوائد پر سیمینار اور دیگر پروگراموں کا اہتمام

 

علی گڑھ: بین الاقوامی یوم یوگ 2025 کی تیاریوں کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ میڈیسن نے یوگ کے طبی فوائد پر ایک سیمینار منعقد کیا۔

 

شعبہ میڈیسن کے چیئرمین پروفیسر خواجہ سیف اللہ ظفر نے ابتدائی کلمات میں یوگ کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر لبنیٰ ظفر، ڈاکٹر سیف قیصر، ڈاکٹر سدھارتھ گپتا اور سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر شارق ایاز نے یوگ کی طبی افادیت پر اپنے خیالات پیش کئے۔

 

ڈاکٹر دیودا امبالال نے آڈیو ویژول وسائل کا استعمال کرتے ہوئے سوریہ نمسکارپر تفصیل سے روشنی ڈالی اور جسمانی و ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند یوگ آسنوں کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔

 

بین الاقوامی یوم یوگ سے متعلق سرگرمیوں کے تحت اے ایم یو کے عبداللہ اسکول میں 5 تا 7 مئی متعدد تقریبات منعقد ہوئیں، جن میں یوگ کے مظاہرے، پوسٹر سازی کا مقابلہ اور ”ہماری زندگی میں یوگ کی اہمیت‘‘ موضوع پر مضمون نویسی شامل تھے۔

 

پوسٹر سازی مقابلے میں تیسری جماعت کے عبدالاحد نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ تیسری جماعت کی ہی سعدیہ فاطمہ اور پانچویں جماعت کی عنایہ انصاری بالترتیب دوسرے اور تیسرے مقام پر رہیں۔

 

اس کے علاوہ اسکول اسمبلی میں بچوں نے انگریزی، ہندی، اور اردو میں یوگ کی اہمیت پر تقریریں کیں۔ یہ تمام تقریبات اسکول کی سپرنٹنڈنٹ محترمہ عمرہ ظہیر کی رہنمائی میں، پی ایچ ای ٹیچر عظیم حمید کی نگرانی اور عرشیہ آفتاب و صہبا عاصم کے تعاون سے منعقد ہوئیں۔

 

………………………….

 

اے ایم یو کے ڈاکٹر فیضان خالد نے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن پر مبنی ورکشاپ میں شرکت کی

 

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سنٹر فار انٹیگریٹڈ گرین اینڈ رینیو ایبل انرجی (سی جی آر ای) کے ڈاکٹر فیضان خالدنے وزارت جدید و قابل تجدید توانائی کی جانب سے ”گرین ہائیڈروجن مشن: ایم ایس ایم ای کے لیے مواقع“ موضوع پر منعقدہ قومی ورکشاپ میں شرکت کی۔

 

گرین ہائیڈروجن مشن کا مقصد ہندوستان کو سال 2030 تک سالانہ 5 ملین میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کا ہدف مقرر کر کے عالمی سطح پر صاف و شفاف توانائی کا قائد بنانا ہے، جس کے لیے حکومت نے 19,744 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔ اس میں سے 17490 کروڑ روپے ”سائٹ“ پروگرام کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو الیکٹرولائزر کی تیاری اور گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے مراعات فراہم کرتا ہے۔

 

ڈاکٹر خالد نے ورکشاپ میں مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کے لیے گرین انرجی کی منتقلی میں مواقع کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ایس ایم ای ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جو 110 ملین سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتی ہیں۔ ملک کی جی ڈی پی میں ان کی تقریباً 30 فیصد حصہ داری ہے۔

 

سی جی آر ای کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر صفیہ اے کاظمی نے ڈاکٹر فیضان خالد کو اس اہم قومی مشن میں اے ایم یو کی نمائندگی کرنے پر مبارکباد پیش کی اور پائیدار و قابل تجدید توانائی حل فراہم کرنے کے تئیں سی جی آر ای کے عزم کو دوہرا یا۔

 

………………………….

 

ایم یو میں اسپیکٹرم 2025 کی اعزازی تقریب منعقد ہوئی

 

علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس (جنرل) کی جانب سے منعقدہ کارپوریٹ میٹ ”اسپیکٹرم 2025“ کی اعزازی تقریب ایڈمنسٹریٹیو بلاک کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی۔

 

تقریب کے مہمان خصوصی،ایم یو کے رجسٹرار جناب محمد عمران آئی پی ایس نے پروگرام کی تنظیمی ٹیم اور رضاکاروں کی مشترکہ کوششوں کی تعریف کی اور طلبہ کو جدت، مسلسل سیکھنے اور سافٹ اسکلز کو بہتر بنانے کی ترغیب دی تاکہ ان کے کریئر کی راہیں بہتر ہوسکیں۔

 

پروگرام کا آغاز عارفہ تنویر (ایم بی اے، سال اوّل) کے خیرمقدمی کلمات سے ہوا۔ اس کے بعد ڈاکٹر پلّو وشنو نے کارپوریٹ میٹ ”اسپیکٹرم 2025“ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔

 

اس موقع پر کنوینرمسٹر سعد حمید اورتنظیمی سکریٹریز، طالب علم رضاکاروں اور کوآرڈینیٹرز کو جناب محمد عمران آئی پی ایس نے ایوارڈز اور توصیفی اسناد پیش کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی۔

 

رمشہ فاطمہ (بی اے) اور عبدالاحد رؤف (ایم بی اے) نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے اس پلیٹ فارم کو طلبہ کے لئے کریئر کے حوالہ سے بے حد کارآمد اور مفید قرار دیا۔ آخر میں ایم ایچ آر ایم کی طالبہ صفورہ جہانگیر نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔

Comments are closed.