کشن گنج اسمبلی حلقے میں ایم آئی ایم کی پوزیشن کمزور، قیادت کی غیر سنجیدگی پر کارکنان میں مایوسی: مولانا شمیم ریاض ندوی

 

کشن گنج 9/ مئی (پریس ریلیز) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کی جانب سے کشن گنج اسمبلی حلقے میں آئندہ 2025 کے انتخابات کے سلسلے میں اب تک کوئی مؤثر اور مضبوط حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے، جس کے باعث حلقے میں پارٹی کی موجودگی انتہائی کمزور نظر آ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس علماء ملت کے محرک، معروف عالم دین مولانا شمیم ریاض ندوی نے کیا ہے۔

مولانا شمیم ندوی کا کہنا تھا کہ ایم آئی ایم کی اعلیٰ قیادت نے کشن گنج جیسے اہم حلقے کے حوالے سے تاحال سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ پارٹی کی جانب سے نہ تو کسی مضبوط امیدوار کا اعلان کیا گیا ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر کوئی واضح سیاسی سرگرمی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”جتنے افراد ایم آئی ایم کے ٹکٹ کے دعویدار ہیں، وہ محض اپنے محلوں تک محدود ہیں اور عوامی سطح پر کوئی قابل ذکر کام انجام نہیں دے رہے۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ امیدوار یہ گمان رکھتے ہیں کہ وہ مالی اثرورسوخ کی بنیاد پر ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں، لیکن اگر ایسا ہوا بھی تو وہ الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں ہرگز نہیں ہوں گے، کیونکہ نہ ان کے پیچھے کوئی عوامی طاقت ہے اور نہ ہی ایم آئی ایم کی کوئی تنظیمی بنیاد۔

مولانا شمیم ندوی نے مزید کہا، ”ہم ایم آئی ایم کے خیرخواہ ہیں، لیکن پارٹی کی قیادت کا کشن گنج اسمبلی حلقے کے تئیں غیر سنجیدہ رویہ مایوس کن ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو خدشہ ہے کہ ایم آئی ایم ایک بار پھر یہ اہم سیٹ گنوا بیٹھے گی۔”

انہوں نے ایم آئی ایم کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر حلقے کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لے، سنجیدہ اور عوامی خدمات میں مصروف امیدوار کو میدان میں اتارے اور پارٹی کے کارکنان کو منظم کر کے حلقے میں مؤثر مہم کا آغاز کرے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ”کشن گنج جیسے حساس حلقے میں ایم آئی ایم کی خاموشی، اس کے دیرینہ حامیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ اگر بروقت اصلاحی اقدامات نہ کیے گئے تو پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔”

Comments are closed.