جالے(محمد رفیع ساگر)بیرول تھانہ علاقے میں ایک آرکیسٹرا پروگرام سے واپسی کے دوران نوجوان ڈانسر خوشی کماری پر ہوئے قاتلانہ حملے کا معاملہ سنگین رخ اختیار کر گیا ہے۔ حملے میں شدید زخمی ہوئی خوشی کماری کی شکایت پر بیرول تھانہ میں چار نامزد اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔ واقعے کے دو دن بعد پولیس حرکت میں آئی اور معاملے کی تفتیش شروع کی گئی ہے۔
تھانہ انچارج وشال کمار سنگھ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس اب واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہی ہے۔
واقعہ جمعرات کی دیر رات بیرول تھانہ علاقے کے وشنپور گاچھی کے قریب پیش آیا۔ خوشی کماری (عمر 20 سال)، جو کہ اترپردیش کے گورکھپور کی رہائشی ہے اور ان دنوں گھنشیام پور تھانہ کے پونہڈ گاؤں میں کرائے پر مقیم ہے، آرکیسٹرا شو سے واپسی پر کچھ نوجوانوں کے نشانے پر آ گئی۔ وہ اپنے ساتھیوں آفرین، منجو اور اناؤنسر مہادیو کے ساتھ ٹمپو میں واپس لوٹ رہی تھی جب آدھ درجن سے زائد نوجوانوں نے ٹمپو کو گھیر لیا، اسے بالوں سے پکڑ کر نیچے اتارا اور بے رحمی سے مارا پیٹا۔
خوشی نے بتایا کہ جان بچانے کے لیے اس نے خوددفاع میں چاقو کا استعمال کیا، جس سے تین نوجوان زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں شیو نگر گھاٹ کے رہائشی وجے کانت مشرا کے بیٹے شیوَم مشرا (19)، ستیَم مشرا (18) اور شیوَم سنگھ (20) شامل ہیں، جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔
ابتدائی طور پر پولیس کو واقعے کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور دو دن تک پولیس اس معاملے سے بے خبر رہی، جس پر مقامی افراد نے سخت ناراضگی ظاہر کی۔ اس دوران آرکسٹرا منتظم بھی فرار ہو چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ایک پارٹی میں کچھ نوجوانوں نے خوشی پر زبردستی ڈانس کرنے کا دباؤ ڈالا تھا، جس کے انکار پر وہ ناراض ہو گئے تھے۔ امکان ہے کہ اسی رنجش کے تحت خوشی پر حملہ کیا گیا۔
Comments are closed.