عالمی امن اور بھائی چارے کی سازگار فضا، وقت کا اہم تقاضا:ڈاکٹر عمار رضوی

 

بین المذاہب دعائیہ اجلاس میں پہلگام دہشت گرد حملے کی مذمت

 

لکھنٶ(ابوشحمہ انصاری) بین المذاہب ہم آہنگی، عالمی امن اور بھائی چارے کے فروغ کے مقصد سے ایک خصوصی دعائیہ اجلاس کیتھولک ڈایوسیز آف لکھنؤ کے کمیشن برائے بین المذاہب مکالمہ اور تنظیم برائے جوہری تخفیف اسلحہ، عالمی امن و ماحولیات کے مشترکہ تعاون سے جمعہ کی شام حضرت گنج کے تاریخی کیتھیڈرل ہال میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی قیادت کیتھولک ڈایوسیز کے بشپ ڈاکٹر جیرالڈ جان متھیاس اور تنظیم برائے جوہری تخفیف اسلحہ، عالمی امن و ماحولیات کے بین الاقوامی صدر ڈاکٹر عمار رضوی نے کی۔ اجلاس میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ سماج کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

ڈاکٹر جیرالڈ جان متھیاس نے کہا ہمیں اپنے دلوں میں امن اور محبت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا تاکہ ہم دنیا کو ایک بہتر جگہ بنا سکیں۔ دہشت گردی کی مذمت کی جاتی ہے، اور ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم انسانیت کی خدمت میں اپنے کردار کو بڑھائیں گے۔ ہمارے اجتماع کا مقصد یہ ہے کہ ہم سب کو مل کر ایک پرامن دنیا کی تشکیل کے لیے کام کرنا ہوگا۔

دوسری جانب ڈاکٹر عمار رضوی نے کہا یہ اجلاس نہ صرف دہشت گردی کے خلاف ایک آواز ہے، بلکہ عالمی امن اور بھائی چارے کا ایک مضبوط پیغام بھی ہے۔ ہمیں دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو مل کر اس برائی کو ختم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا، اور ہماری دعائیں ہمیشہ اُن تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جو اس دہشت گرد حملے میں متاثر ہوئے ہیں۔

اجلاس کے دوران حالیہ پہلگام دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی گئی اور جاں بحق ہونے والے بے قصور افراد کی روح کی تسکین اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعائیں کی گئیں۔ مقررین نے عالمی برادری اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف سخت اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ دنیا کو ایک پرامن اور محفوظ مقام بنایا جا سکے۔ اجلاس میں موجود سبھی شرکا نے اتفاق رائے سے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت ہند کی طرف سے اپنے دفاع میں کی کی و کی جا رہی کاروائی کی تائید کی گی۔

اس دعایہ اجلاس میں ہندو مزہبی رہنما پنڈت ہری پرشاد مشرا، مسلم رہنماؤں میں اہل سنت مزہبی رہنما مولانا سفیان، شیعہ عالم دین مولانا عباس ناصر سعید عباقاتی، سکھ مزہبی رہنما سردار راجیندر سنگھ بگا، پارسی رہنما محترمہ نیلوفر، جین سماج کے رہنما شیلندر جین نے اپنی تقاریر میں عالمی امن، اِنسانیت اور بھای چارے کا پیغام دیا۔

دعائیہ اجلاس میں جن ممتاز شخصیات نے شرکت کی اُن میں ریورنڈ فادر ڈونالڈ ڈی سوزا، ریورنڈ فادر رابرٹ کواڈرس، ریورنڈ فادر نریش لوبو، ریورنڈ فادر ڈیرک جیکسن، ڈیوڈ چارلس، پدم شری ڈاکٹر منصور حسن، پروفیسر خان محمد عاطف، پروفیسر سلیمان رضوی، پروفیسر ماہ رخ مرزا، امیر مہندی (برمنگھم)، ایڈوکیٹ امیر حیدر، وفا عباس (عمبر فاؤنڈیشن)، عبدالنصیر ناصر، عمار انیس نگرامی، فرقان بیگ، ڈاکٹر احتشام خان، طارق خان، ڈاکٹر اطہر کاظمی،مرزا اسلم بیگ، مسیح الدین خان، پروفیسر مسعود عبداللہ، عرشی علوی، سیف حسنین، عرفان منصوری، روی یادو، شہاب الدین خان، جمیل نقوی، پروفیسر تبسم خان اور عتیق انصاری شامل ہیں، جن کی موجودگی خاص طور پر قابلِ ذکر رہی۔

تمام مذاہب کے رہنماؤں نے اپنے اپنے انداز میں اجتماعی دعا کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو حقیقی امن اور بھائی چارے کی ضرورت ہے۔ مذہب، رنگ، نسل یا سرحد سے بالاتر ہو کر انسانیت کے لیے کام کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

اجلاس کے اختتام پر باہمی اتحاد، بین المذاہب ہم آہنگی اور سماجی ہم بستگی کے عزم کے ساتھ شرکاء نے اجتماعی دعا کی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحدہ کوششوں پر زور دیا۔

Comments are closed.