اسمبلی انتخاب میں کانگریس کا ہوگا اہم کردار، جالے کے سینئر کانگریسی لیڈروں سے ملاقات کے دوران ایم پی ڈاکٹر محمد جاوید کے تاثرات، کہا مقامی امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی

 

 

 

جالے : (محمد رفیع ساگر/بی این ایس)

بہار میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر کانگریس پارٹی نے اپنی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ کشنگنج سے رکن پارلیمان ڈاکٹر محمد جاوید نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کانگریس نہ صرف مضبوطی سے انتخابی میدان میں اترے گی بلکہ مؤثر سیاسی کردار بھی ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ پارٹی کا ہر کارکن اصولوں کی پاسداری کے ساتھ عوام سے مضبوط رشتہ قائم کرے۔

 

پٹنہ کے سرکٹ ہاؤس میں جالے اسمبلی حلقہ سے کانگریس ٹکٹ کے دعوے دار اور سینئر کانگریسی لیڈران عامر اقبال اور محمد صادق آرزو سے خصوصی ملاقات کے دوران ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ سیاسی حالات میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ انتخابی حکمت عملی بھی بدلی ہے۔ موجودہ سیاسی منظرنامے میں کانگریس کارکنوں کو چاہیے کہ وہ ہر گھر تک پہنچیں اور عوام کو پارٹی کے نظریے سے جوڑنے میں اپنی توانائیاں لگائیں۔

 

اس موقع پر یوتھ کانگریس کے سابق صوبائی صدر دولت امام، کشنگنج کے ایم ایل اے اظہار الحسن سمیت دیگر اہم کانگریسی رہنما بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ ہر امیدوار کی اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ وہ اپنے علاقے میں سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرے، عوامی مسائل کو سمجھے اور مقامی سطح پر اپنی مضبوط موجودگی درج کرائے۔

 

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر جاوید نے واضح کیا کہ اب وہ وقت نہیں رہا جب کسی باہری امیدوار کو لا کر صرف پارٹی کے بل بوتے پر کامیابی حاصل کی جا سکتی تھی۔ اس بار ٹکٹ انہی کو ملے گا جو علاقے سے جڑے ہوئے ہوں گے، جن کی موجودگی عوام میں محسوس کی جاتی ہو اور جن کا کردار قابلِ قبول ہو۔

 

بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ "کانگریس مکت بھارت” کا خواب دیکھ رہے تھے، اب وہ خود دم توڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔ کانگریس کل بھی عوام کے دلوں میں بستی تھی، آج بھی بستی ہے اور آئندہ بھی بستی رہے گی۔

 

ڈاکٹر جاوید نے بہار حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بدعنوانی، بے روزگاری اور سماجی انتشار اپنے عروج پر ہے۔ ڈبل انجن کی حکومت نے مذہبی منافرت کی سیاست کو فروغ دے کر عوام کو مسائل کے بھنور میں دھکیل دیا ہے۔ مرکزی حکومت کے بہار پیکیج کے وعدے محض دکھاوا ثابت ہوئے ہیں، اور ریاست کی پسماندگی آج بھی جوں کی توں برقرار ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرتی تو آج بہار کے نوجوان روزگار کے لیے در در کی ٹھوکریں نہ کھاتے اور مزدور طبقہ دوسرے صوبوں میں ہجرت پر مجبور نہ ہوتا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوام اب بیدار ہو چکے ہیں اور آئندہ انتخابات میں سچائی، ترقی اور ہم آہنگی کو ووٹ دیں گے۔

Comments are closed.