جسٹس فار اقبال: ا لیاس تمبے نے کشمیر میں میڈیا رپورٹنگ میں فرقہ وارانہ تعصب کی مذمت کی

نئی دہلی (پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کشمیر میں میڈیا رپورٹنگ میں فرقہ وارانہ تعصب کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ زی نیوز، نیوز 18 انڈیا اور دیگر چینلز کی جانب سے ایک قابل احترام اسلامی استاد قاری محمد اقبال کو ”پاکستانی دہشت گرد” کے طور پر پیش کیا جانا، بالخصوص انڈیا اور کشمیر کے مسلمانوں کے تئیں میڈیا کے گہرے فرقہ وارانہ تعصب کا واضح ثبوت ہے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا 29 جون 2025 کے پونچھ کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کرتی ہے جس میں ان چینلز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ یہ فیصلہ انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو ہندوستان کی سیکولر روح کو نقصان پہنچانے والے مہلک دقیانوسی تصورات کو بے نقاب کرتا ہے۔
پاکستانی گولہ باری میں ہلاک ہونے والے ایک اقبال کو بے بنیاد طور پر لشکر طیبہ کا کمانڈر اور 2019کے پلوامہ حملے میں ملوث قرار دیا گیا۔ اس طرح کی سنسنی خیز اور بے بنیاد رپورٹنگ نے اس کے خاندان کو شدید صدمہ پہنچایا اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی، پہلگام حملے کے بعد سو سے زیادہ نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے۔ یہ تعصب صرف اقبال تک محدود نہیں تھا، میڈیا نے حملے کے دوران کشمیری مسلمانوں کی طرف سے ہندو سیاحوں کو فراہم کی گئی مدد کو بھی نظر انداز کیا اور کرنل صوفیہ قریشی جیسے قوم پرستوں کو بدنام کیا۔ ہندوستانی مسلمانوں کو مسلسل ”وفاداری کے امتحانات” کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو قومی اتحاد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ایس ڈی پی آئی میڈیا کے لیے سخت جوابدہی کا مطالبہ کرتی ہے، بشمول لازمی دستبرداری اور فرقہ وارانہ رپورٹنگ پر حکومتی کارروائی۔ ہم شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تفرقہ انگیز بیانیہ کو مسترد کریں اورایسے صحافت کی حمایت کریں جو ہندوستان کے تنوع اور جامعیت کی عکاسی کرتی ہے۔ امید ہے کہ پونچھ عدالت کا یہ فیصلہ میڈیا کے تعصب کو روکنے اور پسماندہ کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا آغاز کرے گا۔
Comments are closed.