Baseerat Online News Portal

وزیر اعظم نیوزی لینڈ کے نام کھلا خط

مفتی طہ جونپوری

جسینہ آرڈن آپ ایک عظیم راہنما ہیں.

محترمہ عظیم راہنما، امید کہ آپ بخیر اند.

15 مارچ 2019 جمعہ کا دن تاریخ کا ایک سیاہ دن تھا، جب ایک دہشت گرد نے 50 مسلمانوں کو، اپنے خالق کی عبادت کے دوران قتل کرڈالا. پوری مسلم قوم تھر تھرا گئی تھی اور پرامن دنیا غمگین ہوگئی.

آپ نے صحیح قدم اٹھایا اور اس دہشت گردانہ حملہ کی پرزور مذمت کی. اس حادثے کی خبر کے چند گھنٹوں بعد، آپ نے کہا: یہ بالکل واضح ہے، کہ یہ نیوزی لینڈ کا سیاہ ترین دن ہے. آپ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا: اب تو ہماری فکریں، اور مجھے یقین ہے کہ تمام باشندگان نیوزی لینڈ کی فکریں، متاثرین اور ان کے متعلقین کے لیے ہیں. آپ نے مہاجرین کے لیے اظہار ہمدردی کیا اور انہیں قبول کر نے کا جذبہ کا دکھایا. آپ نے ٹؤئٹر پر یہ ٹؤیٹ کیا: کہ کرائسٹ چرچ میں جو کچھ ہوا، وہ تشدد کا ایک بھیانک عمل ہے، جس کی نظیر نہیں ہے. متاثرین میں سے ممکن ہے، بہت سے طبقہ مہاجرین کے افراد ہوں، نیوزی لینڈ ان کا گھر ہے اور وہ ہمارے ہیں. (15مارچ 2109 بہ وقت صبح 9 بجکر 3 منٹ). آپ نے اس حملہ کو دہشت گردانہ حملہ کہا، نہ کہ بندوق کی گولی سے مار یا ایک بڑی تعداد کا قتل سے تعبیر کیا.” اسے صرف ایک دھشت گرادنہ حملے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے“. آپ نے کہا، کہ ان جیسے دہشت گردوں، مجرمین اور انتہا پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے” یہ وہ لوگ ہیں، جنہیں میں کہتی ہوں کہ یہ انتہا پسند خیالات کے حاملین ہیں، کہ ان کے لیے یقینی طور پر نیوزی لینڈ میں کوئی جگہ نہیں ہے اور سچ تو یہ ہے کہ دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے“.

آج 19 مارچ 2019 کو آپ نے پارلیمنٹ کی ایک خصوصی نشست کو خطاب کیا، جس کا آغاز اسلامی سلام” السلام علیکم “سے کیا. جس کا مطلب ہے، کہ آپ پر سلامتی ہو. یہ آپ کی رحمدلی کا ثبوت ہے. آپ نے قوم سے درخواست کیا کہ، شہداء کے نام یاد رکھے جائیں اور اراکین پارلیمان سے یہ وعدہ کیا کہ میں دہشت گرد کا نام نہیں لوں گی.” میں آپ لوگوں سے عاجزانہ درخواست کرتی ہوں، کہ ان کے اسماء کو یاد کیجیے، جنہوں نے اپنی زندگی کھودی ہے، بنسبت اس شخص کے، جس نے ان کی زندگی کو ختم کردیا. وہ ایک دہشت گرد ہے. وہ ایک مجرم ہے. وہ ایک انتہا پسند ہے. بلکہ جب بھی میں بولوں گی تو اس کا نام نہیں لوں گی“. آپ نے قوم کو یقین دلایا کہ بندوق کا قانون بدلے گا. معصوم لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کے تئیں، یہ آپ کی خالص نیت کا پتہ دیتا ہے. آپ نے فرمایا، کہ حملہ آور” مکمل قانون کا سامنا کرے گا“.

بلا شکہ و شبہ آپ نے اس بات کا عزم کیا، کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے، ایک اہم کردار ادا کریں.گی. عمر کے اس مرحلے پر (39 سال) آپ نے اپنے حوصلوں کو اس نظریہ اور عقیدہ کے خلاف لڑنے کے لیے مہمیز کیا.

آپ اس دور کی ایک عظیم قائد بن گئیں. پوری امن پسند دنیا آپ کی بے انتہا مقروض ہے. آپ کے افکار و خیالات کا بےحد شکریہ

اللہ آپ کی حفاظت کرے. مستقبل میں آپ کو کامیاب زندگی نصیب ہو. کامرانی آپ کا قدم چومے. اللہ آپ کو ہدایت سے سرفراز کرے. اللہ آپ کو خوشی اور فرحت نصیب کرے.

والسلام
طہ جون پوری بھارت

19مارچ 2019

[email protected]

نوٹ: اس کا انگریزی ورژن محترمہ وزیر اعظم صاحبہ کو ارسال کیا گیا ہے.

Comments are closed.