Baseerat Online News Portal

ہزیمت یاعزیمت

سمیع اللہ ملک
بالاکوٹ پربھارت کے ناکام فضائی حملے پرعالمی میڈیانے جس طرح بھارتی دعوؤں کابھانڈہ پھوڑااورجس طرح اقوام عالم میں اس کی جگ ہنسائی ہوئی ہے اس سے جہاں بھارت کے امن پسندی کے سب دعوے تہہ وبالاہوگئے ہیں وہاں بھارت کی انٹیلی جنس کی اہلیت،بحریہ وفضائیہ کی حربی صلاحیت کوبھی چاک کرکے رکھ دیا۔پاک بحریہ نے ایک بھارتی آبدوزکے خفیہ مشن کوناکام بناکراپنی مشاقی ثابت کی وہیں اس کاروائی میں بحری محافظوں نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کالوہامنوایااوریوں بھارت کوفضائی حملوں کے بعدسمندری سطح پربھی منہ کی کھاناپڑی اوربھارت اوراس کے مربی سرپکڑکربیٹھ گئے ہیں کہ کس طرح ان کی جدیدترین بحری ٹیکنالوجی بھی نہ صرف بری طرح ناکام ہوگئی بلکہ پاکستان کی بحری قوت نے اپنی برتری ثابت کردی۔
بھارتی آبدوزکی خفیہ سرگرمی کی نشاندہی کے باوجودبھی پاکستان کے بحری محافظوں نے اس کونشانہ نہیں بنایاجبکہ پاکستان اس کوچندسیکنڈمیںتباہ کرنے کی صلاحیت اورپوراحق رکھتا تھا لیکن پاکستان نے اقوام عالم کویہ پیغام دیاکہ وہ بارودکی بارش کاکھیل کھیلنے کی بجائے خطے کے امن کوبرقراررکھناچاہتاہے اوراسے واپسی کاموقع دیکرپاکستان نے عالمی سطح پرنہ صرف اپنی بحری قوت کی برتری بلکہ پذیرائی حاصل کرلی ۔اس سے قبل ایم ایم عالم اوررفیقی شہیدکی جرأتوں کی امین اوروارث پاک فضائیہ نے بالاکوٹ حملے کاجواب دیتے ہوئے بھارتی عسکری طاقت کونہ صرف مردانہ واراندازمیں دوسرے بھاری نقصان کے ساتھ ساتھ بھارتی فضائیہ کے دوجنگجوطیاروں کوبھی آناًفاناًتباہ کرکے ’’مہان بھارت‘‘کے جھوٹے نشے میں مبتلانیتاؤں کانشہ بھی ہر ن کردیاتھا۔ایک بھارتی پائلٹ’’ابھی نندن‘‘کوزندہ گرفتارکرکے عالمی میڈیاکے سامنے پیش کرکے بھارتی بنئے کے منہ پرایسی کالک مل دی جوبرسوں اس کے تکبرونخوت پرخوف کی ایک علامت بن کران کوتڑپاتارہے گا۔پھراس کے بعداس بھارتی پائلٹ کوجوپاکستان پربمباری کرکے اسے نقصان پہنچانے آیاتھا،اس کوغیرمشروط پررہاکرکے بھارت کوسفارتی میدان میں بھی چت کردیا۔
اب مودی ایک جلسے میں برملااعتراف کرچکاہیکہ پاکستان اس کے دماغ پر بری طرح سوارہے جس نے اس کی رات کی نیندوں کوبھی حرام کردیاہے ۔ جب سے بھارتی متعصب ہندوبنئے حکمران جماعت نے ہوس اقتدارسے مجبورہوکرنہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے اورپاکستان کونشانہ بناکرانتخابی مہم آگے بڑھانے کی حکمت عملی اپنائی ہے ،مودی اوراس کے حواریوں کی وجہ سے پورے بھارت کوہزیمت کاسامناکرناپڑرہاہے۔نہتے کشمیریوں پرتاریخ کے بدترین مظالم اورپاکستان کے خلاف نت نئی عیارانہ چالوں کانتیجہ اس کے سواکچھ نہیں نکل رہاکہ ہرقدم پربھارت کیلئے ہزیمت،رسوائی اوربدنامی کاخاصا سامان ان کے گلے میںپڑچکاہے جبکہ خودمودی جس نے اپنی مکارانہ سوچ کوبروئے کارلاتے ہوئے پاکستان کیلئے وقتاًفوقتاگڑھے کھودے تھے،اب وہ خودانہی گڑھوں میں اس بری طرح گررہاہے کہ آنے والے بھارتی نیتاؤں کیلئے بھی ایک سبق کادرجہ اختیارکرگیاہے کہ پاکستان کے خلاف چلی جانے والی چالیں الٹی بھی پڑسکتی ہیں۔ مودی کی حالیہ دنوں سے بھارت کے اندرہی نہیں عالمی سطح پربھی جوجگ ہنسائی ہورہی ہے اوربھارت کاجودہشتگردانہ اورجھوٹاچہرہ سامنے آیاہے اس کاتاثربدلنے کیلئے بھارت کوطویل عرصہ لگ سکتاہے۔
بھارتی مکارنیتاؤں اوران کی جماعتوں نے کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اپنامستقل غلام بنانے کیلئے ایک جانب بدترین فوجی دہشتگردی مسلط کررکھی ہے تودوسری جانب بھارتی آئین میں کشمیراوراہل کشمیرکوآرٹیکل 35Aکے تحت دیئے گئے خصوصی سٹیٹس اورپوزیشن کوبھی ختم کرنے کیلئے بھارتی اعلیٰ عدالت میں پٹیشن دائرکررکھی ہے۔اس دائرکردہ درخواست کیلئے آرایس ایس اوربی جے پی قیادت غیرمعمولی طورپرامیدلگائے ہوئے ہیں کہ اس پٹیشن کے حق میں فیصلے سے ایک جانب اگلے انتخابات میں فوائدکااامکان ہے تودوسری جانب طویل المدتی ہدف کے طورپرکشمیرکی ڈیموگرافی کوتبدیل کرنے کامقصدپوراہوسکے گاکہ اگرآنے والے کل میں بھی اقوام متحدہ اوراس کے رکن ممالک کی انسانی حمیت جاگ گئی اورکشمیرمیں استصواب رائے کامطالبہ بھی زورپکڑگیا توبھارت اس نوبت کے آنے سے پہلے ہی کشمیرمیں مسلم آبادی کے مقابلے میں ہندوؤں کوبڑی تعدادمیں بساچکاہوگاجیساکہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی یہودی بستیاں قائم کرکے مصنوعی اندازمیں ناجائزیہودی آبادکاروں کی صورت میںیہودی آبادی کوفلسطین میں بڑھانے کی سازش جاری ہے۔بھارت بھی اسی طرزپرکشمیرکی اسلامی شناخت کوتبدیل کرنے کیلئے سازشیں کررہاہے۔
بھارت اوراسرائیل کے درمیان پاکستان مخالف روابط نئی بات نہیں ۔مسلم دنیاکاواحدجوہری ملک پاکستان یکساں طورپربھارت اوراسرائیل دونوں کے دلوں میں بری طرح کانٹے کی طرح چبھتاہے۔خطے میں پاکستان ہی واحدملک ہے جس کی دشمنی یہودہنوددونوں کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔اس پس منظرمیں اسرائیل طویل عرصے سے پاکستان کے خلاف بھارت کوعسکری اورتکنیکی واسلحی میدان میں سہولت اورمدددیتاآرہاہے۔مقبوضہ کشمیرمیں اونتی پورہ میں قائم بھارتی فضائیہ کے ائیربیس میں اسرائیلی فوجی ماہرین کی موجودگی کی برسوں پہلے خبریں سامنے آچکی ہیں اوراب مودی کی انتخابی مہم کوپاکستان کے خلاف جارحیت کرکے جنگی اندازمیں آگے بڑھانے کی چال میں بھارت نے اسرائیل کی مددحاصل کی ہے۔اس سلسلے میں عالمی شہرت یافتہ صحافی اپنی رپورٹس میں بھی انکشاف کرچکے ہیں لیکن جس طرح اوپرکی سطورمیں کہاگیاہے کہ بھارت کیلئے ہزیمت ہی ہزیمت کاماحول ہے۔ اسرائیلی مددلینے کے بعدبھی بھارت میں ہزیمت ہی لکھی گئی اوراس ہزیمت کوہرایک بھارتی نے محسوس کیااورعالمی سطح پربھی دیکھاگیا۔
بھارت کی مودی سرکار اوراس کے نہتے کشمیریوں کے مقابل لڑلڑکرتھک جانے والی فوج کوایک کے بعدایک جھوٹ بولناپڑرہاہے۔ہرجھوٹ بھارتی سرکاراورفوج کا ہی نہیں پورے بھارت کی تضحیک اورتحقیرکاباعث بن رہاہے۔بھارت نے 14فروری کومقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے پلوامہ حملے میں بھاری تعدادمیں فوجیوں کی لاشیں بھی اٹھائیں اوراپنے انٹیلی جنس اداروں اورفوج کی پیشہ وارانہ مہارت وصلاحیت کوبھی بیچ چوراہے پرذلت ورسوائی سے دوچارکیا۔بھارتی نیتاؤں کی کشمیرکے حوالے سے نوشتہ دیوارکوپڑھنے کی بجائے ملبہ اپنے روایتی اندازمیں پاکستان پرڈالنے کی کوشش کی لیکن بھارت سرکارکے اس دعوے کوعالمی برادری نے تسلیم کیانہ بھارتی عوام نے سچ مانابلکہ یہ بھی ہواکہ خودبھارتی دفاع اور سلامتی سے متعلق سابق اہم شخصیات نے بھی کئی سوالات اٹھادیئے۔سب سے اہم بات یہ کہ 350کلوبارودکیسے لائن آف کنٹرول یاسرحد پارسے پلوامہ تک پہنچ سکتاتھالیکن چونکہ مودی سمیت ہربھارتی سرکارکی اوّ لین ترجیح اورکوشش یہ رہی ہے کہ کشمیر کی اصل صورتحال کے بارے میں عالمی سطح پرابہام پیداکئے رکھے اورکشمیری عوام کی اقوام متحدہ کے چارٹراورقراردادوں کے مطابق جائزتحریک آزادیٔ کودہشتگردی کے ساتھ جوڑکر پاکستان کوملزم بنادے تاکہ عالمی برادری کشمیریوں کے حق میں کچھ بولنے کی بجائے پاکستان کوہی لیکچردیتی رہے۔بلاشبہ بھارت اس تناظرمیں باربارکامیاب رہاہے لیکن بھارت کی یہ جھوٹ کہانی یقیناًہربارکامیاب نہیں ہوسکتی لہندااب کی باربھارت کوبری طرح ہزیمت کاسامناکرناپڑاہے۔
بھارت نے پلوامہ خودکش دہماکے کاپاکستان پرملبہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے بالاکوٹ کے نزدیک فضائی حملے کی ناکام کوشش کی جوبھارت کواوربھی مہنگی پڑی۔اولاً یہ کہ بھارت کی تین حملہ آور’فارمیشنز‘‘میں سے دومکمل ناکام ہوئی ،تیسری بھی ایک دومنٹ تک پاکستان کی حدودمیں آسکے لیکن جس طرح ناکام رہے ،اس نے بھارتی فضائیہ کی مہارتوں کی قلعی کھول کررکھ دی ۔اس میں دورائے نہیں ہوسکتی کہ بھارتی فضائیہ کی اس تیسری اورزیادہ بڑی فارمیشن کوپاکستان میں داخل ہی نہیں ہونے دیاجاناچاہئے تھااورداخل ہوگئی تھی توواپسی ناممکن بنانی چاہئے تھی لیکن یہ اپنی جگہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے اندرتک آکربھی ناکام رہنابھارت کیلئے ملک کے اندربھی اورملک سے باہربھی ہرجگہ ذلت ورسوائی کا حوالہ بنا۔’’مہان بھارت‘‘کے تمام مہان جنگی طیارے مل کربھی سوائے چنددرختوں کونقصان پہنچانے اورپہاڑی کی چوٹی پرچارگڑھے بنانے کے علاوہ کچھ نہ کرسکے اوربری طرح ناکام ہوئے ۔بھارت نے اپنی خفت مٹانے کیلئے ایک کہانی گھڑی کہ بھارتی طیاروں نے 350افرادکوہلاک کیا،جہادی تربیتی کیمپ تباہ کیااور21منٹ تک بھارتی جنگی طیارے پاکستان کے اندررہے۔یہ سب بھارتی دعوے ایک ایک کرکے ایسے پٹے کہ ایک جانب بھارت کی تینوں مسلح افواج کے ترجمان اپنے ہی میڈیاکے سامنے بے بس اورآئیں بائیں شائیں کرتے پائے گئے۔خودبھارتی فضائیہ کے سربراہ بھی بالاکوٹ حملے کے حوالے سے بھاری تعدادمیں ہلاکت کے دعوؤں پرپسپاہوتے نظرآئے۔
بھارت کے وزیرمملکت برائے الیکٹرونکس اورآئی ٹی سریندرسنگھ نے بھی کئی دنوں تک جاری رہنے والی بھارتی ڈھٹائی کے بعدیہ تسلیم کرلیا کہ بالاکوٹ میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی البتہ انہوں نے نیاپینترابدلااوریہ دعویٰ کیاہے کہ یہ حملہ پاکستان کومحض پیغام دینے اورمتنبہ کرنے کیلئے تھا،جانی نقصان کیلئے نہیں تھا،گویابم گراتے ہوئے کوئی منتربھی کیاگیاتھاکہ اس سے جانی نقصان ہرگزنہ ہو۔اگرایساہی تھاتوالٹے سیدھے دعوے کرنے اورپنیترے بدلنے میں اتنے دن کیوں ضائع کردیئے گئے۔اپنے ہی عوام اورمیڈیاکے ہاتھوں مودی سرکار نے اپنے دیش کااعتمادکیوں خراب کیا؟سچ یہ ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں اورمودی کاکوئی اعتبارنہیں۔بھارتی دانشوروں اورسابق فوجی افسروں اورسابق ججوں نے بھی اسے نہ صرف تسلیم کرنے سے صاف انکارکردیابلکہ مودی سرکارکے اس سفیدجھوٹ اورمکاری پرخوب تنقیدبھی کی۔
بعدازاں جب پاک فضائیہ کے شاہینوں کے جواب کی باری آئی توایک مرتبہ پھرمکارمودی اوراس کے حواریوں نیپینترے بدل کر کبھی پاکستان کے ایف سولہ طیارے کوگرانے کادعوی کیا،کبھی بھارتی طیاروں کی تباہی پرپردہ ڈالنے اورسچ کوچھپانے کی کوشش کی گئی لیکن بالآخربھارتی پائلٹ کی پاکستان سے رہائی نے سارے بھارتی دعوے غلط اورجھوٹے ثابت کردیئے اورپاکستان سے عزت کے ساتھ بھارت پہنچنے ہی بھارت کایہ ’’ہیرو‘‘زیرومیں تبدیل ہوگیا۔ بھارت کی ان کہہ مکرنیوں کے ماحول میں عالمی برادری نے بھی بھارت کوپہلی مرتبہ سنجیدہ لینے سے انتہائی گریزبرتاہے بلکہ واقعہ یہ ہے کہ کشمیریوں کے معاملے پر اورجھوٹ میں لتھڑے بھارت سے اس مرحلے پرعالمی برادری متنفرہوگئی ہے۔عالمی طاقتوں کیلئے روایتی طورپربھارت کی حمائت ماضی کی ڈھٹائی کے ساتھ جاری رکھنا مشکل ہوگیا۔
سب سے بڑا دھچکا اوآئی سی سے لگاہے کہ اوآئی سی نے پلوامہ خودکش حملے سے پہلے بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کوایک خاص مہمان کے طورپراوآئی سے کے اجلاس میں خصوصی دعوت دی تھی۔ پاکستان کے اوآئی سی کابانی رکن ہونے کے باوجودپاکستان کواس سلسلے میں اعتمادمیں نہ لینے اوربالاکوٹ فضائی حملے کے بعدایک ایسے ماحول میں جب بھارت اس تنظیم کے ایک اہم اوربانی رکن پرحملے کررہاہے،بھارتی وزیرخارجہ کوبطورخاص مہمان کے طورپربلاناقطعی طورپرقابل قبول نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کی کوشش اوراجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمودکے نہ جانے کے اعلان کے بعدبھی اوآئی سے نے سشماسوراج کودی گئی دعوت واپس نہیں لی لیکن بعدازاں جب اوآئی سی کے اجلاس کامشترکہ اعلامیہ سامنے آیاتو بھارت کامسلم دنیامیں بڑھتے اثرورسوخ کے گھمنڈکاسومنات بھی کرچی کرچی ہوکرزمین بوس ہوگیا۔اعلامیہ میں پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کی کھلی مذمت اورپاکستاان کے ساتھ مکمل اظہاریکجہتی کی بات کرکے عملاً مودی اوراس کے متعصب حواریوں کے منہ پربھرپورزوردارطمانچہ رسیدکیاگیا جبکہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی دہشتگردی کے خلاف الگ سے ایک قراردادمیں بھارتی استعمار کی بھرپورمذمت کی گئی۔
اسی غم اورمایوسی کے عالم میں بھارت نے پاکستان اوربھارت کے درمیان امن کوششوں کے سلسلے میں سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرکے خطے کے امکانی دورے میں رخنہ ڈال دیا۔ سعودی وزیرخارجہ نے پچھلے ہی ماہ پلوامہ خودکش حملے کے بارے میں بھارتی دعوے کومستردکرتے ہوئے کہاتھاکہ پاکستان کے خلاف بھارت نے اس سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیاہے۔پاکستان نے اپنی نسبتاًبہترحکمت عملی،مؤقف کی سچائی،عسکری مہارت وبرتری اورخاص طورپرکشمیری عوام کے بہتے خون کی وجہ سے پاکستان کوعالمی سطح پر بھارت کے مقابلے میں پذیرائی ملی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی نوآموزقیادت اورحکومت اپنی اس کامیابی کوسنبھالنے کے حوالے سے کمزوری کاتأثردینے لگی ہے۔موجودہ حکومت کی دریادلی یقینا عالمی سطح پربھی پذیرائی کاسبب بنی ہے لیکن بے سمت دریاکی طرح دریادلی کایہ سلسلہ جاری رہاتوحالیہ چنددنوں میں پاکستان کوملنے والی عزت پرحرف آنے کاخطرہ ہے۔پاکستان کی طرف سے اندرونی سطح پرتازہ فیصلے دباؤ کامظہرسمجھے جائیں گے۔خدشہ ہے کہ شاہینوں کی حاصل کی ہوئی کامیابی کرگسوں کے ہتھے نہ لگ جائے۔
چین،امریکا ،یورپی یونین،اقوام متحدہ اوراوآئی سی کی سطح پرپاکستان کوملنے والی کامیابیوں کوبہادرانہ اندازمیں کھڑے ہوکرہی بچایاجاسکتاہے،’’پیسو‘‘اندازمیں کامیابی برقرارنہیں رکھی جاسکے گی بلکہ اس سے مودی کوبھارت میں اپنی انتخابی مہم پاکستان کوہدف بناکرکامیاب کرنے کاموقع مل سکتاہے۔دشمن سرحدوں پرہے ،اندرونی محاذسے زیادہ بیرونی محاذپر توجہ اورطاقت لگانے کی ضرورت ہے۔بھارتی ہزیمت جاری رکھنے کیلئے عزیمت پرقائم رہنالازم ہے۔
بروزجمعرات۱۳شعبان المعظم۱۴۴۰ھ۱۸/اپریل۲۰۱۹ء
لند ن
(بصیرت فیچرس)

Comments are closed.