Baseerat Online News Portal

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے!

مصر کے پہلے منتخب جمہوری صدر شیخ محمد مرسی کی شہادت پر پرسوز اور ولولہ انگیز تعزیتی پیغام

 

 

مولانا محمد عنایت اللہ اسد سبحانی

 

17 جون/2019 کا دن ہماری تاریخ کا انتہائی سیاہ دن ہے،جس دن مصر کے منتخب صدر محمد مرسیؒ کو مصر کے فرعونی نظام نے سالہا سال تک جیل میں بری طرح ٹارچر کرنے کے بعداچانک نہایت بے دردی کے ساتھ فنا کے گھاٹ اتاردیا۔

 

فرعون مصرعبدالفتاح سیسی،اور اس کے خوں خوار ججوں نے اپنے جانتے صدر محمد مرسیؒ کو موت کے گھاٹ اتاردیا،لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس حادثے سے صدر محمد مرسی ؒزندۂ جاوید ہوگئے،انہوں نے اسلامی نظام کے قیام کی خاطرجام شہادت نوش کرکے حیات جاوداں کی وہ خلعت پہن لی ہے،جو کبھی ان سے چھینی نہیں جاسکتی۔

 

اس کے برعکس جن ظالموں نے یہ شرمناک حرکت کی ہے،انہوں نے خود اپنے گرے ہوئے پست رویے سے یہ ثابت کردیا کہ وہ انسان نہیں، درندے ہیں! وہ اس قابل نہیں ہیں کہ ان سے کسی انسانیت کی توقع رکھی جائے۔

 

ملک وملت کی خدمت کرنے سے انہیں دلچسپی نہیں ہے،انہیں دلچسپی بس شیطانوں کی غلامی کرنے، اور اللہ کے نیک بندوں کا خون پینے سے ہے!

 

وہ ایسے درندے ہیں جوزندگی کی حقیقت سے نا آشنا ہیں!

 

وہ جاہ واقتدار کی کرسیوں پر براجمان رہتے ہوئے بھی مردہ لاشیں ہیں۔اور جس دن وہ آنکھیں بند کرلیں گے، تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیے جائیں گے۔ اس دن اس زمین پر کوئی ان کا نام لیوا نہیں ہوگا!

 

سعودی عرب کاکنگ عبداللہ،جس نے امریکی صدر کے اشارے پرملعون سیسی کو استعمال کیا،اور صدر محمد مرسی کو صدارت کی کرسی سے اتار کرآہنی سلاخوں کے پیچھے ڈلوا دیا،آج اس کنگ عبد اللہ کے لیے ملت اسلامیہ کے صالحین کی زبانوں پر سوائے لعنت کے اور کچھ نہیں ہے!

صدر محمد مرسی کی شہادت کا ہمیں غم ہے،بے انتہا غم ہے!کہ سیکڑوں سال کی گردش لیل ونہار کے بعد ایک مرد مومن برسر اقتدار آیا تھا،جو ملت اسلامیہ کی نیک تمناؤں کا مرکز بن گیا تھا!

 

جس نے نہ صرف سر زمین مصر کے مظلوموں کی اشک شوئی کی،بلکہ ساری دنیائے انسانیت کے مظلوموں کو تسلی دی،اور پبلک مٹنگوں میں قسمیں کھا کھا کرظلم وفساد کے خلاف لڑنے، اور مسلسل لڑتے رہنے کا عہد کیا۔

 

جس سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ تڑپتی اور کراہتی ہوئی انسانیت کو ظالموں سے نجات دلا سکے گا،اور دنیا کو اسلامی نظام کی برکتوں کا مشاہدہ کراسکے گا،لیکن وائے افسوس کہ انسانیت کے دشمنوں،اور مصر کے درندوں نے اس مہکتے ہوئے پھول کو نہایت بے دردی سے مسل دیا، اور مظلوم انسانیت کی تمناؤں کا خون کردیا!

 

صدر محمد مرسی کے اس طرح چلے جانے کا ہمیں جو غم ہے وہ ناقابل بیان ہے،لیکن ہمیں فخر بھی ہے کہ انہوں نے اپنی سرفروشی سے ملت اسلامیہ کا سر اونچا کردیا، انہوں نے اس دور ہوس میں اسلامی کردار کی وہ بلند مثال پیش کی ہے، جس کی بلندی کو دوست تو دوست،انصاف پسنددشمن بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہوں گے۔

 

عالمی طاقتوں نے ہر قیمت پر ان کے ایمان واخلاص کا سودا کرنا چاہا،انہیں اقتدار میں باقی رکھنے کے وعدے کر کر کے انہیں اپنے اصولوں اوراپنے حوصلوں سے ہٹانا چاہا،لیکن وہ اس سودے پر کبھی راضی نہیں ہوئے۔کسی قیمت پر راضی نہیں ہوئے۔

 

انہوں نے خوشی خوشی سلطنت کے عیش وآرام پر قید وبند کی اذیتوں کو ترجیح دیا،اور سالہا سال طوق وسلاسل کی مصیبتیں جھیلتے رہے،لیکن کبھی ظالموں سے ہاتھ ملانے کا خیال دل میں نہیں لائے۔

 

انہوں نے یہ عظیم قربانی دے کر عہد صحابہ کی یاد تازہ کردی۔انہوں نے اپنی سرفروشی سے یہ ثابت کردیا کہ مومن اقتدار کا بھوکا نہیں ہوتا،وہ اقتدار کی طرف بڑھتا ہے تو صرف اس لیے کہ وہ انسانوں کی خدمت کرسکے، وہ ظالموں کا خاتمہ کرکے مظلوموں کو ربّ رحیم کی رحمت سے ہم کنار کرسکے۔

سرخاک شہیدے برگہائے لالہ می پاشم

کہ خونش با نہال ملت ما سازگار آمد

 

صدر محمد مرسی کی زندگی بھی قابل رشک تھی، اور ان کی موت بھی قابل رشک ہے۔

جس طرح انہوں نے اپنی خدا پرستی اور بے نفسی،اپنی للہیت اور استقامت، اوراپنے صبرو عزیمت سے ہمارے حوصلوں کو بلند کیا،اور اس دنیا میں ہمیں جینے کا سلیقہ سکھایا،اسی طرح اپنی شہادت سے ہماری سوکھی رگوں میں عزم ویقین کی بجلیاں دوڑادیں،اور ہمیں اقامت دین کی جدو جہد کے لیے پر زور طریقے سے للکار دیا۔

 

اللہ نے چاہا تو صدر محمد مرسی کا یہ خون رنگ لائے گا،اور اس ملت میں ایک سے ایک مرسی پیدا ہوں گے،اور پیداہوتے رہیں گے۔ع

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے

اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

 

خدایا! ہمارے مثالی قائد ورہنما محمد مرسیؒ پر اپنی رحمتوں کے ڈونگرے برسا،جنت الفردوس میں ان کے درجات بلند فرما،انہیں شہداء وصدیقین،اور اپنے حبیب محمد ﷺ کی معیت عطافرما۔

 

خدایا! مصر کی جیلوں میں ان کے جو دوسرے بہت سے ساتھی ہیں،انہیں ظالموں کے شر سے محفوظ رکھ۔

 

خدایا! ان کی طاقت سے زیادہ ان پر بوجھ نہ ڈال۔

 

خدایا! ان کے لیے کام کی راہیں کشادہ کر۔

 

خدایا! ان ظالموں کو اسی دنیا میں ان کے ظلم کا مزہ چکھادے۔اور مصر کی بے بس عوام کو ان سے نجات دے۔آمین۔آمین یارب العالمین۔

Comments are closed.