Baseerat Online News Portal

مظفرپور : بچوں کی ہلاکت کے ذمہ دار والدین ہیں؟

احمد خان

بات سچی ہے ، کہ مظفر پور میں مرنے والوں کے والدین اس کے ذمہ دار ہیں ۔ یہاں کوئی کسی طرح کی کوئی سیاست نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی ہم کسی کے پیڈ ایجنٹ ہیں ؛بلکہ ہمیں جو درست بات سمجھ میں آئی ہم وہی بات آپ کے سامنے پیش کرر ہے ہیں ۔ اگر میری بات بری لگے تو معاف کیجئے گا ؛کیوں کہ ہمیں تلخ نوائی ہی آتی ہے۔ اس کے علاوہ زندگی میں ہم نے کچھ کیا ہی نہیں ۔ آپ نے ووٹ ”ہندوتوا “کے نام پر دیا تھا ، اس لیے آپ آج اپنے مرتے بچوں پر بلک سکتے ہیں ، حکومت سے امداد کی اپیل نہیں کرسکتے ہیں ۔ آپ نے” ون مین “آ رمی چیف کے نام پر ووٹ دیا تھا ، اس لیے آپ اپنے بچوں کو چتاو¿ں کو ”اگنی داہ‘ ‘ کرسکتے ہیں ،اپنے لب نہیں کھول سکتے ۔ آپ جس میڈیا کے پروپیگنڈہ سے متاثر ہو کر مسلم دشمنی کی آگ سینے میں لگاکر رکھے ہوئے تھے ،آج وہی میڈیا اور اس کی شاطر،عیاراور مکار؛بلکہ لومڑی صفات” بہارن اینکر“ حکومت سے سوال کرنے کے بجائے بیچاروں ڈاکٹروں کے منھ میں مائیک ڈال کر پوچھ رہی ہے کہ بچے کیوں مررہے ہیں؟ اس لومڑی صفت شاطر بہارن اینکر کو یہ نہیں معلوم کہ بچے اس لیے مرر ہے ہیں کہ اسپتال میں مکمل ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامات نہیں ہیں ۔ یادر ہے کہ بچے بہار میں مررہے ہیں ،بنگال میں نہیں ۔وہی میڈیا آپ کے بچوں کو مار رہا ہے ، یاد رکھئے ! یہ میڈیا جس طرح آج بہار اور گورکھپور میں بچوں کی ہلاکت پرمکار ثابت ہوا تھا ، اسی مکاری میں ایک دن آپ کو بھی ’نگل لے گا ‘، جس طرح مظفرپور اور گورکھپور میں بچوں کو نگل گیا ۔ آپ نے نئی حکومت اس لیے بنائی تاکہ آپ کے شیطانی طبیعت کو مسرت ملی ، آپ کے شیطانی طبیعت کو مسرت بھی مل گئی ، آج اس کے نتائج آپ کے سامنے ہے ، ہندوتوواقعی ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہوگیا ؛لیکن آپ کا لخت جگر آتش و آگ کی خوراک بن گیا اور آپ دیکھتے رہ گئے ۔ مظفر پور میں200سے زائد بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے ، یقینا اس میں تمام طبقے کے بچے فوت ہوئے ہوں گے ، میں ان معصوم بچوں کی ہلاکت سے اندر تک مغموم ہوں ،کیوں کہ میں کوئی سنیاسی یا مجرد نہیں ؛بلکہ صاحب اولاد ہوں۔ ،تاہم مرنے والوں میں تیس فیصد اقلیت کے بچے کم تھے ، ستر فیصد اکثریت کے بچے زیادہ تھے ، ہندوتوا کے نام پر جنونی کوئی اور نہیں ؛بلکہ ستر فیصد والی اکثریت ہوئی تھی ، آج اسی ستر فیصد اکثریت کے بچے 90فیصدی ہلاک ہوئے ہیں۔ افسوس ہے کہ 70فیصدی تعدادجنونی بن کرآج اپنے بچوں کو ”اگنی داہ “ کررہے ہیں۔ اپنے معصوم بچوں کے قاتل آپ ہیں کوئی اور نہیں اور شاید اسی وجہ سے آپ خاموش ہیں ۔ آپ کو خاموش کیا گیا ہے ۔ کسی دیوانے کو آپ کو کہا تھا کہ ہندومسلم نفرت کی کھائی سے نکلیں ؛لیکن آپ نے اس کو گالیاں دیں۔ غداروطن بھی کہنے میں دیر بھی نہ کی آج اس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے ۔

Comments are closed.