مودی کا مسلمانوں پر شکنجہ، اب نکاح حلالہ

عارف شجر،حیدرآباد،( تلنگانہ)
8790193834
جب سے پی ایم مودی نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی ہے تب سے ملک کی ترقی اور خوشحالی کم مسلمانوں کی بہتری کی زیادہ انہیں فکر لگی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ پی ایم مودی نے اب بے خوف ہو کر مسلمانوں کی شریعت پر براہ راست دخل اندازی کر نا شروع کر دیا ہے، مسلمانوں کی شریعت کو پامال کرنے میں وہ کسی طرح کی بھی کوتاہی نہیں برت رہے ہیں، پہلے تو انہوں نے پردے کے پیچھے سے مسلمانوں پر اپنے پسند کے کھانے پینے پرپابندی لگائی انکے گھر میں داخل ہو کر کیا چیز پکائی جاری رہی ہے اس کی تلاشی لی جانے لگی اور اگر ان کے برخلاف کوئی چیز پکائی جا رہی ہو تو گھر کے فرد کو مارا پیٹا جا تا ہے بلکہ انہیں موت کے گھاٹ تک اتار دیا جاتا ہے۔ اس معاملے میں کئی بے قصور مسلمانوں کا قتل بھی ہوا ، کئی مسلم گھرانے اپنے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ جگہ تلاش کر کے رہنے پر مجبور ہوئے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے ،اب توحالات یہ ہوگئے ہیں کہ مسلمانوں نے اپنے اپنے گھروں میں ویزٹرین بھی چھپ، چھپ کر کھانا شروع کر دیا ہے ۔ مجھے کہہ لینے دیجئے کہ چند ضمیر فروش مسلمان پی ایم مودی سے مل کر اپنے ہی گھر کو آگ لگانے میں مصروف ہیں، انہیں اس بات کی ذرا بھی فکر نہیں ہے کہ آگ جب لگے گی تو انکا بھی گھر نہیں بچے گا۔ آج پی ایم مودی کے حوصلے ایسے ہی ضمیر فروش مسلمانوں سے بلند ہیں یہی وجہ ہے کہ تین طلاق اور طلاق ثلاثہ پر قانون بنائے جانے کی بات کی جا رہی ہے یعنی تین طلاق ،طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ کو سرے سے ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے یا یوں کہیں کہ براہ راست شریعت میں مداخلت کی جا رہی ہے۔ پی ایم مودی کا شکنجہ آہستہ آہستہ مسلمانوں پر کستا جا رہا ہے، جو آنے والے دنوں میں خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے جس کی زد میں ملک کے کروڑوں مسلمان آ ئیں گے۔ مجھے کہہ لینے دیجئے کہ یہ مسلمانوں کی شریعت پر پی ایم مودی کا حملہ ہے حکومت کی مسلم دشمنی صاف طور پر ظاہر ہو رہی ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پی ایم مودی مسلم خواتین کے ساتھ ہمدردی کا ناٹک کر رہے ہیں، ملک کے ذی شعور علما کرام نے پی ایم مودی کی اس کاروائی کی سخت مذمت بھی کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تین طلاق پر تین سال کی سزا یہ صرف شریعت ہی کے خلاف نہیں ہے بلکہ آئین کی بھی خلاف ورزی ہے، علماء کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے جو بل تیار کیا ہے اگر وہ پارلیامنٹ میں پاس ہو جاتا ہے تو مسلم خواتین کے سامنے بہت ساری دشواریاں پیدا ہو جائیں گی تین طلاق خالص مذہبی معاملہ ہے حکومت اس میں بے جا مداخلت کرکے انتشار پیدا کر رہی ہے، ذی شعور علماء کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلاق ثلاثہ بل در حقیقت نام نہاد مسلمانوں کو خوش کرنے کے لئے ہے جو مذہب سے بالکل دور ہیں طلاق ثلاثہ بل در حقیقت اسلام دشمنی بل ہے جسے مسلمان ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ ہم نے حیدرآباد، اتر پردیش،مہاراشٹرا، بہار ، جھارکھنڈ، دہلی، اور بنگلورو کے علاوہ کئی ریاستوں کے علماء سے فون پر بات کی تو سبھی کا پی ایم مودی کو مشورہ یہ تھا کہ حکومت کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے با اثر علماء کرام کا ایک پینل بنائے اور پہلے ان سے سمجھا جائے اگر علماء اس پر متفق ہوتے ہیں تو پھر فیصلہ کیا جائے۔ ایسا کرنے سے علماء کرام میں حکومت کے خلاف کوئی بھی رنجش پیدا نہیں ہوگی۔ پی ایم مودی شاید اپنا مشہور نعرہ بھول گئے ہیں، سب کا ساتھ ، سب کا وکاش ، اور سب کا وشواس،ویسے بھی مسلمانوں کے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے یہ نعرہ ممنوع ہے، انہیں کیا ضرورت ہے کہ مسلمانوں کو اپنے اعتماد میں لیا جائے مسلمانوں نے انہیں ووٹ تو دیا ہی نہیں ہے جو مودی جی اپنا نعرہ مسلمانوں پر آزمائیں گے۔ پی ایم مودی کی یہ خوبی رہی ہے کہ مسلمانوں کا کام وہ بڑے ہی جلد بازی میں کرتے ہیں، جسکی ایک تازہ مثال تین طلاق اور طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ ہے پی ایم مودی نے اسکا مسودہ تیار کرنے سے لے کر اسکے نوک و پلک سنوارنے تک اور پھر پارلیامنٹ میں پیش کرنے تک اتنی جلد بازی دکھائی کہ، راجدھانی ٹرین بھی اپنی اسپیڈ سے شرما جائے۔ پی ایم مودی کو نہ تو کیرالہ کے سبری مالا مندر دکھائی دیتا ہے جہاں10سال سے50سال تک کی خواتین کو مندر میں داخلہ ممنوع ہے، جہاں اسے لے کر خواتین کے ساتھ بدسلوکی بھی منظر عام پر آئی ۔ انہیں ورندا ون میںسیکڑوں بیوہ خواتین کی فکر نہیں ہے جہاں انکی زندگی جہنم بنی ہوئی ہے اس کے علاوہ ،جلو کٹی کا معاملہ بھی سامنے ہے، مودی نے اپنی اہلیہ جشودا بین کو اب تک انصاف نہیں دیا ۔ مجھے تعجب ہے پی ایم مودی کو اپنے ہی مذہب کی اس گھنونی رسم و رواج کی ذرا بھی فکر نہیں ہے،۔ ایسے کئی سلگتے مثال ہیں جنہیں ختم کرنے کے لئے پی ایم مودی کو سرگرمی دکھانی چاہئے تھی لیکن نہیں، انہیں تو بس ساری خامیاں مسلمانوں میں ہی نظر آتی ہیں مسلمانوں کی خامیوں کو دور کرنے کے لئے شریعت پر حملہ کرنے سے بھی پرہیز نہیں کر رہے ہیں۔ جسے لے کر مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ پی ایم مودی کو چاہئے کہ انہیں اگر کچھ ختم کرنا ہی ہے تو مسلمانوں کے اندر نا خواندگی کو ختم کریں، مسلم علاقوں میں بہتر اسکول ، کالج کھولی جائے، اردو ٹیچرس کی اسکولوں میں تقرری کی جائے، کالجوں میں اردو لیکچرر اور پروفیسر کی بحالی کی جائے، مسلمانوں میں بے روزگاری دور کی جائے، غریب مسلم بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے لئے وظیفے دئے جائیں جو پڑھ لکھ کر ملک کا نام روشن کریں، ٹرپل طلاق، طلاق ثلاثہ، نکاح حلالہ اور طلاق بدعت جیسے معاملوں کو مفتی وعلماء پر چھوڑ دیا جائے اسے وہ شریعت اور قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا حل نکال لیں گے۔ پی ایم مودی صاحب ٹرپل طلاق،طلاق ثلاثہ اورطلاق حلالہ ملک کے لئے سب سے بڑا ایشو قطئی نہیں ہے، ملک کے لئے سب سے بڑا ایشو تو دہشت گردی ختم کرنا ہے، ملک میں ہو رہے بد عنوانی کو روکنا ہے، گئو رکشک کے نام پر مسلمانوں پر حملہ کرنے والے گئو رکشک جیسے غنڈوں پر لگام لگانے کی ضرورت ہے، ملک میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے قائدین کی رکنیت ختم کرنے کی فکر آپ کو کرنے کی ضرورت ہے، پارلیامنٹ کے اندر جئے شری رام اور وندے ماترم لگا کر ہندو مسلم کرنے والے قائدین کی کلاس لینے کی اسد ضرورت ہے، ملک میں ہو رہے ہجومی تشدد کو روکنے پر آپ کا زیادہ دھیان ہونا چاہئے نہ کہ ٹرپل طلاق، طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ مجھے کہہ لینے دیجئے کہ ٹرپل طلاق اور طلاق ثلاثہ یہ ملک کو تقسیم کرنے کا کام نہیں کرتے، ملک کو توڑنے کا کام، جئے شری رام اور وندے ماترم جیسے نعروں کو بلند کرکے مساجدوں کو شہید کرنے اور اس پر حملہ کرنے والے لوگ کر رہے ہیں، دوسرے کمیونیٹی کو وندے ماترم اور جئے شری رام کہنے پر مجبور کرنے والے لوگ ملک کی آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ اس پر لگام کسنے کی ضرورت ہے مودی صاحب ۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ پی ایم مودی کا دھیان ملک کو ایک اور تقسیم کے دہانے پر لے جانے والے غنڈوں پر نہیں جا رہا ہے انکی کوئی خبر نہیں لی جا رہی ہے۔ پی ایم مودی کو چاہئے کہ ٹرپل طلاق ،طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ کا معاملہ چھوڑ کر ملک میں ہو رہے غارت گری پر دھیان دیں، اور ان پر سب سے پہلے شکنجا مضبوط کریں تب جا کر آپ کا سلوگن فٹ بیٹھے گا نہیں تو یہ بھی ہوا ہوائی سلوگن بن کر رہ جائے گا۔
(بصیرت فیچرس)
Comments are closed.