کشمیر عالمی طاقتوں کے نرغے میں

محمد صابرحسین ندوی
[email protected]
7987972043
عالمی طاقتوں نے ثالثی کے نام پر اور امن و آشتی کی دہائی دیتے ہوئے، جنگ کے خطرات سے ڈراکر، ایٹمی طاقتوں کا خوف دلا کر، دہشت گردی کی بخیہ ادھیڑنے اور مذہبی تشدد کی آڑ لے کر نہ جانے کتنے ممالک کو برباد کیا ہے، بالخصوص مسلم ممالک تہس نہس کر ڈالے ہیں، خلیجی ممالک میں ڈیرے ڈالے، اسرائیل کو وجود بخشا، عراق کو تباہ کیا، لیبیا اور یمن کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، شام کو آگ کے حوالے کردیا، غزہ، فلسطین کو انہیں کے باشندوں پر تنگ کر دیا، افغانستان کی بنیاد ہلا کر رکھ دی، کروڑوں کی جانیں گئیں، مال ضائع ہوئے، بھوک مری، ہیبت اور انسان کشی کا دور چلا اور انسانیت کے ماتھے پر ایسا زخم دیا؛ کہ اس کا کوئی مداوا نہیں، دنیا کی خوبصورتی پر وہ داغ لگایا؛ کہ کوئی میک اپ اس کے کام کا نہیں، اسلامو فوبیا کا چہرہ لے کر انسانیت کو تڑپایا گیا، جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، وہ عالمی گروہ اپنے آپ کو چودھری سمجھتے ہیں، اور اپنی چودھراہٹ میں دوسروں کی نیند حرام کردینا چاہتے ہیں، اب وہی کھیل کشمیر کی خوبصورت سرزمین پر کھیلے جانے کی تیاری ہے، عالمی میڈیا نے اسے ہاتھوں ہاتھ لے لیا ہے، کانفرنس بلائی جا چکی ہے، پاکستان پیش قدمی کر چکا ہے، ہندوستان بھی پیچھے نہیں، وہ ایک طرف اپنا بچاو کرنا چاہتا ہے، تو دوسری طرف ایک طالبعلم کی طرح عالمی طاقتوں کو صفائی پیش کئے جاتا ہے، خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں، مستقبل تاریک ترین محسوس ہوتا ہے، اندازہ لگانا بھی مشکل ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔
اگر یہ سمجھ لیا جائے کہ عالمی پلیٹ فارم پر کشمیر کو پیش کرنے سے کچھ مسئلہ حل ہوسکتا ہے، تو یہ محض خام خیالی ہے، جنہوں نے دنیا کو جنگوں کی سوغاتیں دی ہیں، امن کے پس پردہ آبادیوں کو اجاڑ دیا ہے، اور انسانیت کو شرمندہ کردیا ہے، ان سے کیسے امید کی جا سکتی ہے؛ کہ وہ مسلمانوں کے حق میں کھڑے ہوں گے؟ اگر پاکستان سے بھی وفا کی امید کر لی جائے تو کس منہ سے۔ جنہوں نے اپنے ہی پڑوس افغان کو تباہ کرنے کیلئے زمین دیدی، جنہوں نے اپنے مدارس و مساجد اور طلباء پر گولیوں کی بارش کردی یا یہ کہ جو خود غریبی، بے روزگاری اور مہنگائی سے جوجھ رہا ہے، وہ کیونکر لاکھوں لوگوں کی تیمارداری کرنے لگا؟ جو ہے وہ یہ کہ کشمیر خود اٹھے، پیروں کو مضبوط کرے، اپنے ایمانی جوش و حمیت اور گرماہٹ کو تازہ کرے، اہل دل ان کا ساتھ دیں، انسانی حقوق کا خیال کرنے والے ان کے قدم سے قدم ملائیں، آر ایس کی سوچ کا مقابلہ کریں، فاشزم کی بیخ کنی کریں، اپنے خدا کو ہی اپنا حامی و ناصر مانیں، اپنا لائحہ عمل تیار کریں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو یقین جانئے! رواں حکومت اسرائیلی پالسی رکھتی ہے، ایک اور فلسطین کے وجود میں دیر نہ لگے گی، شیاطین خود اتر آئیں گے، آبادیاں تنگ کردی جائیں گی، زمین سکڑ جائے گی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا کشمیر سبزہ سے محروم ہوجائے گا، اور زعفرانیت کا غلبہ ہوجائے گا، یاد رکھئے! ہتھیاروں کا خوف ہوتا ہے؛ لیکن حکومت سیاست کی ہوتی ہے۔ طاقت کا دبدبہ ہوتا ہے؛ لیکن بصیرت کی فتح ہوتی ہے۔ جھنڈے مضبوط بازو گاڑتے ہیں؛ لیکن اسے بلندی حکمت و دانائی سے ملتی ہے۔
گزر کے منزل دار و رسن سے دیکھ لیا
یہ کام سہل ہے ہمت اگر کیا جائے
Comments are closed.