ساورکر کو پدم وبھوشن تو جناح کو کیوں نہیں؟

 

ڈاکٹر سلیم خان

کمل چھاپ للن سے پنجہ لڑانے والے کلن نے کہا یار حد ہوگئی ۔ تم لوگ تو ساورکر کو بھارت رتن دینے کا اعلان کر کے بھی مہاراشٹر میں پچھڑگئے ۔

للن بولا یار مجھے بھی افسوس ہے ۔ اس طرح تو ہمارے ویر ساورکر کی بھی مٹی پلید ہوگئی لیکن تم لوگ تو ان کے ازلی دشمن ہو؟ تمہیں کیا فرق پڑتا ہے؟

نہیں ایسی بات نہیں ۔ ہماری اندرا گاندھی نے ساورکر کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا اور منموہن سنگھ نے بھی نظریاتی اختلاف جتا کر تعریف ہی کی ۔

للن نے پوچھا اگر ایسا ہے تو تم لوگوں کو اس تجویز پر اعتراض کرنے کے بجائے ویر ساورکر کو بھارت رتن دیئے جانے کی حمایت کرنی چاہیے۔

بھائی للن مجھے تو ا س پر بھی اعتراض ہے کہ وہ دامودر ساور کر ویر کیسے ہوگیا ؟انگریزوں سے وفاداری کی قسمیں کھاکر معافی مانگنا کون سی دلیری ہے؟

دیکھو بھیا تمہارے منو سنگھوی نے بھی پچھلے دنوں پریس کانفرنس کے اندر ساورکر کے جیل جانے کی تعریف کی ہے۔ کیا سمجھے؟

ارے وہی تو سیاست ہے۔ ساورکر کے جیل جانے کی بات ہر کوئی کرتا ہے لیکن چھوٹ کر آنے کا ذکر کوئی نہیں کرتا۔

للن نرمی سے بولا اچھا خیر وہ جیل سے جیسے بھی نکلے ہوں۔ اس میں مودی کا کیا قصور؟ جو تم ان کے پیچھے پڑ گئے ۔ وہ تو نہ کبھی جیل گئے نہ نکلے۔

اسی لیے جیل جانے سے کانپتے ہیں لیکن جب پرگیہ ٹھاکر نے گوڈسے کی تعریف کی تھی تو مودی نے کہا تھاکہ وہ اسے دل سے کبھی معاف نہیں کرسکتے۔

جی ہاں وہ تو اس لیے کہا تھا کہ ناتھو رام گوڈسے نے گاندھی جی کا قاتل ہے اور مودی اندر سے بنارسی نہیں گجراتی ہیں ۔

اچھا یہ کون سا انصاف ہے کہ قاتل کی تعریف پر ناراضگی جتائی جائے مگر قتل پر اکسا نے والے اور آشیرواد دینے والے کو بھارت رتن سے نوازہ جائے؟

للن نے پینترا بدل کر کہا لگتا ہے تمہارے پنڈت نہرو نے ساورکر پر گاندھی کے قتل میں ملوث ہونے کی تہمت باندھ دی ہوگی ؟

جی نہیں گاندھی جی کے قتل کی سازش کا مقدمہ وزیرداخلہ ولبھ بھائی پٹیل کی نگرانی میں قائم کیا گیا تھا ۔ وہی پٹیل جس کا تم لوگ صبح شام بھجن گاتے ہو۔

اچھا تو یہ بتاو کہ گوڈسے کی طرح ساورکر کو سزا کیوں نہیں ہوئی ؟

وہ تکنیکی بنیادوں پر شواہد کی کمی کے سبب بچ گئے اسی لیے تو اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگر ساورکر کو بھارت رتن دینا ہے تو گوڈسے کو بھی دو ۔

خدا کے لیے اویسی کا حوالہ نہ دو ۔ وہ تو رائے دہندگان کو گمراہ کرنے کے لیے کچھ بھی بولتا ہے۔

اچھا تو کیا مودی ووٹرس کو راہِ راست پر لانے کے لیے یہ اوٹ پٹانگ باتیں کرتے ہیں ۔ دونوں ایک ہی سکے کے دو روپ ہیں ۔

یہ کیا کہہ رہے ہو کلن ؟ کہاں ہرا سانپ اور نارنگی ناگ دیوتا ؟ یہ دونوں ایک جیسے کیسے ہوسکتے ہیں ؟

بھائی جسامت کے علاوہ سانپ اور ناگ کی ساری صفات یکساں ہوتی ہیں اور میں تو کہتا ہوں کہ اگر ساورکر کو بھارت رتن دینا ہے تو جناح کو بھی نواز دو۔

یہ درمیان میں محمدعلی جناح کہاں سے آگئے؟

ارے بھائی تاریخ پڑھو تو پتہ چلے گاکہ ساورکر کی ہندو مہاسبھا نے آزادی سے قبل بنگال اور سندھ میں مسلم لیگ کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔

آگ اور پانی ایک ساتھ ؟ اکھنڈ بھارت کا نعرہ لگانے والے ساورکر دیش توڑنے والے جناح سے مصالحت ؟ اور سنگھ اس کو کیسے تسلیم کرسکتا ہے؟

تمہیں پتہ ہونا چاہیے کہ مسلم لیگ کی حکومت میں نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے شیاما پرشاد مکرجی کو ہی سنگھ نے جن سنگھ کا پہلا صدر بنایا تھا ۔

ارے بھائی وہ سب ٹھیک ہے لیکن اگر جناح کو اعزاز دے دیا گیا تو ہمارے ہندوتوا کا کیا ہوگا ؟ مودی جی یہ خطرہ مول نہیں لے سکتے ۔

اچھا ! اگر اڈوانی کھلے عام جناح کو ’یگ پوروش ‘ کے خطاب سے نوازسکتے ہیں تو مودی اس تاریخ ساز شخصیت کو بھارت رتن ایوارڈ کیوں نہیں دے سکتے؟

Comments are closed.