مقام صحابیت رضی اللہ عنہم

?از قلم محمد سیف فیض آبادی
حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے
جن کا مزار پنجاب میں سرہند شریف میں ہے جو ایک بہت مشہور جگہ ہے اس شہر کو کون نہیں جانتا کسی نے حضرت سےپوچھا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ اعلی ہے یہ حضرت اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کا۔۔حضرت اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ وہ ہیں جو اپنی ماں کی خدمت کی وجہ سے بارگاہِ رسالت میں نہیں آسکے تھے ۔ اور شرف صحابیت انہیں نہیں ملا تھا ۔ اسلیے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انسے فرمایا تھا کہ ماں کی خدمت کرتے رہو ۔اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو برادری نسبت بھی تھی انکی بہن حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب تھی اور وہ کاتب وحی تھے ۔۔
تو حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسکے جواب میں فرمایا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جن غزوات میں شرکت فرمائی ہے ان غزوات میں ان کی گھوڑے کی ناک میں جو گرد غبار گیا ہے اسکا مرتبہ بھی اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ سے بڑھ کر ہے۔۔ مقام صحابیت کی یہ شان ہے مگر کچھ لوگ ہے جنکی زبان میں کجھلی پیدا ہوتی ہے صحابہ کرام پر جھوٹے الزام لگاتے ہیں
جو شخص صحابہ پر جھوٹا الزام لگاتےاورنا زیبہ کلمات کہتے ہیں خدا کی قسم انکے سینے سے ایمان نکل جائے گا
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ستاروں کے مانند ہیں
فرمایا کہ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شان مبارک میں ادنی سی گستاخی بھی فسق و فجور اور گناہ کبیرہ ہے
مگر کچھ لوگ ہیں جو امیرالمومنین حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں :کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جنگیں کیں ۔۔ تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ انکی آپس میں جنگ ایک اجتہادی بات تھی اور اجتہاد سے متعلق ہمارے یہاں یہ مسٔلہ بتایا جاتا ہے کہ مجتہد جو اجتہاد کرتا ہے اگر وہ غلطی پر ہو تو تبھی اسے ایک ثواب ملتا ہے اور وہ درستگی پر ہو تبھی اسکو ثواب ملتا ہے
اسلیے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ پر جو لوگ انگلی اٹھاتے ہیں اور انکی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہیں وہ گمراہ اور ضال اور مضل ہیں کہ وہ خود بھی گمراہ اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والے ہیں
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اصحابى كالنجوم فبایھم اقتدیتم اھتدیتم میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں تم جنکی بھی اقتداء کرو گے ہدایت پاجاؤگے
*اللہ تبارک وتعالی۔ صحابہ کی محبت پوری امت مسلمہ کے دلوں میں بساۓاورصحابہ کے طریقے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین*
Comments are closed.