Baseerat Online News Portal

مدارس اسلامیہ میں سائنس کیوں نہیں پڑھائی جاتی ؟

مکرمی!
آج کے اس بے کسی اورکس مپرسی کے عالَم میں بھی اللہ کاشکرہے کہ ایسے مفکرین ِ ملت موجودہیں جوامت کی فکرمیں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں،ان کوامت کی عوام کے ساتھ عمومااورخواص یعنی علماء کے ساتھ خصوصاہمدری کاجذبہ ہے ہم ان کے اس جذبہ کوسراہتے ہیں،مگربعض مرتبہ ہمدری میں انسان مخلص ہونے کے باوجودایسی تجاویزپیش کرڈالتاہے جوبجائے ہمدردی کے بے دردی کی غمازی کرتی ہیں مثلاً آج کل ایک موضوع چل رہاہے کہ مدارس اسلامیہ میں سائنسی علوم کیوں نہیں پڑھائے جاتے ؟واقعۃً اس میں غمخواری چھلک رہی ہے ،مختصراعرض یہ ہے کہ مدارس اسلامیہ کااصل موضوع قرآن وسنت اورفقہ اسلامی ہے ،انہی کی تعلیم وتعلم ،افہام وتفہیم ،تعمیل اوردعوت وتبلیغ ان مدارس اسلامیہ کااصلی مقصدہے ،ماضی سے ان مدارس نے قرآن وسنت کی حفاظت واشاعت کاجوبیڑااٹھارکھاہے یہ ہماری ثقافتی تاریخ کاایک زریں باب ہے ،اس مادہ پرستی اورمذہب بیزاری کے دورنیزدنیاکی حرص اورہوس کے اس دورِ بے ایمانی میں جہاں پیسہ اورصرف پیسہ کاتماشہ چل رہاہو،جہاں ایک ایک مشورہ دینے کے بھی پیسے اصول کئے جاتے ہوں اوراسی کی رَومیں سب بہنے لگے ہوں چنددیوانے ان سب چیزوں کولات مارکے صرف اورصرف دین کی حفاظت اوراشاعت میں مصروف رہ جاتے ہوں تووہ یقینااس دَورکے حقیقی ہیروہیں،ایسے میں ان کواس بات پرکوسناکہ آپ لوگ سائنس کیوں نہیں پڑھاتے ؟یہ شہدکی مکھیوں کے ساتھ چھیڑخانی کرنے کے مرادف ہے کہ تم صرف مٹھاس کے پیچھے کیوںپڑی ہودنیامیں اوربھی ذائقے ہیں،ہم سائنس کی افادیت اوراس کی ترقی کے منکرنہیں ہیں جب کہ ہرقدم پراس کی ضرورت پڑتی ہے ،حکومت کے بیان کردہ اعدادوشمارکے مطابق مدارس اسلامیہ میں پڑھنے والے بچے صرف دوفیصدہیں،جس کامطلب یہ ہے کہ اکثربچے عصری علوم سے وابستہ ہیں ہمارامشورہ یہی ہے کہ ہماری قوم کی یہ اکثربچے سب سائنس پڑھیں اورقوم کاسراونچاکریں،قوم وملک کے لئے کام کریں،مگرکفایہ کے طورپردوفیصدبچوں کوان کے حال پرچھوڑدیں تاکہ آنے والی نسلوں میں دین کی بقاء کوممکن بنایاجاسکے ،ورنہ اگریہ دوفیصدبچے بھی دینی علوم ِ عالیہ کے ساتھ ساتھ سائنس وغیرہ کی آمیزش کرلیں تویہ بڑا غتربودہوجائے گا،پھراس مذہب کاحشربھی وہی ہوگاجودیگرمذاہب کاہواہے کہ ان مذاہب کے ماننے والوں میں کل کے قریب گنتی ایسی ہے جواپنے مذہب کے اصول کوتک نہیں جانتی اورمذہب صرف چندرسوم کانام رہ گیاہے ،کیاہروہ بچہ جوعصری علوم میں دسویں پاس کرکے آگے بڑھتاہے سائنس ہی کاسبجکٹ لیتاہے یااُسے اختیارہے ؟کہ چاہے توکامرس لے یاسائنس یاکوئی پیشہ وارانہ کورس ؟کیاسب بچوں کوسائنس ہی پڑھاپاناممکن ہے ؟نہیں!توپھرمدارس اسلامیہ کے طلباء کے لئے اس کوکیوں ضروری قراردیاجارہاہے ،کیاکبھی ہم نے یہ فکرکیاہے کہ قوم کی اکثریت عصری علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم بھی پڑھ لے جن میں انسانیت کی تعلیم ہے اورجن سے ہمیشہ کی کامیابی کاراستہ آسان ہوجاتاہے ؟اصل میں کرنے کاکام یہی ہے ،اس لئے خداراآپ ضرورسائنس کے فضائل بیان کریں مگراس دوفیصدعددکونہ چھیڑیں انہیں یہ کرنے دیں کہ وہ اپنے آپ کوعلوم اسلامیہ عالیہ کے لئے وقف کرکے قوم کی طرف سے کفایہ اداکریںاورشہدکی مکھیوں کی طرح خالص علوم اسلامیہ کے ساتھ جڑے رہیں۔
سیدظہیرقاسمی ٹپٹوری
9008879129

 

Comments are closed.