Baseerat Online News Portal

ایران تباہی کے دہانے پر

مکرمی!
پوری دنیا اس وقت ایک مہلک وائرس کی بیماری (covid 19) کی زد میں ہے،دنیا کے اکثر ممالک احتیاطی تدابیر کے طور پر پہلے ہی بند کر دیے جا چکے ہیں،جن میں اٹلی ،فرانس اور ہسپانیہ سرفہرست ہیں،ہسپانیہ کی حالت تو اس قدر بدتر ہے کہ خود اس ملک کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کی اہلیہ بیگونا گومز بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکی ہیں،وہیں پاکستان کا پڑوسی ملک ایران بھی اس وائرس کے سبب تباہی کے دہانے پر ہے،یوں توایران کی معیشت گزشتہ کئی سالوں سے پے بہ پے امریکی سینکشنس کے سبب بد سے بدتر ہوہی چکی تھی اس پر مستزاد یہ مہلک وائرس جس نے مزیداسکی کمرتوڑ کررکھ دی ہے،عالم یہ ہے کہ ایک امریکی ڈالر ۴۲ہزار ایرانی ریال کے برابر پہنچ چکاہے،
گزشتہ۹مارچ کو 70 ہزار قیدیوں کو کورونا وائرس کے سیکڑوں نئے انفیکشن اور ملک بھر میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے اعداد و شمار کے پیش نظر عارضی طور پر رہا کیا گیاتھا لیکن اس اتوار 15 مارچ کو تقریبا 120 متاثرین کی موت ہوجانے کے سبب صورتحال مزید تشویشناک ہوگئی ہے،حالیہ اپڈیٹ یہ ہے کہ ایران میں قریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور یہ سلسلہ ابھی ٹھہرا نہیں ہے بلکہ الجزیرہ نیوز کے مطابق اگر وقت پر طبّی سازوسامان مہیا نہ کرایا گیا تو متاثرین کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ سکتی ہے،اس وقت ایران میں انفراسٹرکچرز اور بنیادی ضرورتوں کی قلت بڑے پیمانے پر محسوس کی جارہی ہے، دوسری طرف امریکہ اپنی جیو پولیٹکس مفادات کی خاطر اس ملک کو بالکل ہی درخورِ اعتنا نہیں سمجھ رہا ہے،ایران نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے پانچ ملین ڈالر کی فوری مدد طبی سازو سامان کو درآمد کرنے کے لئے طلب کی ہے،لیکن اس میں بیجا تاخیر ہونا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ امریکی مداخلت کے سبب یہ امدادی رقم ایران تک نہیں پہنچ پا رہی ہے،ایسے میں ہندوستان اور پاکستان جو کہ ایران کے پڑوسی ممالک ہیں اور ایران کا سقوط دونوں ممالک کے لئے بڑے خطرے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتاہے کو مل کر امریکی حکومت سے گفت و شنید کرنی چاہیے تاکہ ایران میں اس وائرس کو پھیلنے سے روکاجاسکے،یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وطن عزیز میں اگرچہ حکومتی سطح پر احتیاطی تدابیر کے طور پر بہت ساری پابندیاں عائد کردی گئی ہیں لیکن ملک کے اکثر افراد خاص طور سے مسلمانوں کاطبقہ ان احتیاطی تدابیرکو توکل کے منافی قرار دے رہا ہے،جبکہ کوئی بھی مذہب اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا کہ انسان اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالے،قرآن اور احادیث وآثار بھی ایسے احکامات سے مملو و مشحون ہیں جن میں احتیاط کی تمام تدابیرکو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے،لیکن ان احکام کو پس پردہ رکھ کر متوکل ہونے کا دعوی کرنا سوائے حماقت کے اور کچھ بھی نہیں۔
حافظ عبدالسلام ندوی

Comments are closed.