Baseerat Online News Portal

قنوت نازلہ کا اہتمام کریں

مکرمی!
چین کے شہر اوہان سے ماہ دسمبر میں شروع ہوئے مہلک وائرس کرونا کے قہر نے دنیا کی تقریبا ایک چوتھائی آبادی کو خود انکے اپنے گھروں میں محبوس کر کے رکھ دیاہے ،اس مہلک وائرس کی خطرناکی کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتاہے کہ دنیا کے ۲۰ ممالک میں لاک ڈاون کا اعلان کیاجاچکاہے جبکہ ۱۴ ممالک نے اپنی سرحدوں کومکمل طور سے مسدود کردیاہے۔
وطن عزیز ہندوستان میں بھی ا س وائرس کے انفکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں،اور انفیکٹیڈ افراد کی تعداد ڈھائی سو کوتجاوز کرچکی ہے،لیکن زیادہ پریشان کن معاملہ یہ ہے کہ اس مہلک وائرس کی دوا اب تک معرض وجود میں نہیں آسکی ہے یا یوں کہاجائے کہ موجودہ سائنس اپنی تمام تر ترقیات کے باوجود اسکی دوا تک رسائی حاصل نہیں کرسکی ہے۔
ہاں یہ اٹل اور طے شدہ امر ہے کہ اللہ تعالی نے ہر مرض کی کوئی نہ کوئی دوا اتاری ہے جیساکہ بخاری شریف کی ایک حدیث کے مطابق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاـ:اللہ نے کوئی ایسی بیماری نہیں اتاری جسکے لئے شفانہ اتاری ہو۔
لیکن اسے حضرت انسان کی واماندگی ہی کہئے کہ تمام تر کوشش اور جد وجہد وکے باوجود اب تک اسکے ہاتھ محرومی ہی لگی ہے،تاہم احادیث مبارکہ میں ا س مرض اور اس جیسے دیگر اسقام و اوجاع کو دفع کرنے اور اسکے ازالے کے جو طریقے وارد ہوئے ہیں،انہیں عملی زندگی میں لانے سے ایک مومن صادق کو ضرورشفاحاصل ہوسکتی ہے،ان طریقوں میں سب سے اول قنوت نازلہ کا اہتمام کرنا،قنوت نازلہ سے مراد وہ دعا ہے جو نبی ﷺ نے دشمن کی ہلاکت خیزیوں سے نجات پانے کے لئے پڑھی تھی ،لیکن اس خا ص مقصد کے علاوہ اس دعا کا اہتمام اس وقت بھی کیاجاسکتاہے جب کہ اہل اسلام سخت حالات میں گھرے ہوئے ہوں اور زندگی اجیرن بن گئی ہو،ابو داود شریف کی ایک حدیث (۱۴۴۳) کے مطابق مشکلات کے وقت پانچوں فرض نمازوں میں رکوع سے اٹھنے کے بعد جہری قنوت کرنامشروع ہے۔
دوسرا اہم طریقہ یہ ہے کہ نظافت اور طہارت کا خوب اہتمام کیاجائے خصوصا نمازپنچگانہ کے لئے خوب اچھی طرح وضو کا التزام کیا جائے یعنی ہاتھ اور پیر کی انگلیوں کا عمدہ طریقہ سے خلال کرتے ہوئے، مجمع الزوائد میں منقول ایک حدیث کے مطابق ارشاد نبوی ہے کہ :میری امت کے وہ لوگ خوش نصیب ہیںجو اپنی انگلیوں کا خلال کرتے ہیں،اسی طرح نبی ﷺ نے یہ بھی فرمایاکہ جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو اپنے ہاتھ کووضو والے برتن میں ڈالنے سے پہلے دھولے کیونکہ وہ نہیں جانتاکہ اسکے ہاتھ نے کہاں رات گزاری ہے،(بخاری۱۶۲)
ان دو طریقوں کو خصوصی طور سے اگر ہم اپنی زندگی میں عملی جامہ پہناتے ہیں تو رحمت خداوندی سے قوی امید ہے کہ ہمیں نہ صرف یہ کہ کرونا وائرس سے بلکہ تمام بیماریوں سے حفاظت ملیگی۔
حافظ عبدالسلام ندوی

Comments are closed.