Baseerat Online News Portal

دیپ خوشیوں کے جلائیں دیر تک

غزل

افتخاررحمانی فاخرؔ ، نئی دہلی

روٹھے دلبر کو منائیں دیر تک
چھیڑیں اس کو اور ہنسائیں دیر تک

اس کے آنے کی خوشی میں اے رقیب
دیپ خوشیوں کے جلائیں دیر تک

جستجو ہے، اپنی اس آغوش میں
اختر تاباں سلائیں دیر تک

اس کے ہی الطاف کی تفسیر ہے
مل کے دونوں مسکرائیں دیر تک

وصل کی اِس شادکامی میں اسے
اپنے سینے سے لگائیں دیر تک

اشک فرقت خشک ہوجانے کے بعد
جشن ،قربت کے منائیں دیر تک

ملتفت اُس کی نگاہیں ہوں اگر
دہر میں پھر، جگمگائیں دیر تک

اُس کی یادوں میں جو غزلیں ہیں لکھی
ہم اُنہیں، اُس کو سنائیں دیر تک

یہ جو رسمِ عاشقی قائم ہوئی
ربطِ باہم سے نبھائیں دیر تک

شکر کے اظہار میں رب کے حضور
کیوں نہ فاخرؔ، سرجھکائیں دیر تک!
٭٭٭
پتہ :
لبنیٰ ہاؤس ، بٹلہ ہاؤس ، جامعہ نگر ، اوکھلا ، نئی دہلی

Comments are closed.