مولانا وصی احمد صدیقی کے انتقال سے میں نے اپنا سرپرست کھودیا۔ آفتاب عالم منٹو

مولانا وصی احمد صدیقی کے انتقال سے میں نے اپنا سرپرست کھودیا۔ آفتاب عالم منٹو
جالے۔ موقر عالم دین اور شمالی بہار کی مشہور دینی درسگاہ مدرسہ چشمہ فیض ململ کے سرپرست مولانا وصی احمد صدیقی کے انتقال پر بوکھڑا بلاک کے نائب پرمکھ آفتاب عالم منٹو نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے میرا ذاتی نقصان ہوا ہے۔مولانا موصوف کی سرپرستی میں پروان چڑھا ہوں اور اب تک ان سے فیض پارہا تھا۔انہوں نے ان کی موت کو علمی دنیا کا ایسا عظیم خسارہ قرار دیا ہے اور کہا کہ اس کی تلافی کے لئے ہمیں برسوں تک صبر کے ساتھ انتظار کرنا ہوگا۔مسٹر آفتاب عالم نے کہا کہ مولانا نے علمی میدان سے وابستہ رہ کر جس خود اعتمادی کے ساتھ کئی نسلوں کی تربیت کی اور سماج کے ہر طبقے کو ساتھ لے کرچلے انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا،یہی وجہ ہے کہ ان کے رخصت ہوجانے سے علمی دنیا سوگوار ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا موصوف نے زندگی کے طویل سفر میں پوری خود اعتمادی اور احساس ذمہ داری کے ساتھ کئی نسلوں کی تربیت کی جس کا ثمرہ ادارہ کی شکل میں سامنے ہے۔ وہ اپنی ذات میں ایک ایسی انجمن تھے جن کے سائے میں بیٹھ کر بڑے بڑے اہل علم اپنے لئے سند اعتماد حاصل کرتے تھے۔ یقینا ان کی موت سے شمالی بہار کے علاقے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
Comments are closed.