صبح کی بات  فہیم اختر ندوی  25 جولائی 2020

صبح کی بات

فہیم اختر ندوی

25 جولائی 2020

 

سلام

 

آج ہم نے دیکھ لیا۔۔ دنیا نے دیکھ لیا۔۔ اپنوں اور غیروں نے دیکھ لیا۔۔ کہ۔۔ ہم چاہیں تو کرسکتے ہیں، اور اپنے بل بوتے پر کرسکتے ہیں۔۔۔ اور کرنے والوں کےلئے آسمان کی مدد آتی ہے۔۔۔

 

ہم نے پہلے بھی کیا۔۔ اور تاریخ میں جب چاہا کیا۔۔۔ لیکن سوچنے والے اسے تاریخ کی پرانی باتیں سمجھتے تھے، اور گذرے لوگوں کی ہی اچھائیاں بتاتے، یا کمیاں گناتے تھے۔۔۔ آج پھر سے ہم نے دیکھ لیا۔۔ کہ آج بھی ہم سب کچھ کرسکتے ہیں، اور جو چاہیں کرسکتے ہیں۔۔۔

 

آج پھر ہم نے دیکھ لیا۔۔ کہ کام اپنے بل بوتے پر ہوتا ہے۔۔ طاقت، تعلیم، ایمانداری، اور صلاحیت کی قدر ضروری ہے۔۔ اور عزم کی پختگی، اور اقدام کی قوت کام کراتی ہے۔۔ اور یہی کام دوسرے کاموں کی راہ کھولتا ہے۔۔۔

 

غیروں نے کب ہماری راہوں میں پھول بچھائے تھے۔۔ دشمنوں نے کب ہماری ترقی کے ترانے گائے تھے۔۔ تو آج وہ کیوں تائید کریں گے۔۔۔ اور ہم کیوں ان کو خاطر میں لائیں گے۔۔۔ وہ اپنا کام کریں، ہم اپنا کام کریں گے۔۔۔ یہی تو دستور زمانہ، تاریخ کا فسانہ، اور مقابلہ میں کارنامہ ہے۔۔۔ تب شوکت کا غلغلہ چھاجائے گا، اور مخالفت کا شور کھوجائے گا۔۔۔

 

ہم نے مسجد ایاصوفیہ میں اللہ کا نام بلند کیا ہے۔۔ اللہ کا نام بلند ہی ہوگا، ہر مسجد میں ہوگا، اور ہر چپہ مسجد ہوگا۔۔۔ یہ صرف جمعہ نہیں ہے، یہ ایمانی شوکت کا اظہار، ذلت ناک معاہدہ کا انکار، اور عزم واقدام کا اقرار ہے۔۔۔۔ تو خوشی، امید اور عزم سے سینوں کو روشن کیجئے۔۔۔ مایوس اور ناراض ہونے والوں کو پہچان بھی لیجئے۔۔۔

 

مانگنے والوں کو بھیک بھی عزت سے نہیں ملتی۔۔ اور بھیک میں جان بھی نہیں ملتی۔۔۔ سنئے کہ عزت اور قوت مانگی نہیں بانٹی جاتی ہے۔۔۔ انسانیت کو ہر خیر دیجئے، تو ہر خیر کو اپنے بل بوتے پر حاصل کرلیجئے۔۔۔

 

یہی قرآن کا مومن ہے، اور یہی رسول امی ﷺ کا شیوہ ہے۔۔۔ عزت یہیں ملے گی۔۔ اس کے سوا ذلت ہی مقدر ہوگی۔۔۔۔۔ دامن میں باندھ لیجئے، اور برملا بتادیجئے۔۔ وہ بھی دیکھیں گے۔۔ ہم نے بھی دیکھا، اور سب نے دیکھ لیا ہے۔

 

خدا حافظ

Comments are closed.