صف ماتم بچھی ہے ہمارے دیار میں

*صف ماتم بچھی ہے ہمارے دیار میں*

حضرت مولانامفتی قاضی حبیب ﷲ قاسمی قاضی شریعت امارت شرعیہ مدہوبنی واستاذحدیث وتفسیر مدرسہ فلاح المسلمین گواپوکھر مدہوبنی بھی مسافران آخرت میں شامل ہوگئے اناللہ واناالیہ راجعون کیالکھوں کیسےلکھوں ہمارا علاقہ یتیم ہورہا ہے مدہوبنی ضلع اپنے ہیروں کو یکےبعد دیگر کھورہاہے ایک کے بعد ایک غم کاپہاڑ ٹوٹ رہاہے دل افسردہ آنکھیں اشکبار دماغ ماؤف عجب سا کلیجے پہ ماتم بپا ہے حضرت قاضی صاحب بھی جداہوگئے آہ قاضی صاحب ؛آپ بھی چلے گئے ہم سب سے جداہوگئے اور نہ واپس آنے والی دنیامیں چلےگئے آپ فخرمتھلانچل تھے ؛آبروئے انسانیت تھے ؛قضاء کی منصب کے وقار واعتبار تھے ؛دینی تحریکوں کے عظیم سپاہی تھے ہمارےخطے کے لئے آپ کا وجود نعمت غیرمترقبہ تھا دینی اجتماعات آپ کے بغیر پھیکے پھیکے سے رہیں گے؛

حضرت قاضی صاحب رحمہ ﷲ بہت سی خوبیوں اور امتیازی اوصاف کے حامل تھے آپ دارالعلوم دیوبند کے ممتاز فضلاء میں سے تھے حضرت کیرانوی رحمہ ﷲ کے معتمدشاگرد تھے ؛علم پختہ تھا ؛فنون میں گیرائی تھی ؛فکر میں تصلب تھا نظرمیں بصیرت تھی زبان ششتہ وشاستہ شہد کی طرح مٹھاس جب بولتے تو ایسامحسوس ہوتاکہ دودھ اورشہد سے دھولی ہوئی زبان موتیاں بکھیررہی ہے انتہائی محتاط زندگی گزارتے تھےحق گوئی میں بھی بےمثال تھے جوحق سمجھتے اظہار کرجاتے غیرمناسب کام پہ نکیر کرنے میں قطعی دیر نہیں کرتے فورا اصلاح کرنے کی ہدایت فرماتے آپ خود بھی بیحد نیک تھے شریف الطبع تھے سلیم الفطرت تھے کرداروعمل کے غازی تھے سادہ مزاج اور سادگی پسندتھے اسلاف کے قدیم روایتوں کے پاسبان تھے متاع شب چراغ تھے سو بجھ گیا تاریکیاں پھیل گئیں روشنیاں کافور ہورہی ہیں ؛شرافت ونجابت کامعیار ہی جارہاہے ؛علم وفن کا کوہ گراں مایہ ہی زمین دوز ہورہاہے

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی۔

ایک شخص سارے شہر کو ویران کر کے چلا گیا۔

ایک غم زدہ کیالکھ سکتاہے اس وقت بس اتناہی بیدا ہوکر پہلی خبر یہی دیکھا کلیجہ کانپ گیا

حضرت قاضی صاحب رحمہ ﷲ جوار رحمت میں چلے گئے ﷲ تعالی مغفرت فرمائے

ابوافہم عباد صدیقی

جدہ سعودی عرب

Comments are closed.