ھم بابری مسجد میں پھر سے اذاں دیں گے _ شمس عالم قاسمی

شب گریزاں ہوگی آخر جلوہ خورشید سے  یہ چمن معمور ہوگا نغمہ توحید سے

*ھم بابری مسجد میں پھر سے اذاں دیں گے*

 

شمس عالم قاسمی

٩ نومبر ٢٠١٩ کو ہندوستان کی عدالت عظمی کا ملک کی اکثریت کو خوش کرنے والا غیر منصفانہ فیصلہ آنے کے بعد ہی یہ تے ہو گیا تھا کہ اب شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی اس لئیے ٥ اگست ٢٠٢٠ بدھ کے دن رام مندر کی بنیاد رکھنا کوئی اچنبھے یا حیرت کی بات نہیں یہ تو ہونا ہی تھا

ملک کی تاریخ کا سب سے طویل مقدمہ جو تقریبا ستر سالوں تک چلتا رہا جس کے ذریعے بہت سے لوگوں نے بڑے بڑے مفاد حاصل کئے، حکومتیں بنیں اور ختم ہوئیں، اس راہ میں بہت سے حضرات نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا، کئی معروف شخصیتوں نے باطل کے سامنے سر تسلیم خم کر لیا اور بہت سے نام نہاد سیکولر سیاسی پارٹیوں اور ملی قائدین کا قلبی نفاق بھی طشت از بام ہوگیا

لائق مبارک باد اور بہت زیادہ شکریہ کا مستحق ہے مسلم پرسنل لاء بورڈ اور ہمارے اکابرین جنہوں نے آخری دم تک پوری قوت و جرأت کے ساتھ ہر محاذ پر باطل کا مقابلہ کیا، اس لمبی لڑائی میں ہر طرح سے اپنی موجودگی درج کروائی اور کبھی بھی ہمت نہیں ہاری

شکست و فتح تو اپنی نصیب تھی ولے ائے میر

مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا

یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے آخری فیصلے میں بورڈ کئی مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ 1 مندر توڑ کر مسجد بنانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا 2 بابری مسجد میں 22 دسمبر 1949 تک نماز ہوتی رہی 3 رام للا پرکٹ نہیں ہوئے بلکہ وہاں مورتیاں غیر قانونی طور پر رکھی گئیں 4 مسجد کی مسماری ایک غیر قانونی کام تھا، ان چار بنیادی حقائق کو تسلیم کر لینے کے بعد بھی انصاف کو شرمسار کردینے والا فیصلہ سنایا گیا اور مسجد کی زمین فریق مخالف کے حوالے کردی گئی

خانہ خدا کو بت خانے میں تبدیل کر دینا ایک غیرت مند ایمان والے کیلئے ناقابل برداشت عمل ہے جس کا درد اور تکلیف پوری ملت اسلامیہ ہندیہ اپنے قلب و جگر بہت زیادہ محسوس کر رہی ہے، یہ ہمارا ایمان کہ کل بھی بابری مسجد تھی آج بھی ہے اور تا قیامت مسجد ہی رہے گی اس پر ظالمانہ قبضہ کرکے مندر بنادینے سے اس کی حقیقت تبدیل نہیں ہو سکتی

ان شاءاللہ بابری مسجد کی یاد ہمیشہ ہمیش ہمارے اور ہماری نسلوں سینوں میں تازہ رہے گی

آج بھلے ہی ہم سے اپنی سیاسی طاقت و قوت کے بدولت ہماری مسجد چھین لی گئی ہے لیکن ہمیں پورا یقین کہ ایک نہ ایک دن وقت کا دھارا بدلے گا اور ملک میں موجود فرقہ پرست جماعتیں اور پارٹیاں اپنے برے انجام کو پہنچیں گی

ایک بار پھر اس دھرتی پر انصاف کا بول بالا اور کفر کا منہ کالا ہوگا، ظلم و بربریت کا اس ملک سے مکمل خاتمہ ہوگا اور یہ سر زمین نغمہ توحید سے گونج اٹھے گی

مسجد آیا صوفیہ کی طرح بھارت کے مسلمان ایک بار پھر اپنے سجدوں سے بابری مسجد کو آباد کریں گے پھر سے ایودھیا کی اس سر زمین پر اذان کی صدائیں گونجیں گی

اور ان شاءاللہ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمةاللہ علیہ کی پیشین گوئی پوری ہوگی، پورے بھارت میں عدل و انصاف، اخوت و محبت اور امن و بھائی چارے کی فضا قائم ہوگی

بقول شاعر مشرق علامہ اقبال رحمہ اللہ

شب گریزاں ہوگی آخر جلوہ خورشید سے

یہ چمن معمور ہوگا نغمہ توحید سے

Comments are closed.