Baseerat Online News Portal

جام و مینا سلسلہ ۔ 24 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کون فریادی ہے کس نے یہ دہائی دی ہے

کس کی ویرانے میں آواز سنائی دی ہے

کیا دیا دولتِ دنیا نے بھلا دنیا کو
بھائی بھائی میں فقط اس نے لڑائی دی ہے

یہ مرے باپ کے سجدوں کا اثر ہے یارو
اس اندھیرے میں مجھے راہ دکھائی دی ہے

میں کہاں اور کہاں یہ تری محفل لیکن
عشق نے میرے مجھے آج رسائی دی ہے

دم مرا گھٹتا ہے رہ رہ کے اکیلے پن سے
تو نے تنہائی بھی دی ہے تو سبائی دی ہے

اب نہ پرواز کا دم ہے نہ گلستاں میں بہار
اس نے دی بھی ہے تو کیا خوب رہائی دی ہے

مجھ کو افلاس نے بے مایہ نہیں رکھا ہے
ہاتھ کا تکیہ زمیں ایک چٹائی دی ہے

اپنا غم اس کو سنایا جو غزل کے اندر
اس نے کیا خوب ہے کہہ کر کے بدھائی دی ہے

اس کی تعریف تو کرتے ہیں نذیری لیکن
عشق نے مجھ کو فقط آبلہ پائی دی ہے

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو                            9321372295

Comments are closed.