Baseerat Online News Portal

اور ہونگے جو کہانی کی طرف دیکھتے ہیں….. ہم تری شعلہ بیانی کی طرف دیکھتے ہیں

جام و مینا سلسلہ ۔ 26
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

از:آبروئے شعر وادب، لسان الوری، استاذ الشعراء حضرت علامہ مسیح الدین نذیری صاحب قبلہ

اور ہونگے جو کہانی کی طرف دیکھتے ہیں
ہم تری شعلہ بیانی کی طرف دیکھتے ہیں

آپ دریا کی روانی کی طرف دیکھتے ہیں
ہم وہ پیاسے ہیں کہ پانی کی طرف دیکھتے ہیں

دیکھ کر تجھ کو جوانی سے گذر آئے ہوئے
لوٹ کر عہدِ جوانی کی طرف دیکھتے ہیں

اب محبت ہمیں راس آتو رہی ہے لیکن
ایسے مفلس ہیں گرانی کی طرف دیکھتے ہیں

دیکھنا ایسا کہ پگھلادے کسی پتھر کو
اس طرح دشمنِ جانی کی طرف دیکھتے ہیں

سامنے رکھ دیا دل ہم نے مگر آپ بھی نا
اب بھی الفاظ و معانی کی طرف دیکھتے ہیں

بات جب آتی ہے خوشبو سے بھرے جسموں کی
سرپھرے رات کی رانی کی طرف دیکھتے ہیں

ہجر بے درد میں مارے گئے کچھ دیوانے
آج تک فاتحہ خوانی کی طرف دیکھتے ہیں

عشق وہ شہرِ جوانی ہے کہ جس کے اندر
سارے بہزاد ہیں مانی کی طرف دیکھتے ہیں

اس پہ کیا مرنا نذیری کہ ہے دنیا فانی
بے سبب آپ بھی فانی کی طرف دیکھتے ہیں

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو                            9321372295
naziriqasmi.blogspot.com
fb.me/qasmighazals

Comments are closed.