ٹوٹے دلوں میں تو رب بستا ہے.

ٹوٹے دلوں میں تو رب بستا ہے.

━━━━━━━━━━━━━

✍︎محمد فہیم ممبئی

 

دل جو احساسات و جزبات کا محور ہے. جو جسم کا سب سے قیمتی جزء ہے. مگر بہت سی دفعہ یہ ٹوٹ جاتاہے.

جب ہم غیروں کو اپنا سمجھتے ہیں، لوگوں کو اپنے احساسات و جزبات سے کھیلنے کا موقع دیتے ہیں، کسی سے بے جا امیدیں لگا تے ہیں، کسی نا اہل کو اپنا رازداں بنا تے ہیں، یا پھر پیار و محبت جیسی بچکانہ چیزوں میں لگ جاتے ہیں۔ لیکن جب ان چیزوں کی سچائی سامنے آتی ہے، جب اپنے غلط ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ تو دل ٹوٹ جاتا ہے۔

جب دل ٹوٹ جاتا ہے تو بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ بس اب زندگی ختم، وہ تنہائیوں کو اپنی آماجگاہ بنا لیتے ہیں، راتوں کو رو رو کر صبح کر لیتے ہیں، سب کچھ چھوڑ کر بس عزرائیل کے منتظر رہتے ہیں، بہت سی دفعہ تو لوگ اپنی جان تک لے لیتے ہیں۔ لیکن یہ ساری حرکتیں محض بے وقوفی اور پاگل پن ہے، اور ان سے کچھ بھی حاصل نہیں.

آپ بھی یہ بات جانتے ہیں کہ جب کوئی چیز ٹوٹنے پھوٹنے اور پریشانیوں سے گزر جاتی ہے تو وہ پہلے سے کئی گنا زیادہ قیمتی ہو جاتی ہے،

جیسے سونا جب تک آگ میں نہیں جل جاتا وہ کسی دوشیزہ کے حسن میں اضافہ کا سبب نہیں بن سکتا، جب تک ہیرا کوئلہ کی کان سے نکل کر تراشنے کی پریشانے سے نہیں گزرتا اس وقت تک اس کی قیمت کوئلہ سے زیادہ نہیں ہو سکتی، جب تک لوہا آگ میں جل کر ہتھوڑے نہ کھالے وہ ہتھیار نہیں بن سکتا۔

بس اسی طرح جب دل ٹوٹ جاتا ہے تو وہ بھی بہت زیادہ قیمتی ہو جاتا ہے جس کی قیمت سارے عالم سے بھی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، کیونکہ ٹوٹنے سے پہلے وہ غیروں کے لیے بس ایک کھلونا تھا، لیکن اب وہ خدا کا گھر بن چکا ہے اور رب کے گھر سے زیادہ کسی چیز کے قیمت ہو سکتی ہے بھلا، اور آپ نے یہ جملہ تو سنا ہوگا ”ٹوٹے دلوں میں تو رب بستا ہے“.

اب جب ہمارا دل ٹوٹ چکا ہے تو فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ وہ ٹوٹنے پھوٹنے کے بعد وہ ہیرا بنا ہے، یا وہ محض کانچ کا ایک نازک کھلونا تھا ٹوٹنے بعد جس کی جگہ بس کوڑادان ہے۔۔

Comments are closed.