تم میرا نام کیوں نہیں لیتے۔۔۔۔؟

ایم ودود ساجد

یکم دسمبر 2020 کو جب 32 کسان فیڈریشنز کے 35 لیڈروں کا وفد حکومت سے ملنے کیلئے جانے کو تیار تھا تو اطلاع آئی کہ سوراج انڈیا کے قائد یوگیندر یادو کے نام پر وزیر داخلہ امت شاہ کو سخت اعتراض ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ یوگیندر یادو اس وفد میں شامل ہوں ۔۔

منتظمین نے یوگیندر یادو کو فون کرکے صورتحال بتائی اور پیش کش کی کہ اگر آپ چاہیں تو وفد کا کوئی بھی لیڈر آپ کے بغیر گفتگو کیلئے نہیں جائے گا۔۔ اس پر یوگیندر یادو نے کہا کہ یہ تحریک کسانوں کے مجموعی مفاد کیلئے ہے کسی فرد واحد کیلئے نہیں ۔۔ اس لئے آپ میری وجہ سے گفتگو کا پروگرام منسوخ نہ کریں ۔۔

34 لیڈروں پر مشتمل وفد نئی دہلی کے وگیان بھون گیا ۔۔ پہلے سے اطلاع تھی کہ حکومت کی طرف سے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی گفتگو میں شامل ہوں گے۔۔ لیکن وہ نہیں آئے۔۔ حکومت نے کسانوں کی تحریک کو کمزور کرنے کیلئے ایکسپرٹس کی ایک کمیٹی بنانے کی تجویز رکھی اور یہ بھی کہ 34 کسان لیڈروں کی بجائے کسان بھی محض چار یا پانچ لوگوں پر مشتمل کمیٹی بنادیں۔۔ کسانوں نے بیک آواز اس تجویز کو مسترد کردیا۔۔۔ آج 3 دسمبر کو ان کی پھر میٹنگ ہورہی ہے۔۔۔ اور اگلی میٹنگ میں کسان وفد کے لیڈروں کی تعداد بڑھانے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔۔

وزیر داخلہ نے وگیان بھون کی میٹنگ سے یوگیندر یادو کا نام تو ہٹوادیا لیکن وہ اس سرگرم تحریک سے ان کے نام کو ہٹوانے میں ناکام رہے۔۔۔ آل انڈیا کسان سنگھرش سمیتی نے انہیں اپنا چیف ترجمان مقرر کردیا۔۔۔ اس سمیتی میں 450 کسان تنظیمیں شامل ہیں ۔۔۔ ان تمام تنظیموں کی طرف سے گزشتہ روز انہوں نے ہی پریس سے خطاب کیا۔۔

یوگیندر یادو ایک پڑھے لکھے’ قابل اور سلجھے ہوئے انسان ہیں۔ مشکل سے مشکل صورتحال کا آسانی اور نرم روی سے مقابلہ کر لیتے ہیں ۔۔ تحریک کا دانشورانہ محاذ انہوں نے ہی سنبھال رکھا ہے۔۔ حکومت سے کئے جانے والے سوالات وہی تیار کر رہے ہیں ۔۔ تو امت شاہ صاحب کیا ہوا جو آپ نے انہیں میٹنگ میں شامل نہیں ہونے دیا۔۔ میٹنگ میں پیش کیا جانے والا ہر نکتہ انہی کا تیار کردہ ہے۔۔ آپ کو انہی کے تیار کردہ سوالات کے جواب دینے پڑیں گے۔۔ ذلت کا یہ سامان بھی کم نہیں ہے۔۔۔

کامیاب اور مؤثر تحریک کیلئے دو محاذ مطلوب ہوتے ہیں ۔۔ عمومی اور خصوصی ۔۔۔ کسانوں کے پاس دونوں محاذ موجود ہیں ۔۔۔ حکومت اس وقت بری طرح گھری ہوئی ہے۔۔ گفتگو میں شامل وزیروں کے چہروں پر ہوائیاں اڑ رہی ہیں ۔۔ اس پورے منظر نامہ میں ہمارے لئے سیکھنے اور سمجھنے کو بہت کچھ ہے۔۔۔

Comments are closed.