ملک میں جہالت کا ایک ایساخطرناک دور شروع ہونےوالاہے جس سےنسلیں تباہ ہوجائیں گی

:مولانابدیع الزماں

 

ملک میں9/مہینوں سے تعلیمی نظام تھپ پڑا ہوا ہے، اور اس سلسلہ میں جو پیش رفت اور خصوصی توجہ ہونی چاہئے ، وہ ہرگز نہیں ہو رہی ہے، حالانکہ یہ ایک اتنااہم ،ضروری اور نازک ترین مسئلہ ہے، جس کی طرف توجہ سب سے پہلے ہونی چاہیئے ،اور یہ مسئلہ ہماری نسلوں کے لئے صرف عروج وزوال ،ترقی وتنزل اورکامیابی وناکامی اور فتح و شکست کامسئلہ ہی نہیں بلکہ یقیناً ان کی زندگی اور موت کے مسئلہ سے بھی زیادہ اہم اور قابل توجہ مسئلہ ہے۔ان خیالات کا اظہار ملک کے مشہور عالم دین، ممتاز ماہر تعلیم اور درجنوں کتابوں کے مصنف بانی ومہتمم جامعہ فاطمہ للبنات مظفرپور و چیرمین انڈین کونسل آف فتویٰ اینڈریسرچ ٹرسٹ بنگلور مولانابدیع الزماں ندوی قاسمی نے اہم ترین شخصیات پر مشتمل ایک مختصرپروگرام میں مختلف اخبار کےصحافیوں کے سامنے کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "آن لائن تعلیم” اس مسئلہ کا حل نہیں ہے، جیساکہ بعض لوگوں نے سمجھ لیا ہے، 9/مہینوں سے ملک کے اندر تعلیم و تربیت کا نظام بند ہونے کی وجہ سے گھروں ، محلوں اور شہروں میں انتشار وانارکی کے ایسےان گنت مسائل ومشکلات نے جنم لینا شروع کردیا ہے۔جوناقابل بیان ہیں۔

انہوں نے درد بھرے انداز میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سینکڑوں بچے اور بچیوں نے مالی تنگی کے پیش نظراپنے تعلیمی سلسلہ کوروک دیا ہے،یہ عمل یقیناً ان بچے اور بچیوں کے لئے موت کے مترادف ہے۔

اگر اس مسئلہ پرسب نے مل کر اس کا معقول حل نہیں نکالا تو یہ ملک جہالت کی "آماجگاہ”بن جائے گا ، اور بچے بچیوں کا مزاج اس قدر بگڑ جائے گا کہ ان کو تعلیم کے لئے آمادہ کرنا سرپرستوں ،والدین، اساتذ ومعلمات کے لئے ایک مشکل ترین کام ہوجائے گا، اور اس "جہالت”کی وجہ ملک میں جومسائل و مشکلات پیدا ہوں گے ، ان کا حل کرنا مشکل ترین کام ہوجائے گا ۔

اس لئے میری ہمدردانہ اور مخلصانہ گزارش ہے کہ منظم اور مکمل طور سے تعلیمی سلسلہ کو شروع کرنے کے لئے اسکولوں ،کالجوں ، یونیورسٹیوں،دارالعلوم،مدارس ،مکاتب ،طلبہ وطالبات اور ان کے والدین اور سرپرستوں کے ساتھ پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا سے منسلک احباب بھی ایک "زبردست تحریک اورمہم” شروع کریں، اسی طرح اس اہم کام کی طرف حکمرانوں کی توجہ مبذول کرانے بھی اجتماعی اور انفرادی جد جہد کی سخت ضرورت ہے ۔تاکہ بلاتاخیر سارے تعليمی اداروں کا تعلیمی نظام مکمل طورپر شروع ہوسکے ۔اسی میں ہماری نسلوں کی کامیابی اور ملک کی ترقی ہے ۔

Comments are closed.