سادہ لوح لوگوں کا بھرم

تحریر : مسعود جاوید
ہم میں سے کچھ لوگ اتنے سادہ لوح ہوتے ہیں کہ سیاسی تدابیر ، حربے، ہتھکنڈے اور ٹیکٹکس کو سمجھنے کی بجائے ظاہر ظہور کو دیکھ کر خوش ہو جاتے ہیں۔
١- ہاتھرس گینگ ریپ کو یوگی حکومت اپنی حکومتی مشینری، گودی میڈیا اور آئی ٹی سیل کی مدد سے ریپ کا جھوٹا واقعہ بتایا۔ ۔۔۔۔ دو روز قبل سی بی آئی کی تحقیقات میں اسے ریپ پایا گیا۔۔۔۔۔۔ بہت سے لوگ اسے یوگی حکومت کے منہ پر زبردست طمانچہ سے تعبیر کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یوگی حکومت کی تدبیر اور trick کامیاب رہی ۔ جس وقت اس گینگ ریپ ۔۔ انسانیت سوز اور حیوانیت کا کریہہ منظر میں اونچی ذات اور نیچی ذات کا فیکٹر بھی جڑ گیا اور عام لوگ بالخصوص نچلی ذات کے لوگ غیض وغضب کی حالت میں تھے تو اس سے پہلے کہ وہ مشتعل ہو کر کوئی بڑا قدم اٹھاتے تمام سمعی و بصری شواھد کے باوجود حکومت نے اپنی مجرب تدبیر سے طوفان کو روک دیا۔ کس ڈھٹائی سے حکومت اور پارٹی کے لوگ بغیر سر پیر کی بات اور نت نۓ شوشے چھوڑ رہے تھے۔ ماریشس سے فنڈنگ، آتنکی سنگٹھنوں کا اس عوامی غم و غصہ اور احتجاج کے پیچھے ہونا وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔ حقیقت سے وہ بھی واقف تھے مگر طوفان کو روکنے کے لئے یہ ہتھکنڈا اپنایا گیا۔۔۔۔۔۔ اب اتنے دنوں بعد جب معاملہ ٹھنڈا ہو گیا "سی بی آئی دوارا ریپ کی پشٹی” !
٢- کورونا وائرس پھیلانے کا الزام تبلیغی جماعت کے غیر ملکی افراد پر لگا کر نہ صرف تبلیغی جماعت اس کے امیر اور تبلیغی مرکز نظام الدین دہلی کو بدنام کیا گیا قید و بند کی اذیتیں دی گئیں بلکہ بحیثیت مجموعی مسلمانوں کا سوشل بائیکاٹ کیا گیا بعض مقامات پر غیر مسلم کالونیوں نے مسلمانوں کے گزرنے پر پابندی لگا دی مسلم پھل و سبزی فروشوں کی ریڑھی ٹھیلوں سے سامان خریدنا چھوڑ دیا وغیرہ وغیرہ، میڈیا کی روزآنہ خوراک ان تبلیغیوں کی نقل و حرکت پر کوریج، ڈیبیٹ دہلی میں کجریوال حکومت کا ڈیلی اپ ڈیٹ میں تبلیغی جماعت والوں کے الگ کالم وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔ ان حرکتوں سے مسلمانوں کو جتنی اذیت پہنچانی تھی وہ پہنچا دیا ۔۔۔۔۔۔۔ تین روز قبل عدالت نے ان تمام غیرملکی تبلیغی جماعت کے لوگوں کو یہ کہتے ہوۓ کہ کورونا وائرس پھیلانے کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، باعزت بری کر دیا۔۔۔ ہم خوش ہیں کہ بالآخر فرقہ پرست اور متعصب عناصر کے منہ پر عدالت کا زناٹے دار طمانچہ ۔۔۔۔۔۔ !
کیسا طمانچہ ؟ کیا ارنب اور ان جیسے اینکروں اور خاطی افسران کے خلاف بھی کوئی سزا جرمانہ سنایا گیا؟ اگر نہیں تو وہ اسی طرح کی حرکتیں کرتے رہیں گے۔
کسی کی گاڑی کو دانستہ hit کریں ڈینٹ لگائیں اور اس کے بعد "سوری” کہ دیں یہاں تو وہ بھی نہیں ہوا۔ کسی اینکر سے یہ نہیں کہا گیا کہ من گھڑت رپورٹنگ کے لئے سوری کہو۔
Comments are closed.