Baseerat Online News Portal

ہزار طرح سے تو آزما لعین مجھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

از : لسان الوریٰ، خدائے سخن، آبروئے شعر وادب،استاذ الشعراء حضرت علامہ مولانا مسیح الدین صاحب نذیری قبلہ

ہزار طرح سے تو آزما لعین مجھے
نکال لے گا خدا پر مرا یقین مجھے

پناہ پاتے ہیں اپنے مرے یہیں آکر
عزیز کیوں نہ رہے میری آستین مجھے

وہ کہہ رہا ہے وہی ہر طرح نمایاں تھا
مگر کچھ اور بتاتے ہیں حاضرین مجھے

میں جانتا ہوں مجھے اپنا قد بچانا ہے
پنپنے دے نہیں سکتے مخالفین مجھے

زبان کچھ بھی کہے لاکھ تو مخالف ہو
بتارہی ہے تری آنکھ بہترین مجھے

مرے خدا مجھے وہ آزمائشیں مت دے
کسی کے در پہ جھکانی پڑےجبین مجھے

ترے بغیر بھی رنگوں کی ایک دنیا ہے
ترے سوا بھی ملیں گے کئی حسین مجھے

مرے خدا نے مجھے بے عطا نہیں رکھا
کبھی نصیب ہے موٹا کبھی مہین مجھے

جمال و حسن کی اللہ رے وہ تابانی
کہ آ نہ جائے کہیں آج غین شین مجھے

زبان کچھ بھی نذیری تری کہے لیکن
بتارہی ہے تری آنکھ بہترین مجھے

مسیح الدین نذیری پورہ معروف مئو

Comments are closed.