Baseerat Online News Portal

اِک وادی جسے کشمیر کہتے ہیں

ازقلم:جویریہ امانت(سیالکوٹ)
اک قہرِمسلسل پہ ہے طاری اک جبرِمسلسل ہے
روتی ہے اور سلگتی ہے وہ جنت سی وادی
اک قہرِمسلسل،کہ بِک گیا روندا گیا انصاف
خون روتی رہی درودیوار،نہ ملی پھربھی آزادی
اک جبر توڑا جاتا ہے، چادر اور چار دیواری پہ
قتل وغارت،عصمت دری ہے،کافر کی آزادی
اک جہد مسلسل ہے،اور کھیلی جائے خون کی ہولی
بولے جو حق، ناحق نے ہر ایسی زبان کوسزا دی
آؤعلمبردارو کہ کشمیر کی سانسیں بھی ہیں مقبوض
اقوامِ عالم بھی ہیں مجرم، جو ظالم کو ہوا دی
یوں تو ہیں قائم یہاں انسانی حقوق کی تنظیمیں
جن کے قتل کیےحقوق،کشمیرایک ایسی ہے وادی
یوں توہوتی ہیں یہاں حقوق نسواں کی باتیں
حیا پامال ہوئی کشمیری،عالم کورب نےسزادی
اے قائد تُونے شاہ رگ کہہ تو دیا پر افسوس
کشمیر کٹ گیا ہم سےاورتمام رگیں رہی چلتی
یوں توکافربھی منافق بھی مسلمان بھی ہیں فلاحی
اوراک جنت میں شیطانوں نےمظلوم کی دنیا ہلادی
کشمیر تو ہے جنت اور جنت کافر کو نہ ملے گی
مسلمان ہوئے دشمن ، کافر نے جنت جلا دی
آہ! کہ اُس جنت کی بھی اب آنکھیں پتھرا گئی
ہم نے دن ہی منایا، کشمیر نے جب بھی صدادی

 

Comments are closed.