غلط عقائد

از قلم: ایمان ملک اعجاز
ہمارا معاشرہ بہت سے غلط عقائد سے بنا ہوا ہے۔ اور ایک اسلامی ملک ہونے کے باوجود وہ قانون وه عقائد ہم میں مل گئے ہیں۔ ہم انہی عقائد کے ہو کے رہ گے ہیں۔ مثلاً: ذات, نسل, اونچ نیچ ان عقائد نے سب سے زیادہ ہماری عورتوں کو ڈسا ہے۔ کوئی اٹھتا ہے تو کہتا ہے عورت کو محبت کا حق نہیں کوئی اٹھتا ہے تو بول اٹھتا ہے کہ عورت کو کمانے کا حق نہیں اور کوئی تو کہتا عورت صرف چولہا چوکہ کرنے والی مشین ہے۔ ایک بہت اہم بات جو سب بول جاتے ہیں وہ یہ ہے کہ مرد کو اللہ نے عورت کا محافظ بنایا ہے ۔ محافظ کا مطلب پتہ کسی کو؟ حفاظت کرنے والا۔ حفاظت کن چیزوں سے؟ ان سے جو اس کیلئے نقصان دہ ہو۔ نہ کے ان سے جو اس کے خواب ہیں۔ ‘محبت’ اس لفظ کو ہمارے معاشرے نے بہت غلط کیا ہوا ہے۔ یہاں ایک بات جو سب کو سمجھ لینی چاہیے وہ یہ ہے کہ محبت کوئی بھی خودبخود نہیں کرتا یہ آزمائش ہوتی ہے الله کی طرف سے پر ہمارا معاشرہ کہتا ہے عورت اور محبت؟ اسے سانس لینے کا اختیار ہم نے دیا ہے اور وہ اب ہمارے ہی سامنے اپنی بات رکھے گی؟ محبت گناه نہیں ہے کیا آپ نے قرآن پڑھا ہے ترجمہ سے؟ تو مجھے کوئی ایک ایسی آیت دکھا دیں جہاں لکھا ہے محبت گناہ ہے۔ قرآن مکمل ہے۔ مکمل کا پتہ نا؟ وہ چیز جس میں غلطی کی گنجائش نہ ہو۔ میرے آقا (ص) نے کہیں کہا ہے محبت گناه ہے؟ ایک دوسرا عقيده کہ عورت کی کمائی حرام ہے۔ کیا خضرت خدیجہ (رض) نہیں تھی کما رہیے۔ میں نے تو قرآن میں پڑھا ہے کہ عورت کما سکتی ہے۔ یہ آپ کو کیا الگ سے کہا گیا ہے کہ عورت کی کمائی حرام ہے؟ میں نے تو سیرت محمد ﷺ سے قرآن سے بھی پڑھا ہے کہ عورت کما سکتی ہے عورت اپنی پسند بتا سکتی ہے۔ اس میں کوئی گناہ نہیں میں نے تو پڑھا ہے وہ جی سکتی ہے تو پھر تم لوگ کیسے اسے ذبح کر دیتے ہو؟ اتنی ہمت کہاں سے لاتے ہو؟ کیا حضرت خدیجہ (رض) نے آپ (ص) کو نکاح کی پیشکش نہیں تھی کی؟ اچھا اب یہاں کچھ کہے گے عورت بھاگتی کیوں ہے گھروں سے؟ تو کیا تم لوگ اس کو ایسا ماحول دیتے ہو کہ وہ اپنی بات تم لوگوں کے سامنے رکھے؟ اگر رکھ بھی دے تو تم لوگ اپنی نام نہاد عزت کا رونا روتے ہو جو اللہ چاہے تو ایک پل میں خاک میں ملا دے۔ تو پھر تم لوگ کیسے کہ سکتے ہو وہ بھاگ گںٔی تمہیں تو کہنا چاہیے ہم نے اسے مجبور کیا یہ قدم اٹھانے پے۔ پھر تم لوگ اسے ذبح کردیتے ہو اس عورت کو جس کو اللہ نے جنگ میں قتل کرنے سے منع کیا ہے۔ جنگ؟ جنگ ایک ایسی حالت ہے کہ اللہ کہتا ہے کہ اگر تمہیں میرے نام پے اپنے گھر والوں سے بھی لڑنا پڑے پیچھے نہ ہٹنا۔ ایسی حالت میں اللہ فرما رہا ہے مشرکوں کی عورت کو بھی قتل نہ کرنا۔ تو اے انسان! تو کیسا مسلمان ہے کہ تو سب بھول جاتا ہے اور یہ سب کہہ اٹھتا ہے ۔ یہ کونسی عزت ہے جو تجھے اللہ کے قرآن کے احکام سے زیادہ اہم لگتی ہے؟ زلیخا اس نے کیا کیا تھا؟ پر اللہ نے قرآن میں کہی اسے بدکردار نہیں کہا تھا اور تم؟ عورت محبت بھی کرے تو اسے بدکردار کہہ دیتے ہو کیسے مسلمان ہو؟ نہ جانے یہ باتیں سمجھنے کی ہم کتنے خواب کے جنازے نکال چکے ہو گے۔
زرا سوچیے! آپ کو اللہ نے دماغ دیا ہے سوچیے غوروفکر کریں۔ خدارا! عورت کو عورت سمجھیں ساری عزت اس کے کندھوں پہ
نہیں ہوتی اس کے آنکھوں میں بھی خواب ہوتے ہیں۔ جنہیں اس نے جینا ہوتا ہے۔
Comments are closed.