میں نے تو فرض کر لیا ہر دن مہینوں، سالوں کا مگر تیرا انتظار میری آنکھوں کو ساری عمر رہے گا

 

جویریہ امانت ،

میں نے تو فرض کر لیا ہر دن مہینوں، سالوں کا

مگر تیرا انتظار میری آنکھوں کو ساری عمر رہے گا

 

تم کہیں نہیں گئے یہ کہہ کر جان ڈال گئے تھے

مگر یار ان آنکھوں کی یتیمی کا بڑا دکھ رہے گا

 

کوئی قبول بھی کرلےگا تیرے عشق میں ہاری لڑکی

مگرجو تجھ سے محروم ہوئی،وہ خسارہ یاد رہے گا

 

نہ تالے زنگ آلود ہونگے نہ چابیاں بےاثر ہوں گی

تاخیر سے جسم توہارو گے، دل تمہارا ہی رہے گا

 

میں تو بیاہ دی جاؤں گی شاید کسی اور کے ساتھ

مگر جاناں یہ جو دل ہے نا،تیرے نام پہ کنوارا مرے گا

 

 

Comments are closed.