رمضان المبارک، فضائل اور برکات

تحریر:
"محمد حذیفہ معاویہ تونسوی”
03485814615
جس طرح جمعہ کے دن کو باقی دنوں پر فضیلت حاصل ہے،قرآن مجید کو باقی تمام کتابوں پر فوقیت حاصل ہے، جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو باقی انبیاء پر بلند مرتبہ اور مقام حاصل ہے،اسی طرح رمضان المبارک کو باقی تمام مہینوں پر عروج،بلندی، فضیلت اور فوقیت حاصل ہے۔
ایک حدیث مبادکہ میں ہے کہ رمضان المبارک پورے سال کا "قلب” اور دل ہے۔ جس طرح اگر انسان کا دل تندرست اور صحت یاب ہو تو پوراجسم تندرست اور صحت مند رہتا ہے، اسی طرح اگر رمضان المبارک مکمل طور پر رب تعالی کی رضا ء اور مرضی کے مطابق گزار جائے تو پورا سال فرما برداری اور نیکی کے جذبے سے گزرتاہے۔
امام ربانی مجدد الف ثانی رح فرمائے ہیں کہ پورے سال کی رحمتوں کو رمضان المبارک کی رحمتوں اور برکتوں کے مقابلے میں اتنی نسبت بھی نہیں جتنی ایک قطرے کو سمندر سے ہوتی ہے۔
حضرت ابو سعید خذری رض کی روایت ہے کہ
"اللہ رب العزت رمضان المبارک کے ہر دن اور ہر رات میں جہنم سے جہنمیوں کو بری کرتے ہیں اور رمضان المبارک کے ہر دن اور ہر رات میں اللہ رب العزت ہر مومن کی کوئی نہ کوئی دعا قبول فرما لیتے ہیں”
اس بات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کی رحمت موسلا دھار بارش کی طرح اس مہینے میں برستی ہے۔ اب یہ ہر شخص کا مقدر اور نصیب کے وہ اس رحمت سے کتنا حصہ وصول کرتا ہے۔
رمضان "رمض” سے نکل ہے۔ جس کے معنی ہیں "تپش”۔ یہ وہ مہینہ ہے جو انسان پر گناہوں اور رب تعالی کی نافرمانیوں کی وجہ سے چھائی
نحوست کی تپش اور گرمی کو ٹھنڈا کرنے کے لیے آتا ہے۔ گویا رمضان المبارک بندوں کو خالق کائنات سے ملانے کا ایک بہانہ ہے۔ جس سے اس عظم پروردگار کی رحمت اور بندوں سے محبت واضح طور پر عیاں ہو رہی ہے۔
ویسے تو رمضان المبارک پورا کا پورا نیکیوں کی کمائی کا سیزن ہے۔ پورے سال کے گناہوں کا کفارا اور دامن میں موسلادھار بارش کی طرح برستے انوارات کو سمیٹنے کا مہینہ ہے۔ لیکن اس مہینے میں کچھ مخصوص اعمال بھی ہیں جو بہت اہمیت کے حامل ہیں جن میں ایک "روزہ” ہے۔ روزے کا اصطلاحی مطلب رکنا ہے۔ جبکہ شرعی اصطلاح میں، "صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے،پینےاور جماع سے رکنے کا نام روزہ ہے”۔
یہ بندے اور خدا کے درمیان راز ہے۔کیوں کہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے کہ
” روزہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ بھی میرے ذمہ ہے”
اس مقدس مہینے کی دوسری اہم اور عاشقانہ عبادت ” تراویح” ہے۔ جس طرح دنیا کے عاشق اپنے محبوب کے انتظار اور یاد میں دن اور رات، گرمی اور سردی، دھوپ اور چھاءوں کی قید سے آزاد ہو کر گھنٹوں کھڑے رہنےکو سعادت سمجھتے،اسی طرح اللہ رب العزت سے محبت کرنے والوں کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ ہم بھی اپنے محبوب کی رحمت کی انتظار میں اپنے آپ کو تھکا دیں۔ اس لیے اللہ رب العزت نے اپنے بندوں کو رات کی نماز یعنی” بیس رکعت تراویح”سنت موکدہ عطاء کی ہے جو خداوند کریم کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔
اس ماہ کی تیسری بڑی عبادت آخری عشرے کا "اعتکاف” ہے۔ اعتکاف "عکوف” سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں "جم”جانا "بیٹھ” جانا۔
شرعی اصطلاح میں اس رمضان المبارک کے آخری دس دن سنت کی نیت سے مسجد کے اندر اپنے آپ کو پابند کر لینا۔
جس طرح دنیا میں فقیر مالداروں کے در پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ان کو یقین ہوتا ہے کہ ابھی در کھلے گا اور ہمیں کچھ مال و زر مل جائے گا۔ کیونکہ اس در کا مالک ان کو کبھی بھی خالی نہیں لوٹاتا۔۔۔اسی طرح اللہ رب العزت کے نیک بندے بھی آخری عشرے میں در خدا پر اپنے ڈیرے جما لیتے ہیں، یہ لوگ پوری دنیا سے ہٹ کٹ کر مسجد کو اپنا مسکن بناتے ہیں، پھر ہر وقت یاد الہی میں مدہوش رہتے ہیں ان کو یقین ہوتا ہے کہ ابھی رحمت الہی کو جوش آئے گا یہ در بھی کھلے گا اور ہمارا بیڑا پار ہو جائے گا۔
اعتکاف کا ایک مقصد "لیلتہ القدر” کی تلاش ہے۔ جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے حدیث سے مبارکہ میں اس کی بہت زیادہ فضیلت وارد ہوئی ہے۔
اس رمضان المبارک کا اہم اور بلند ترین مقصد خود کو گناہوں کی نحوست سے چھڑا کر خداوند کریم و برتر کا فرمابردار بنانا ہے۔
نافرمانیوں کی وجہ سے دل پر چھائی ظلمت کو صاف کرنا اور پھر اسی دل کو خالق کائنات کی محبت کا مرکز بنا کر وقف کرنا ہی حقیقی کامیابی ہے ۔
ایک صحابی رض نے عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرا دل چاہتا ہے کہ میں سب سے زیادہ عبادت گزار بن جاءوں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو اپنے جسم سے گناہ کرنا چھوڑ دے تو تو انسانوں میں سب سے زیادہ عبادت گزار بن جائے گا”
گویا سب سے زیادہ عبادت گزار بندہ اللہ تعالی کے ہاں وہی ہوتا ہے جو گناہوں کی نحوست اور نافرمانیوں سے زیادہ دور ہوتا ہے۔اسی لیے اس ماہ مقدس میں خاص طور پر گناہوں سے بچنے کا اہتمام فرمائیں تاکہ آنے والا پورا سال اللہ رب العزت کی فرما برداری میں گزارنے کی توفیق نصیب ہو جائے، اور پھر یہی چیز رضا ء الہی کا ذریعہ بن جائے۔
Comments are closed.