رمضان المبارک

 

انعم شہزادی (راولپنڈی )

رمضان المبارک وہ مقدس مہینہ ہے جس کے بارے میں حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ برکتوں کا مہینہ ہے اور قرآن حکیم میں ہے "مسلمانوں! تم پر روزے اس طرح فرض کردئے گئے جس طرح تم سے پہلے امتوں اور قوموں پر اس سے پہلے فرض کئے گئے تھے تاکہ تم میں تقوی پیدا ہو۔”

چنانچہ ہمیں چاہیے کہ جب اللہ تعالی ہمیں سعادت عطا فرمائے کہ ہم صحت کی حالت میں رمضان المبارک کو پائیں اور کوئی سفر بھی درپیش نہ ہو تو پورے احترام م کے ساتھ روزے رکھیں اور روزے کی برکات حاصل کرنے کے لئے دن بھرایسا طرز عمل اختیار کریں جو تقوی کے تقاضے پورے کرے۔ اگر تقوی کے تقاضوں کو ملحوظ نہ رکھا جائے تو روزے کا کوئی فائدہ نہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے

"روزہ رکھ کر بھی جو شخص جھوٹ اور لغوبات کو نہ چھوڑے تو خدا کو اس کی ضرورت نہیں کہ انسان اپنا کھانا پینا چھوڑ دے ”

ماہ رمضان وہ ہے جس میں قران اترا جو نبی نوع انسان کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے جس میں ہدایت کی کھلی نشانیاں ہیں جو حق و باطل کے درمیان فرق واضح کر دیتی ہیں جو اس مہینے کو زندگی میں پائے اسے چاہئے کہ روزے رکھے جو مریض یا مسافر ہووہ ان کے بدلے دوسرے دنوں میں روزے رکھے۔خدا آ سانی چاہتا ہے۔سختی نہیں چاہتا تاکہ تم روزے کی تعداد پوری کر سکوں اور روزے اس لیے فرض کیے کہ تم عطائے ہدایت پر خدا کی بڑائی بیان کرو اور اس کا شکر بجا لاؤ

اس طرح اللہ تعالی نے روزے کا مقصد بھی واضح کر دیا اور بیماروں اور مسافروں کے لیےنرمی بھی کر دی تاکہ وہ ان دنوں میں تو روزہ چھوڑ دیں مگر جب تندرست ہو جائیں یا سفر سے واپس آجائیں توروزوں کی تعداد پوری کر لیں۔

رمضان المبارک کے روزے کے فضائل بیان کرنے لگے تو کتاب میں لکھی جاسکتی ہے مختصر الفاظ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چند ارشادات دیے جاتے ہیں جو فضائل کو سمجھنے کے لئے کافی ہیں ۔

۱۔ جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ روزہ رکھا اس کےپہلے تمام گناہ معاف کر دیے گئے ۔

۲۔ آدمی کا عمل خدا کے ہاں کچھ نہ کچھ بڑھتا ہے ۔

۳۔ ایک نیکی دس گنا سے سات سو گنا تک بڑھتی ہے مگر اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ روزہ اس سے مستشنٰی ہے وہ خاص میرے لیے ہے اور میں اس کا جتنا چاہوں بدلہ دیتا ہوں ۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو روزہ افطار کرنے والے کو بھی ثواب کی بشارت دیتے ہوئے فرمایا

"جس نے رمضان میں کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرایا تو روزہ اس کےگناہوں کی بخشش اورکی گردن کو آگ سے چھڑانے کا ذریعہ ہو گا اور اس کو اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا اس روزہ دار کو روزہ رکھنے کا ملے گا ”

چنانچہ دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں رمضان المبارک کے روزے پورے لزومات کے ساتھ رکھنےاور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ میں روزے کو ڈھال بنانے کی توفیق عطا فرمائے

"روزہ ڈھال کی مانندہے جس طرح ڈھال دشمن کے ڈر سے بچنے کے لئے ہےاسی طرح روزہ بھی شیطان کے وار سے بچنے کے لئے ہے”

Comments are closed.