Baseerat Online News Portal

پاکیزہ لہو رائیگاں نہ جائے

خلیل الرحمن قاسمی برنی

اسرائیل کی طرف سے غزہ پر بمباری مسلسل جاری ہے ،اس نے نہتوں پر توپوں ،ٹینکوں اور مارٹروں کے دہانے کھول دیے ہیں ،ایک ایک دن میں زائد از یک صد حملے ،اس کا معمول ہے ،اس کے جنگی جہازوں اور میزائلوں نے پے درپے ایسے حملے کیے ہیں کہ محلے، حویلیاں ،سڑکیں عام شاہ راہیں پبلک پیلیس، کچے پکے مکانات مسجدیں ،اسکولوں کی عمارتیں حتی کہ اسپتال بھی تباہ و برباد ہوچکے ہیں -ان سب کے ساتھ معصوموں اور بے گناہوں کا خون قتل ،ماؤں اور بہنوں کی تذلیل ،خون میں لت پت اور چیتھڑے چیتھڑے ہوجانے والی بچوں اور جوانوں کی لاشیں ،تخریب کے دل دوز اور خوف ناک مناظر نے دل بہت افسردہ غمگین اور آنکھیں آبدیدہ کردی ہیں-

سوشلستان پر تمام تر دل چسپی کاموضوع غزہ اور فلسطین سے متعلق خبریں ہیں-سوتے سوتے بھی یہی جستجو کہ اب غزہ کا کیاحال ہے اور سوکر اٹھنے کے بعد بھی غزہ کے احوال کی فکر -کئ دفعہ تو معصوموں کی آہ و بکا ،زخمیوں کی آسمانوں کو پھاڑ تی دل دوز چیخیں، جلتے مکانات کے درمیان سے المغیث المغیث کی فریادیں،نیند کو اچاٹ کردیتی ہیں اور پھر آنسوؤں کی جھڑی لگ جاتی ہے ،ضمیر ملامت کرتا ہے اور عار دلاتا ہے کہ کیا میں بس اتنا ہی کرسکتا ہوں کہ ایمانی کسوٹی کے ان میدانوں سے دور(جہاں موت ارادوں سے بھی زیادہ تیزی سے آتی ہے)ہزاروں کلومیٹر مسافت پر چاروں طرف سے محفوظ ومامون اور راحت رساں وآرام دہ مقام پر بیٹھ کر اپنے جذبات اور درد دل کو تحریر کرسکتا ہوں اور بس! ہمارے پاس ان کے لئے خدا کے حضور پیش کرنے کے طور پر آنسوؤں اور دعاؤں کا نذرانہ ہے-

اسرائیل کی یہ دہشت گردی، غارت گری ،ظلم و عدوان اور بر بریت کوئی نئی چیز نہیں ہے ؛بل کہ روز اول سے اس کی فطرت اور خمیر میں شامل یہ وہ عنصر ہے جس کا علاج سواۓ اس کو دریا برد کرنے کے کوئی دوسرانہیں ہے -یہ آدم خور بھیڑیا 1948سےآج تک اپنی اسی قدیم روش پر ہے؛ جبکہ 1967سے تو وہ ظلم و سفاکی میں اپنے پیش رو ظالموں کو بھی مات دے چکا ہے -حیرت ہے کہ وہ جب چاہتا ہے فلسطینیوں پر چڑھائی کر دیتا ہے ،ان کوخاک و خون میں تڑ پادیتا ہے ،مارتا ہے کاٹتا ہے اور جنس کی تفریق کے بغیر ان کے بوڑھوں ،بچوں ،عورتوں کو بڑے ظالمانہ طریقے سے قتل کردیتا ہے،مکانوں کو مکینوں پر ڈھادیتا ہے اور ان کے علاقوں میں ہمہ گیر معاشی ناکہ بندی کرکے انسانی بحران پیدا کردیتا ہے-
اور یہ سب کچھ علی الاعلان پوری دنیا کے سامنے کرتا ہے -دنیا دیکھ کر چپی سادھ لیتی ہے ،مصلحت کا لبادہ اوڑھ کر شتر مرغ کی طرح منہ چھپا لیتی ہے،اقوام متحدہ کے گونگے بہرے اندھے اہل کاروں کے علم میں لا کر وہ یہ سب انجام دیتا ہے ،مگر وہ لوگ اسرائیل کے خلاف ایک لفظ نہیں بولتے ،اس کے علاوہ کئ موقعوں پر اس ناجائز ریاست کے قیام واستحکام کی باتیں کرتے دکھائی دیتے ہیں –

ایسے حالات میں تمام امت مسلمہ کے سامنے یہ بات رہنی چاہیے کہ فلسطینی مسلمانوں کا جو خون اب تک بہا ہے اور اب بھی بے دریغ بہایا جارہا ہے ،جس میں کم سن اور چھوٹے بچوں کا پاکیزہ خون بھی شامل ہے رائیگاں نہیں جانا چاہیے -ان قاتلین و مجرمین اور خنازیر وبندروں کی اولاد سے ایسا انتقام لینے کی نیت رکھیں کہ ان کو چھٹی کا دودھ یاد آجائے،اسلاف کی طرح ان کو ارض مقدسہ سے کھدیڑ دیاجاۓ،جس کے بعد یہ عالم عرب بالخصوص قدس محترم کی طرف دیکھنا بھی بھول جائیں -ننھی جانوں اور معصوموں کے خون سے تاریکیوں اور مہیب ظلمتوں کے بادل چھٹ جانے چاہئیں -روشن صبح کی خبر آنی چاہیے اور ان کو ذلت و پستی اور لعنت وخواری کے اسی گڑھے میں گرجانا چاہیے جسے ان کے لئے فطرت نے مقدر کیاتھا –
ان الحکم الا للہ
خلیل الرحمن قاسمی برنی
19-5-2021

9611021347

Comments are closed.