Baseerat Online News Portal

ٹرینوں میں pantry کار کے کھانے میں مسافروں سے لوٹ

مشرف شمسی

کورونا کی آڑ میں انڈین ریلوے
بھی مسافروں کے ساتھ اچھا مذاق کر رہی ہے۔اسے صرف مذاق نہیں بلکہ انڈین ریلوے کی لوٹ کہا جا سکتا ہے۔کورونا وبا شروع ہونے سے پہلے ریلوے مسافروں کو باہر جانے والی گاڑیوں کے پینٹری کار میں پچاس روپے کا سبزی تھالی اور پچپن روپئے کی چکن یا انڈے کی تھالی ملٹی تھی جسے سرکار نے اسی کھانے کو بالترتیب اسّی اور نوّے روپئے کر دیا۔کویڈ کی بیماری کے دوران مسافر گاڑیوں کو بہت دنوں تک بند کر دیا گیا تھا۔پھر خاص ٹرین کر کے مسافر ٹرین شروع کی گئی۔شروع میں ٹرینوں میں کھانے کا کوئی انتظام نہیں تھا جب مسافروں کی پریشانی دیکھتے ہوئے پیکڈ کھانے کی اجازت ریلوے کی جانب سے دی گئی اور ٹرین کے اندر گیس چولہا جلانے سے منع کر دیا گیا۔
ریلوے نے تو فرمان جاری کر دیا کہ چلتی ٹرین میں پنٹری کار میں گیس نہیں جلایا جائےگا لیکِن ایسی کوئی بھی ٹرین نہیں ہے جس ٹرین میں کنٹریکٹر پينٹری کار میں گیس کا چولہا نہیں جلاتے ہوں۔پینٹري میں گیس کا چولہا پہلے کی طرح جل رہا ہے لیکِن اب وہی سبزی پلیٹ کا پیسہ ایک سو بیس اور کسی کسی گاڑی میں ایک سو چالیس روپیے تک وصولے جا رہے ہیں۔ساتھ ہی کھانا بھی کافی گھٹیے درجے کا ہوتا ہے اور۔مقدار بھی کافی کم ہوتا ہے۔اس سلسلے میں ایک شکایت ریلوے سے نامہ نگار نے بھی کی ہے جب 02142 میں گزشتہ مارچ میں سفر کر رہے تھے لیکِن اس شکایت پر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔جب کھانے کا بل پینتری کار کے ٹھیکیدار سے مانگا جاتا ہے تو کھانے کا بل دینے سے ٹھیکیدار صاف انکار کر دیتا ہے۔ٹھیکیدار کا ایک سا جواب ہوتا ہے کہ کھانا ٹرین میں دینے کی اجازت نہیں ہے ۔ہم چوری چھپے اسے فروخت کر رہے ہیں۔کیونکہ پنٹري کار میں کنٹریکٹر کھانا نہیں بنا سکتے ہیں یعنی گیس چولہا نہیں جلا سکتے ہیں۔
پينٹري کار ٹھیکیداروں کی یہ کیسی چوری ہے جو کھلے عام چل رہا ہے لیکِن ریل انتظامیہ کو پتہ نہیں چل رہا ہے اور عام مسافروں کو لوٹ کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ریل انتظامیہ کی ایسی لوٹ ملک کے آزاد ہوئے ستتر سال میں کبھی نہیں دیکھی گئی ہے۔مسافر گاڑیوں کے کرایہ میں اناپ شناپ اضافہ ۔پلیٹ فارم ٹکٹ کم سے کم تیس روپئے کر دیا جانا اور سیٹ رہتے فل دیکھا کر مسافروں سے زیادہ پیسے اینٹھنا مودی سرکار کی پالیسی کا حصہ بن چکا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ مودی سرکار سرمایہ داروں اور پیسے والوں کے سامنے ہتھیار ڈال چکی ہے۔یہ سرکار عوام کی نمائندگی نہیں بلکہ عوام کے لوٹ کی حصیدار بن چکی ہے۔

Comments are closed.