Baseerat Online News Portal

’’کوہلابستی‘‘ گاؤں آزادی کے بعد سے آج تک سڑک سے محروم

مکرمی!
یہ بات بہت کڑوی ہے؛ لیکن حقیقت ہے اور بڑی افسوس کی بات ہے کہ ہندوستان کی آزادی15اگست 1947 میں ہوئی تھی جوتقریبا 74 سال کی مدت ہے، اتنی بڑی مدت میں سینٹرل گورمنٹ اور ریاستی سرکاریں آئیں اور چلی گئیں مگر کوئی بھی سرکار کوہلابستی اور ان جیسی بستیوں کی طرف توجہ نہیں کر سکی۔ دوسرا المیہ یہ ہے کہ ہ ان بستیوں سے منسلک رہنما حضرات نے کبھی اسمبلی اور پارلیمنٹ میں ان جیسی بستیوں کے لیے آواز نہیں اٹھائی اور نہ کھبی خط کے ذریعہ حکومت کو اطلاع دی گئی ،ان حضرات نے کبھی بھی ان بستی والوں کے دکھ درد کو دور کرنے کی کوشش ہی نہیں کی کہ یہ لوگ کیسے شہر سے اپنے گاؤں گھرجاتے ہیں جبکہ کوہلا بستی مین روڈ سے دو کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے جو جھاڑ جنگل سے بھرا پڑا ہے جس میں چار پہیے والی گاڑی تو دور آدمی پیدل اور سائیکل سے بڑی دشواری کے ساتھ پہنچ پائے گا۔ ایک لمحہ کے لیے ٹھنڈے دماغ سے سوچیے کہ اس بستی والے رات کو کیسے چلتے پھرتے ہونگے، اگر کسی کو رات کے بارہ بجے کوئی پریشانی لاحق ہوجائے یا کسی ماں بہن کو بچے کے تولد کا وقت قریب آجائے تو ایسے عالم میں اس کے گھر والے اس مریضہ کے لیے فوری طور پر کیا انتظام کر پائیں گے؟ بہت سی مائیں اپنے بچوں کو جنم دینے سے پہلے گزرجاتی ہیں اور بہے سے بچوں کی ولادت کے بعد موت کا سبب بھی وقت پر سہولیات کا مہیا نہ کیا جانا ہوتا ہے۔ ایسے پر خطر گاؤں میں ہمارے رہنما انتخابات کے وقت تو کسی طرح اس گاؤں میں چلے جاتے ہیں اور سبز باغ دکھاکر ووٹ لے لیتے ہیں مگر منتخب ہونے کے بعد خوابِ خرگوش میں سو جاتے ہیں۔ پھر دوبارہ چناؤکے وقت ہی بیدار ہوتے ہیں۔ ہاں ان دبے کچلے لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے ایک شخص نے آواز اٹھائی ہے اور وہ ہیں مجلس اتحادالمسلمین پارٹی کے سابق ایم ایل اے امیدوار حافظ محبوب عالم صاحب جنہوں نے ان پرشان حال لوگوں کو تسلی دی ہے اور کہا ہے کہ جو کام گذشتہ اور موجودہ لیڈران حضرات نہیں کر پائے ،ان شائاللہ میرے جیتنے کے بعد میں ضرور اس کام کو حکومت سے کرانے کی کوشش کرونگا۔ اب میں بستی کے تمام لوگوں کی طرف سے موجودہ منتخب رہنماؤں سے درخواست کرتاہوں کہ آپ حضرات ہماری اور جناب حافظ محبوب عالم صاحب کی آواز میں اپنی آواز ملاکر ہماری پریشانی کو دور کریں۔تاکہ ہم سب آسانی سے چل پھرکر سکیں اورآخر میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی آپ حضرات کو دنیا وآخرت کی بھلائی عطاء فرمائے۔آمین ثم آمین!
مولانا محمد شہباز رشیدی بھنکردواری کشن گنج، بہار

Comments are closed.