آبرو ماؤں کی یارو! ہم بچاکر آگئے

نظم نگار: انسؔ بجنوری
آبرو ماؤں کی یارو! ہم بچاکر آگئے
اپنی سرحد سے درندوں کو بھگاکر آگئے
حق کا نعرہ آسماں پر ہم لگاکر آگئے
پرچم توحید کو پھر سے اٹھاکر آگئے
توڑ ڈالا کفر کے ایوان کو افغان میں
نغمہ الاللہ کا سب کو سناکر آگئے!
لشکرِ باطل کو حیران و پریشاں کردیا
خنجر اسلام سے ہم خوں بہاکر آگئے
کوہ کے دامن میں پھیلایا نظامِ مصطفی
نقش باطل کو پہاڑوں سے مٹاکر آگئے
حق کے آگے کفر کا لشکر ٹھہر سکتا نہیں
یہ حقیقت ہم زمانے کو بتاکر آگئے!
دین حق کے واسطے سو جان بھی قربان ہیں
رشتہء الفت کو یارو! ہم نبھاکر آگئے!
دین کی خاطر کیا قربان اپنا مال و زر
اپنا سب کچھ راہِ حق میں ہم لٹاکر آگئے
ہم نے سینچا ہے یہاں کی سرزمیں کو خون سے
خاک میں اپنے جوانوں کو چھپاکر آگئے
حریت کے واسطے ہم نے جلائیں ہیں چراغ
ہر بلند چوٹی پہ ہم مشعل جلاکر آگئے
عزمِ ایمانی کے آگے کوئی ٹک سکتا نہیں
قوتِ بازوئے باطل آزماکر آگئے
میری جرات کا قصیدہ اس طرح لکھو انسؔ
کس طرح سے رب کو ہم اپنا بناکر آگئے
Comments are closed.