قدرتی واشنگ مشین(گردے)

از قلم محزل ریاض
اللہ تعالیٰ قرآن مجید کی سورۃالتین(جوکہ مکی سورت ہے)میں ارشاد فرماتا ہے’’قسم ہے انجیرکی اور زیتون کی(سے مراداس کی پیداوار کا علاقہ مطلب بیت المقدس جہاں حضرت عیسیٰ نبی معبوث ہوئے) اورطور سینین کی(کوہِ طور جہاں اللہ تعالیٰ حضرت موسیٰ سے ہم کلام ہوئے تھے۔) اورامن والیشہرکی(یعنی مکہ معظمہ جہاں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ الیہ والٰہ وسلَّم پیغمبر معبوث ہوئے)یقینًا ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا۔‘‘اللہ تعالیٰ نے پہلے تین اہم مقامات کی قسم کھائی اور پھر جوابِ قسم میں اللہ فرماتاہے،’’ہم نے انسان کو بہترین ساخت پرپیدا فرمایا۔‘‘
تمام مخلوقات میں صرف اور صرف انسان کو دراز قامت،سیدھا بنایا ہے۔جو اپنے ہاتھوں سے کھاتاپیتا ہے۔پھر اس کے اعضاء کو نہایت تناسب کے ساتھ بنایا۔ہر ایک اہم عضو دودو بنائے اور ان میں نہایت مناسب فاصلہ رکھااور پھر اس میں عقل وتدبر،فہم و حکمت اور سمع و بصر کی قوتیں ودیعت کیں۔جس سے یہ بات واضع ہوتی ہے کہ انسان دراصل اللہ تعالیٰ کی قدرت کا مظہر ہے۔حدیث میں آتا ہے ’’اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو اپنی صورت پرپیدافرمایا‘‘(مسلم،کتاب البروالصلۃوالآداب)انسان کی پیدائش میں ان تمام چیزوں کا اہتمام ہی احسن تقویم ہے،جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے تین قسموں کے بعد فرمایا۔اب ہم انسانی جسم میں موجود اہم اعضاء (گردے)جن کو آٹو میٹک واشنگ مشین کہتے ہیں۔ہم عموماََگھروں میں جو واشنگ مشین استعمال کر تے ہیں،وہ آٹو میٹک نہیں ہوتی۔آٹو میٹک واشنگ مشین عام استعمال کی مشینوں کی نسبت مہنگی ہو تی ہے اور قیمتی بھی۔زیادہ تر لوگ گردوں کے متعلق صرف اتنا جانتے ہیں کہ جسم میں موجود ضرورت سے زذیادہ نمکیات اور پانی کو خارج کروانا ان کا کام ہے۔لیکن خالقِ کون و مکاں نے 150گرام وزن کے حامل لوبیے کی شکل کے اور تقریباََ بند مُٹھی کی جسامت کے برابر ان گردوں کو پیٹ سے باہر پچھلی جانب رکھا ہے۔جو لا تعداد کاموں میں انسانی جسم کی مدد کرتے ہیں۔ پیچیدہ سا خت کے حامل گردے نہ صرف پیشاب پیدا کرنے اور خارج کرنے میں مدددیتے ہیں بلکہ Erythrocyteپیدا کرنے (جو کہ خون کے سُرخ ذرّات ہیں)کے لیے Erythropoietinکو خارج کرواتے ہیں اور یہ Erythropoietinہڈیوں کے گودے میں موجود hematopoietic stemسیلز کے ذریعے سرخ ذرات یعنی RBCsکی پیداوار کو ترغیب دیتے ہیں۔قدرت نے گردوں کو یہ اہم ترین ذمہ داری سونپی ہے۔
کہاجاتا ہے کہ جس گھر میں دھوپ کے لیے مناسب انتظامات کیے گئے ہوں،اُس گھر کے لوگ بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اوریہ %100درست ہے۔دھوپ سے جاندار وٹامن ڈی حاصل کرتے ہیں،جوکہ ہڈیوں کے لیے بے حد ضروری ہے۔ہڈیاں انسانی جسم میں بہت سے اہم افعال انجام دیتی ہیں جیسا کہ انسانی جسم کی ایک خاص شکل ہڈیوں کے ڈھانچے کی بدولت ہے۔بہت سے اہم آرگنز کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے،جس میں دماغ اور دل سرِ فہرست ہیں۔ہڈیاں معدنیات سیبھرپور ہوتی ہیں مثلاً کیلشیم اور فاسفورس وغیرہ۔ضرورت پڑنے پر جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرتی ہیں۔گردے 1,25Dihydroxy vitaminD3(جسے Calcitriol کہتے ہیں)یہ وٹامن ڈی کی فعال حالت ہے۔Calcitriol ہڈیوں میں کیلشیم کے مناسب ذخیرے میں مدد فراہم کرتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہمارے نظامِ انہضام میں موجود کیلشیم کو بھی جذب کرواتا ہے۔بطورِمسلمان ہم پر روزے فرض کیے گئے ہیں اور ان کا بہت اجر بھی بیان ہوا ہے۔روزے رکھنے سے انسان بہت سی بیماریوں سے بچا رہتا ہے۔لیکن یہاں یہ بات سوچنے کے قابل ہیکہ روزے میں انسان کو شرعی طور پر کھا نے پینے سے منع کیا گیا ہے۔خوراک کھانے کے بغیر ہمت اور طاقت کہاں سے آتی ہے۔امائنوایسڈز جن کو پروٹینز کے بلڈنگ بلاکس کہاجاتا ہے،پروٹینز کے ٹوٹنے سے حاصل ہوتے ہیں۔گردے ان امائنو ایسڈزسے گلوکوز تیار کرتے ہیں۔
(اس عمل کو Gluconeogenesisکہتے ہیں)جو روزے کے دوران جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔اسکے علاوہ ہمارے جسم میں ہاضمے کے دوران بہت سے نمکیات،ایسڈز اور غیرضروری مادے پیدا ہوتے ہیں،جن کے جسم سے اخراج میں نہ صرف گردے بلکہ بلڈ بوفرز اور پھیپھڑے بھی مدد کرتے ہیں۔لیکن کچھ خاص ایسڈز جن میں سلفیورک ایسڈ اور فاسفورک ایسڈ شامل ہیں (جوکہ پروٹینز کی توڑپھوڑ کے دوران پیدا ہوتے ہیں)صرف گردوں کے ذریعے ہی جسم سے خارج ہوتے ہیں۔یہ ہمارے جسم میں پائی جانے والی قدرتی آٹو میٹک واشنگ مشین ہیں،جو فالتو مادوں کے اخراج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اگر کسی شخص کے گردے کام کرنا چھوڑ دیں اور ڈاکٹر سے رجوع نہ کرنے کی صورت میں انسان میں خون کی کمی کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی جوکہ ہڈیوں کی مضبوطی کا باعث ہے،نہ بننے سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔انسان ذیادہ دیر بھوک برداشت نہیں کر پاتااوربہت سے غیر ضروری مادوں کے جسم میں جمع ہونے سے جسمانی نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ گردوں کو جسمانی واشنگ مشین کا نام دیا گیا ہے۔’’اے جنّ و اِنس!پس تو اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤگے؟‘‘
Comments are closed.