گنا ہ اور توبہ

ازقلم: ہادیہ خلیل
انسان خطائوں کا گھر ہے اورگناہوں کا عام ہوجانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے’ کہ اللہ تعالی نے ہمیں بڑی چھوٹ دے رکھی ہےاور یہ اللہ پاک کی بڑی رحمت ہے کہ وہ گناہ پر فوراً سزا نہیں دیتا لیکن یہ نہیں کہ وہ ہم سے حساب نہیں لے گا’ ایک دن سب کا حساب ہونا ہے’ ایک دن آئے گا میزان عدل قائم کرکے اللہ تعالی ایک ایک چیز کا حساب لیں گے۔ لیکن ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ دنیا فانی ہے ‘سب نے فنا ہونا ہے۔ لیکن ہم انسانوں کو خوف ہی نہیں ہے، جو انسان اللہ تعالی سے نہیں ڈرتا ‘اللہ تعالی سے حیا نہیں کرتا’ اس کے لیے گناہوں سے بچنا ممکن نہیں . اور گناہوں جیسی غلاظت میں پھنس کر انسان یہ بھول جاتاہے کہ موت بھی آنی ہے، بے شک خدا کی پکڑ بہت مضبوط ہے جب اللہ جکڑ لیتا ہے تو انسان چیختا ہے چلاتا ہے مگر وہ رب کی ذات بہت بے پراہ ہے. ایک بزرگ سے کسی نے پوچھا انسان کا سکون کہاں چھپا ہوا ہے؟ بزرگ نے جواب دیا غفلت ہو جائے تو سجدے میں ‘اور گناہ ہو جائے تو توبہ میں سکون چھپا ہے .انسان گناہ کرنے کی وجہ سے جہنم میں نہیں جاتا، گناہ کرنے بعد پرسکون رہنا تباہ کرتا ہے اور توبہ نہ کرنے کی وجہ سے جہنم میں جاتا ہے ہم سب کو یہ کیوں لگتا ہے کہ ‘آخرت کا امتحان بہت آسان ہوگا. وقت اتنا تیز ہو گیا ہے’ سالوں جتنے مہینے ‘ہفتوں جتنا دن ‘اور دن جتنا ہفتہ ‘اور دن تو گھنٹوں کے برابر ہے، انسان بچپن سے جوانی’ جوانی سے بڑھاپے تک ‘پتہ بھی نہیں چل رہا ویسے تو زندگی موت اللہ تعالی کی امانت ہے. اس کا کوئی پتہ نہیں کب زندگی ختم ہو جائے کب فرشتہ آجائے جان نکالنے لیکن امید ہوتی ہے کہ ‘آپ بچپن سے جوانی’ جوانی سے بڑھاپا’ اور اس کے بعد آپ کو پتہ ہے کہ موت یقینی ہے. اس کے بعد آپ بتائیے کہ قبر کا سفر پل صراط اور روز محشر خدا کے سامنے اپنے اعمال کو کس طرح پیش کریں گے؟ جہنم کی آگ اللہ اکبر اللہ اکبر کیا ہوگا اس وقت رونا آ جاتا ہے .صرف سوچنے سے ہی روح کانپ جاتی ہے. اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الَّذِیْ لَا اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْهِ یا اللّٰه مجھے توبہ کرنے والے بندوں میں اور بہت پاک رہنے والوں میں شامل فرما۔ یا اللّٰه ہمیں اپنے غضب سے ہلاک نہ کرنا اور نہ ہمیں اپنے عذاب سے تباہ کرنا. اور ہمیں اس سے پہلے عافیت عطا فرما۔ استغفر اللّٰه توبہ اور گناہ چھوڑنے میں ٹال مٹول کرنا بڑا خطر ناک ہے ‘کہ موت سر پر کھڑی ہے اور وقت پورا ہو جانے کی صورت میں مہلت بھی نہیں ملے گی. اپنے جیتے جی معافی مانگ لو جھک جاؤ اس پروردگار کے سامنے’ دو آنسو بہا دو’ وہ بہت رحمدل معاف فرمادے گا. وہ غفور و رحیم ہے تمہارے آنسوؤں کو زیادہ بہنے نہیں دے گا تمہیں تکلیفوں سے نجات دلا دے گا. تمہیں دردوں سے نجات دلا دے گا.کرونا کی چھوٹی سی جھلک سے اندازہ لگاؤ کے تمہارے گناہ کتنے ہیں’؟ اور تمہاری سزا کیا بنتی ہے.؟ اور رب العزت کی ذات بے نیاز ذات ہے اور انسان بہت ظالم ہے .سب سے بڑا وعدہ اپنے پیدا کرنے والے رب سے کرتا ہے .اور بد بخت اور بد نصیب ہے وہ شخص جو خود تو مرجائے لیکن اس کے گناہ نا مریں’ ایسے کاموں سے دور رہو ! جس کی معافی مشکل ہو اور مرنے کے بعد بھی وہ گناہ آپ کا پیچھا نا چھوڑے. کیونکہ ہم تو مرجاتے ہیں لیکن ہماری طرف سے شیئر کی ہوئی غلط چیزیں نہیں مرتی جو اس کا گناہ مرنے کے بعد بھی چلتا ہے. خدارا ان چیزوں سے پناہ مانگو درود شریف سے بڑے سے بڑا گناہ بھی دھل جاتا ہے .اس چیز سے فرق نہیں پڑتا آپ کتنے گنہگار ہو بس درود پاک کو کثرت سے پڑھو’ ہر گناہ سے بچا لے گا چاہے وہ گناھ پوری دنیا کے گناہوں کے برابر کیوں نا ہو! اتنی برکت رکھی ہے خدا نے درود میں، درود ہی وہ واحد چیز ہے’ جو آپ کے گناہوں کو بخشوا دے گا اور آپ کی دعاؤں کو قبول کروادے گا آپ کو توبہ کے دروازے تک لے آئے گا اور جب بھی گناہ کرنے لگو ‘جب بھی گناہ کی طرف تمہارے قدم بڑھنے لگیں تو درود شریف پڑھ لیا کرو جب تک درود شریف آپ کی زبان پر رہے گا آپ گناہوں سے محفوظ رہو گے، گناہوں سے پاک رہو گے آپ کا دل نیکی کی طرف مائل ہوگا. نماز کی طرف بڑھو سب گناہوں سے نجات مل جائے گی اور جو گناھ تم کر چکے ہو ان سے معافی پا جاؤ گے۔
بھٹکے ہوئے سے لوگ ہیں تیری” کن” کے منتظر
کر کے گناہ تیری ہی رحمت کا آسرا ہے
توبہ قبول ہو یارب
آمین یا رب العالمین
Comments are closed.