مسلم بچیوں کو اپنا حق چاہئیے نہ کہ پانچ لاکھ !

احساس نایاب ( شیموگہ, کرناٹک)

ایڈیٹر گوشہ خواتین واطفال بصیرت آن لائں

جب ہماری بچیاں طاغوتی طاقتوں کے بیچ تنہا لڑرہی تھیں, جب انہیں اپنے بزرگوں, رہبروں, رہنماؤں کی اشد ضرورت تھی اُس وقت بچوں کے حق میں کھڑے ہونے اُن کی حمایت اُن کی تائید اور اُن کے حق میں بولنے کے لئے دو الفاظ نہیں تھے وہ آج ان بچیوں کی ہمت اُن کے حوصلے اور اُن کے جذبہ کو پیسوں میں تول رہے ہیں, اسلام کی ان جانباز شہزادیوں کو پیسوں کی ضرورت نہیں ہے, اگر واقعی میں کچھ دینا ہے تو انہیں اُن کا حق دلائیں, اُن کی جان ان کی عزت, آبرو آور ان کے بہتر مستقبل کے تحفظ کا یقین دلائیں ورنہ خاموش اے سی لگے کمروں میں آرام فرمائیں اور یہ پانچ لاکھ کی رقم سے اپنی حویلیاں مزید سجوائیں , قوم کی شیرنیوں کو اس زکوٰۃ و چندے کے پیسوں کی ضرورت ہرگز نہیں ہے نہ ہی وہ اُس پیسے کو ہاتھ لگائے گی جس پہ مسلمانوں کے خون کے چھینٹے لگے ہوں, الحمدللہ اسلام کی ان شیرنیوں کے ساتھ اللہ کافی ہے تنہا ان بھیڑیوں سے لڑنے کے لئے …….

Comments are closed.