بیت المقدس کے قریب نام نہاد دیوار کا نیا صہیونی منصوبہ فلسطینی مزاحمت کا راستہ نہیں روک سکتا:حماس

بصیرت نیوزڈیسک
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے قابض اسرائیل کی جانب سے اردن کے ساتھ مشرقی سرحد پر نئی سکیورٹی دیوار کی منظوری کو ایک ناکام حربہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دیوار نہ تو فلسطینی عوام کے مسلسل مزاحمتی جذبات کو روک سکے گی نہ ہی قابض ریاست کو اس کے جرائم کے نتائج سے محفوظ رکھ پائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کی نوآبادیاتی سوچ پر مبنی یہ منصوبے فلسطینی قوم کو آزادی کے راستے سے نہیں ہٹا سکتے، بلکہ ایسے اقدامات ہماری مزاحمت کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ اس سے پہلے بھی قابض اسرائیل نے کئی علاقوں میں سکیورٹی دیواریں تعمیر کیں، مگر ان دیواروں نے فلسطینیوں کے عزم کو نہ روک سکا، نہ ہی مزاحمت کی چنگاری کو بجھا سکا۔ اب بھی یہی انجام اس نئی دیوار کا مقدر ہو گا۔
حماس نے کہا کہ جس ریاست نے زمینوں پر قبضہ کیا، عبادت گاہوں کو پامال کیا، شہریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، وہ کوئی بھی دیوار کھڑی کر لے، ہمارے دلوں سے وطن کی محبت کو نکال نہیں سکتی۔ فلسطینی عوام جانتے ہیں کہ قابض دشمن سے نجات کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔
حماس نے عرب اور اسلامی دنیا سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل کے بڑھتے ہوئے جرائم اور توسیع پسندانہ منصوبوں کے خلاف ایک واضح، متحد اور موثر موقف اختیار کریں تاکہ اس غاصب ریاست کی جارحیت کا راستہ روکا جا سکے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اطلاع دی تھی کہ قابض اسرائیل کی سکیورٹی اور سیاسی کابینہ (کابینٹ) نے اردنی سرحد کے ساتھ ایک نئے سکیورٹی دیوار تعمیر کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
Comments are closed.