پانچ لاکھ کا انعام حقیقت یا شوشہ ؟

احساس نایاب ( شیموگہ کرناٹک )
ریاست کرناٹک حجاب تنازع کے چلتے گذشتہ روز سینکڑوں سنگھی بھیڑیوں کے درمیان جئے شری رام کے جواب میں اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرنے والی کرناٹک کے میسور, منڈیا کی حجابی شیرنی مُسکان خان کو اس بہادری , شجاعت پہ بطور انعام پانچ لاکھ روپئیے دینے کا دعوی محض افواہ نکلا …..
بدھ کے روز نامہ نگاروں کو دئے گئے اپنے بیان میں مسکان خان نے پانچ لاکھ روپئیے کے انعام کے متعلق کسی بھی قسم کی جانکاری نہ ہونے کی بات کہی, مسکان نے صاف کہا کہ اس طرح کی خبریں گردش کررہی ہیں لیکن ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں پتہ …..
ایسے میں مسکان کو انعامات دینے کے دعوے , اُس بچی سے کال پہ بات کرکے کال ریکارڈنگ سیو کرلینا آور پھر اُس کو وائرل کردینا, جس کا سیدھا فائدہ فرقہ پرست نیوس چینلس اٹھارہی ہیں, ان آڈیو کلپس کو مزید مرچ مصالحہ لگاکر پیش کیا جارہا ہے ساتھ ہی حجاب کے حق میں مسلم بچیوں کی سیاہ تحریک کو بدنام کرتے ہوئے کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے,,,, اس قسم سے تماشہ بنا رکھا ہے, بلوں سے نکلی ٹولیاں مسکان کے گھر پہنچ رہی ہیں, بچی کو گُل پوشی کرکے ساتھ میں تصاویر کھینچوائی جارہی ہیں, ایک طرح سے اس بچی کا سیاسی استعمال کیا جارہا ہے جو آنے والے وقت مین خطرناک ثابت ہوسکتا ہے آور اس کا پورا اثر حجاب سے جُڑی سیاہ تحریک پر پڑے گا ………
Comments are closed.