“عورت ہر روپ میں رحمت“

روبا عاشق بہاولنگر
عورت بہت مضبوط ہوتی ہے۔ٹوٹتی ہے بکھرتی ہے پھر سے ہمت کرتی ہے اور حوصلے سے آگے بڑھتی ہے۔عورت خود پہ کئے جانے والے ظلم کو برداشت کرتی ہے۔لوگوں کی اُٹھنے والی گندی نظروں کو برداشت کرتی ہے۔عورت اک ایسی چٹان کا نام ہے جو مضبوطی میں بہادری میں زندہ دلی میں صبرواستقامت میں اپنی مثال آپ ہوتی ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ
عورت کو ہر روپ میں رحمت کیوں قرار دیا گیا ہے؟
ہمارے پیارے نبی آخرالزماں حضرت محمد ﷺکی آمد سے پہلے جہالت کا یہ عالم تھا کہ بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔لیکن جب حضرت محمدﷺ کی آمد ہوٸی تو عورت کو اس کا مقام حاصل ہوا۔اور عورت کو گھر کی عزت قرار دیا گیا۔عورت اگر بیٹی کے روپ میں ہے تو گھر کی عزت ہے رحمت ہے ماں کا روپ ہے بہن کی ہمجولی ہے بھاٸیوں کا مان ہے باپ کا سہارا ہے۔اور اگر بیوی کے روپ میں ہے تو پوری زندگی کا سہارا ہے۔شوہر کے دکھ سکھ کی ساتھی ہے ۔اس کا مان ہے اس کی طاقت ہے۔اور اگر عورت ماں کے روپ میں ہے تو اللہ تعالٰی نے ماں کا رتبہ اتنا بلند کیا ہے کہ جنت ماں کے قدموں تلے رکھ دی۔
”حضرت محمدﷺ فرماتے ہیں کہ اگر میری ماں زندہ ہوتی۔اور میں عشاء کی نماز پڑھ رہا ہوتا اور میری ماں مجھے آواز دیتی ”محمد “ اور میں نماز توڑ دیتا اور والدہ کو جواب دیتا“یہ رتبہ ہے ماں کا ۔
عورت کو اللہ تعالٰی نے بے پنابرکات سے نوازا ہے۔ عورت آنے والی نٸی نسل کی ضامن ہوتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ عورت ہی مرد کو کامیاب مرد بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔جب ایک مرد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے دکھوں سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔تو اک عورت ہی ہوتی ہے جو اس کا حوصلہ بلندکرتی ہے اسے ہمت دیتی ہے ۔آگے بڑھنے کی ہمت دیتی ہے۔اور اسی طرح ایک کامیاب عورت کے پیچھے ایک کامیاب ماں کا ہاتھ ہوتا ہے۔جس نے اپنی بیٹی کو اپنے حق کے لیے لڑنے کی ہمت دی ہوتی ہے۔دنیا میں رہنے کا اور زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا ہوتا ہے ۔ عورت جس گھر میں بھی ہو اس گھر کو خوشحال بنا دیتی ہے۔وہ گھر جنت بن جاتاہے جس گھر میں بیٹی جیسی رحمت موجود ہو۔اسی لیے عورت کو رحمت قرار دیا گیا ہے۔
Comments are closed.