نیدرلینڈز اور ڈنمارک بچوں کے لیے بہترین ممالک میں شمار:یونیسیف

نیدرلینڈز اور ڈنمارک بچوں کے لیے بہترین ممالک میں شمار:یونیسیف

بصیرت نیوزڈیسک

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کی ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ ذہنی اور جسمانی صحت اور ہنر کے حوالے سے بچوں کے لیے دنیا کے دو بہترین ملک نیدرلینڈز اور ڈنمارک ہیں۔ اس تحقیق میں یورپی یونین اور تنظیم برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کے 43 ممبر ممالک کا موازنہ کیا گیا، جس کے بعد نتائج کی فہرست میں تیسرا نمبر فرانس، چوتھا پرتگال اور پانچواں آئرلینڈ کا تھا۔

اس فہرست میں سب سے نچلے درجات پر نیوزی لینڈ، کولمبیا، میکسیکو، ترکی اور چلی کو رکھا گیا۔

اس تحقیق سے پتا چلا کہ کووڈ کی عالمی وبا کے دوران اسکول بند ہونے کی وجہ سے کئی ممالک میں طلبہ کی تعلیمی مہارت میں کافی کمی واقع ہوئی۔

اس حوالے سے یونیسیف ‘انوسینٹی‘ کے ڈائریکٹر بو وکٹر نائلونڈ کا کہنا تھا کہ کورونا کی عالمی وبا سے پہلے بھی بچوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا تھا اور ”اب بڑھتی ہوئی غیر یقینی اقتصادی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے سبھی ممالک کو بچوں کی تعلیم اور صحت کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے بہتر مستقبل اور خوشی کے ساتھ ساتھ انسانی معاشروں میں اقتصادی سکیورٹی کو بھی یقینی بنایا جائے۔‘‘

اس تحقیق کے دوران پندرہ سال کی عمر کے آٹھ ملین بچوں کو سادہ تحریر سمجھنے کی صلاحیت سے بھی محروم پایا گیا۔ ایسے بچوں کی تعداد بلغاریہ، کولمبیا، کوسٹا ریکا، قبرص، اور میکسیکو میں سب سے زیادہ پائی گئی۔

تحقیق میں جو چند مثبت نتائج سامنے آئے، ان میں بچوں میں شرح اموات میں کمی، نوعمر افراد کی طرف سے خود کشی کی شرح میں کمی اور اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کی شرح میں اضافہ شامل ہیں۔

تاہم اس رپورٹ میں بچوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جاپان وہ واحد ملک ہے جہاں اس حوالے سے بہتری دیکھی گئی۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق بچوں کی جسمانی صحت کے حوالے سے بھی صورتحال کچھ اچھی نہیں اور زیادہ جسمانی وزن والے بچوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اس بارے میں بو وکٹر نائلونڈ نے کہا، ”عالمی وبا کے بعد بچوں کی صحت کے حوالے سے جمع کیا جانے والا ڈیٹا فکر کا باعث ہے، خاص طور سے پسماندہ طبقات کے بچوں کی صحت کے حوالے سے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ بچوں کو آج جس قدر چیلنجز کا سامنا ہے، انہیں مربوط اور جامع طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زندگی کے ہر مرحلے پر ان کی ضروریات کا خیال رکھا جا سکے۔

Comments are closed.