آخر کار اونٹ پہاڑ کے نیچے آہی گیا! اشتعال انگیز بیان سے شیموگہ میں دنگا کروانے والا بی جے پی ایم ایل اے ایشورپہ کے خلاف بینگلور کی عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کردئے!

احساس نایاب ( شیموگہ، کرناٹک )
شیموگہ 30 مارچ
مسلمانوں کے خلاف متنازع بیانات کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنا والا "بی جے پی وزیر کے ایس ایشورپہ کے خلاف بنگلورو کی 42 اے سی ایم ایم کورٹ نے شیموگہ پولس کو ایف آئی آر درج کرنے اور معاملے کی تفتیش کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔۔۔۔۔۔
حال ہی میں شہر شیموگہ میں بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل کے بعد مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کرکے ہندوؤں کو اکُسانے اور شہر میں ڈنگا کروانے کے الزام میں 30 مارچ کو بنگلور کی عدالت نے ایشورپہ اور چن بسپا نامی بھاجپہ لیڈر جس نے ہرشا کے قتل کے بعد ہندؤں کو اُکساتے ہوئے پولس کی لاشین گرانے کی بات کہی تھی ۔۔۔
فی الحال ان دونوں کو شہر میں ہوئے ڈنگے کا ذمہ دار بتاتے ہوئے بنگلور کی عدالت نے ڈوڈ پیٹے پولس تھانے کو حکم دیا ہے کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرے ۔۔۔۔۔۔۔
واضح ہو کہ حال ہی میں ہرشا کے قتل کے بعد ایشورپہ نے مسلمانوں کے خلاف ہندؤں کو یہ کہہ کر بھڑکایا تھا، کہ غنڈہ مسلمان یہ سب کرتے ہیں، مسلمانوں کو نہیں چھوڑا جائے گا ، جس کے بعد شہر میں تشدد کی آگ بھڑک گئی، اس کے علاوہ شہر میں سیکشن 144 ہونے کے باوجود ایشورپہ کی سرپرستی میں مقتول کی شاؤ یاترا نکالتے ہوئے سیکشن 144 کی دھجیاں اڑائی گئ، اور شاؤ یاترا میں شامل ہندو تنظیموں کے کارکنان کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکایا گیا
جس کے بعد سینکڑوں دنگائیوں کی بھیڑ مسلم علاقوں میں گھُس گئی ، مسلم گھرون ، دکانوں پر پتھر بازی اور آگ زنی کی گئی ، اس دوران کئی مسلم خواتین اور بچے زخمی ہوئے، کئی گاڑیوں کو نزرآتش کیا گیا ، ایک مدرسہ اور مسجد کو نقصان پہنچایا گیا ، کئی مسلم دکانیں جلادی گئیں ، کُل ملا کر کڑوڑوں کی املاک کے ساتھ برسوں پرانی ہندو مسلم بھائی چارے کو نفرت کی آگ میں جھونک دیا گیا ۔۔۔۔۔
اسی ضمن میں پیس آرگانازیزیشن کے صدر ریاض احمد نے ایم ایل اے ایشورپہ اور چن بسپا کے خلاف پولس میں شکایت کرتے ہوئے ایف آئی آر کروانے کی کوشش کی
لیکن پولس نے ایف آئ آر کرنے سے صاف انکار کردیا
جب درخواست گزار ریاض احمد نے موقعہ کی تمام ویڈیوز و دیگر ڈاکیومنٹس ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہوئے پولس سے پرزور مطالبہ کیا تو پولس نے ایف آئی آر اس شرط پر درج کرنے کی بات کہی کہ کمپلینٹ کاپی سے ایم ایل اے ایشورپہ کا نام ہٹائیں گے تو ہم ایف آئی آر کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔
حالات کی سنجیدگی، پولس کا رویہ اور ڈپارٹمنٹ کے اندر ایم ایل اے کے دب دبے کو محسوس کرتے ہوئے درخواست گزار ریاض احمد نے عدالت کا رُخ کیا ۔۔۔۔۔۔ اور درخواست گزار کی جانب سے بینگلور کے 4 سنئیر ایڈوکیٹس ہری رام، جگناتھ ، کاشی ناتھ اور رمیشپا نے وکالت کرتے ہوئے عدالت کے آگے تمام شواہد پیش کئے،
عدالت نے تمام پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے شیموگہ پولس کو ایشورپہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی جانکاری کے لئے ہم یہ بھی بتادیں کہ
یہ وہی بی جے پی ایم ایل اے ہے
جو بار بار اپنے بیانات میں مسلمانوں کو غنڈہ مسلمان کہہ کر مخاطب ہوتا ہے
پچھلے دنوں ایک جلسے کے دوران ہندو کارکنان کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتے ہوئے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے اور ایک کے بدلے دو کو مارنے کی تلقین دی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
یہ وہی ایم ایل اے ہے جس نے حال ہی میں شہر میں ترنگے کی جگہ بھگوا جھنڈا لہرائے جانے کے سوال پر کہا تھا کہ عنقریب لال قلع پر بھگوا جھنڈا لہرایا جائے گا۔۔۔۔
یہ وہی ایم ایل اے ہے جس پہ کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار کا الزام ہے کہ اس نے سینکڑوں ہندو طلبا میں کیسری شال اور پیٹھے تقسیم کئے تھے جسے سورت سے منگوایا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت کے حکم کو پولس سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایشورپہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرتی ہے یا نہیں ؟؟؟؟
Comments are closed.