سیرت باکس: تربیتِ اولاد کے لیے سنہرا تحفہ

 

حمیرا سعدیہ

 

پہلی مرتبہ جب "سیرت باکس” کا نام سنا تو یہ اصطلاح اپنے آپ میں نہایت ان چھوںٔی اور انوکھی لگی اور اسے دیکھنے اور سمجھنے کا اشتیاق بڑھنے لگا، بکس کے حاصل ہوتے ہی نہایت اشتیاق کے ساتھ بکس کو کاغذات اور پلاسٹک کے جھاڑ جھنکار سے آزاد کیا اور پھر سامنے پیلے اور گہرے نیلے رنگ کا ایک مجلد باکس نظر آیا جس پر جلی حرفوں میں "سیرت باکس” تحریر تھا، مجھے توقع نہیں تھی کہ اوپری حصہ ہی اس قدر مضبوط کارٹ بوڈ سے تیار کردہ ہوگا، خوش گوار حیرت کے ساتھ جب بکس کو کھولا تو آنکھیں مزید چندھیا گںٔی، میرا گمان تھا کہ اس باکس میں زیادہ سے زیادہ سیرتِ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب واقعات کو قصہ کہانیوں کی شکل میں لکھا گیا ہوگا؛ مگر معاملہ الگ پایا۔۔۔۔۔ باکس کے اندر کںٔی مجلد کتابیں (جن کی محض جلد ہی کی تعریف میں کںٔی صفحات لکھے جا سکتے ہیں) بالترتیب؛ کھڑے اور آڑے انداز میں حسنِ انداز سے رکھی ہوئی تھیں. سب سے اوپر سفید لفافے میں تین کتابیں رکھی نظر آںٔیں، جس میں سے پہلی کتاب کی جلد ہلکے سبز اور نہایت دیدہ زیب رنگ سے مزین تھی اور جلد پر جلی حروف میں پیارے نبی ہمارے (صلی اللہ علیہ وسلم) تحریر تھا، اس کتاب میں حبیبِ خدا ﷺ کا مختصر تعارف۔۔۔ مضمون سے تعلق رکھنے والی غیر ذی روح تصاویر کے ساتھ پیش کیا گیا ہے بقیہ دو کتابیں محترمہ آمنہ خورشید صاحبہ کی چھوٹی چھوٹی کہانیوں سے تعلق رکھتی ہیں، ان کتابوں میں بھی بچوں کی دل چسپی اور کتاب کی دیدہ زیبی کا خوب خیال رکھا گیا ہے۔ اس لفافے کے عین نیچے بھورے کاغذ کے چھوٹے سے لفافے میں نہایت دل چسپ چیز دیکھنے کو ملی: یہ لفافہ کاغذ کے چند تراشوں، ایک ہدایت نامہ، دو کاغذی فریم، دھاگوں اور لکڑی کے چھوٹے چھوٹے کلپس پر مشتمل تھا۔۔۔۔۔ ان کاغذات میں رنگ بھر کر انھیں فریم میں لگا کر دھاگے اور کلپس سے مربوط کرنا تھا اور اس طرح تیار ہورہی تھی مسجدالحرام اور مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوب صورت تصاویر۔۔۔۔ میری نگاہ میں بچوں کو ان مقاماتِ مقدسہ کا تعارف کروانا اور ان کے اندر چھپی صلاحیتوں کا باہر لانا اس کارکردگی کے ذریعے بہت سہل ہے؛ مختصراً یہ کہ یہ سیرت باکس ٹیم کی ایک عمدہ کاوش ہے۔ دوسرے لفافے سے ایک رنگین کاغذ برآمد ہوا جس پر دیدہ زیبی کے ساتھ اور عام فہم زبان میں صدقے کی فضیلت بیان کی گںٔی ہے نیز اس کے ساتھ ہی سفید رنگ کا خوب صورت سا بٹوہ پِن کیا گیا ہے‌۔ ان تینوں لفافے کے نیچے سفید رنگ کا مستطیل نما بکس رکھا ہوا ملا، جسے کھولنے پر پتا چلا کہ وہ بھی رنگ برنگی کتابوں سے پر ہے، یہ چھ مختلف مضامین پر منحصر کتابیں تھیں جن میں سے اوپر تلے دو کتابیں نظر آںٔیں جن میں ایک کا عنوان تھا: "ماحولیات اور قرآن” اور دوسری تھی "قرآن اور صحت بخش غذائیں”۔ پہلی کتاب میں ماحولیات سے مربوط آیاتِ قرآنی اور احادیث مبارکہ کو ان سے تعلق رکھنے والی خوب صورت تصاویر کے ساتھ آسان زبان میں پیش کیا گیا ہے اور دوسری کتاب میں ان غذاؤں کا تعارف مع تصاویر ہے جن کا ذکر خداںٔے بزرگ و برتر نے اپنے عظیم کلام میں کیا، امید ہے کہ جنک فوڈ کے دل دادہ ہمارے بچوں کی نفسیات پر یہ کتاب ایک مثبت اثر ڈالے گی۔ ان دونوں کے نیچے دو مزید کتابیں رکھی ملیں جن کا عنوان تھا: "رحم دلی کی کتاب” اور "ایمان کی کتاب” ان میں سے پہلی کتاب میں رحم دلی کے کچھ فضائل اور رحم دلی کے کاموں کا تعارف جامع اور نہایت خوب صورت انداز میں کیا گیا ہے اور ایمان کی کتاب میں "اول کلمہ اور ایمان مفصل” کے تمام حصوں کو خوب صورت مناظر کے ساتھ الگ الگ۔۔۔۔ جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ ان دونوں کے نیچے دو کتابیں اور تھیں۔۔۔ جن میں پہلی کتاب کا نام تھا: "حمد، نعت اور نظم” اس کتاب میں اردو اور انگریزی کی مختصر نظمیں خوب صورت مناظر کے ساتھ لکھی ہیں، اس کتاب کے حوالے سے ضیا احمد قادری صاحب کے خیالات مجھے نہایت پسند آںٔے۔۔۔ سیرت باکس کا خیال در اصل ان ہی کا ہےـ وہ کہتے ہیں کہ بچے نظموں کے دل دارہ ہوتے ہیں تو کیا برا ہے اگر انھیں ان کی دل چسپی کے سامان کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جوڑا جاںٔے۔ علاوہ ازیں "قرآن کے جاندار مخلوق” پر نظر پڑی اس کتاب میں کہانیوں، نظموں اور تصاویر کے ذریعے ان مخلوقات کا تعارف اور ان سے حاصل ہونے والے فاںٔدے بیان کیے گںٔے ہیں جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کیا، امید ہے کہ اس سے بچوں میں قرآنِ کریم کی محبت اور جاندار مخلوقات کے لیے خلوص پیدا ہوگا۔ سب سے آخر میں جو دو کتابیں رکھی ہوئی ملیں جن میں سے پہلی کا نام: "زمین، آسمان اور قرآن” تھا؛ اور حقیقتاً یہی کتاب مجھے اس پورے بکس کی سب سے زیادہ دلچسپ اور متاثر کن چیز نظر آںٔی، دراصل اس کتاب میں قرآنی آیات سے جڑے زمین و آسمان کے حقاںٔق کو خوب صورت تصاویر کے ساتھ پیش کیا گیا ہے اور ان کا تعارف مع ان کے خالق کے تعارف کے پیش کیا گیا ہے اس میں پیش کیے گںٔے مناظر اس قدر دیدہ زیب ہیں کہ یہ کتاب سارے باکس میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سیریز کی آخری کتاب کا نام "کتاب الحرمین ہے اس کتاب میں مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی مختصر تاریخ اور اسلام میں ان کے مقام کو تصاویر کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، اس کتاب کو پڑھتے وقت مجھے یہ خیال آیا کہ یہاں قبلہ اول مسجد اقصیٰ کا تذکرہ ناگزیر تھا مگر نہ جانے سیرت باکس کی ٹیم نے اس کا خیال کیوں نہیں کیا۔

اس باکس کے نیچے مزید تین خاکی رنگ کے کاغذی لفافے نظر آںٔے جن میں سے ایک لفافے میں سے ایک نہایت دل چسپ شںٔے برآمد ہوںٔی، یہ سفید رنگ کا ایک موٹے کاغذ کا ٹکڑا تھا جس پر الخالق (پیدا کرنے والا) لکھا تھا، اس کاغذ کے سات حصے کیے گںٔے ہیں ایک طرف اسم الخالق اور اس سے جڑی آیت تحریر ہے اور بقیہ چھ حصوں میں ہدایت لکھی ہوئی ہے مثلاً یہ کہ یہاں اناج کے دانے چسپاں کریں، یہاں پھولوں کی خشک پنکھڑیاں چسپاں کریں وغیرہ۔۔۔ اس کارکردگی کے ذریعے بچوں میں اللہ تعالیٰ کی عظمت و محبت پیدا ہونے کے قوی امکان نظر آتے ہیں۔

دوسرے لفافے میں ایک مزید موٹے کاغذ کا ٹکڑا رکھا ہوا ملا؛ جس کا نام تھا "ماںٔی کعبہ بورڈ” اس کے ساتھ ہی سیاہ رنگ کے کاغذ کے چند ٹکڑے اور ایک دھاگہ تھا۔ کاغذ کے درمیان میں سیاہ کاغذ سے بناںٔے کعبہ ماڈل کو چپکانا تھا اور فریم کے عین نیچے کعبہ کے مختلف حصوں کا مثلاََ حجر اسود، حطیم وغیرہ کا مختصر تعارف تھا۔ تیسرے اور سب سے آخری لفافے میں مزید ایک موٹے کاغذ کا ٹکڑا رکھا ہوا ملا، جس کا عنوان تھا: "ماںٔی تھرٹی ڈیز آف کاںٔنڈنیس” اس کاغذ کے ٹکڑے پر تیس خاکے بنے ہوئے تھے اور اسی کے ساتھ ایک مزید کاغذ پر تیس "ماشاءاللہ” لکھے خوب صورت اسٹیکر تھے نیز خاکے والے کاغذ کے پچھلے حصے پر کچھ اچھی عادتوں کی فہرست تھی اور کارکردگی یہ تھی کہ اگر روزآنہ آپ کا بچہ یہ کام کرتا ہے تو آپ کو اسے ایک اسٹیکر دینا ہے جو وہ خاکوں میں دی گںٔی‌ تاریخ پر لگاںٔے گا اس طرح والدین کے لیے اور خود بچے کے لیے اپنا احتساب کرنا نہایت آسان ہوگا۔

الغرض "سیرت باکس” اپنے آپ میں ایک بہترین تربیتی خاکہ ہے جس کے ذریعے بچوں میں اسلامی تاثرات کے ساتھ کتاب دوستی پیدا ہونے کے بھی قوی امکانات ہیں۔ لیکن انسان کتنی ہی عمدہ کوشش کرلے کہیں نہ کہیں چوک ہی جاتا ہے سیرت باکس میں اگر مسجد اقصیٰ کا تعارف شامل کیا جائے تو یہ ایک عمدہ کاوش ہوگی. سیرت باکس کے مزید ایڈیشن سامنے آنے چاہیے جو الگ الگ عمر کے بچوں کے لیے ہوں نیز کوشش کی جائے کہ ان کی قیمت مزید کم ہو اور آگے چل کر اس میں انبیاء و صحابہ کرام کا تعارف بھی شامل کیا جائے؛ نیز بچوں کو مزید ذکر الٰہی کی عادت ڈالنے کے لیے کسی چھوٹی اور خوب صورت تسبیح کو اس میں شامل کیا جاںٔے اور نمازوں کا ایک احتسابی چارٹ تیار کیا جائے۔

ان باتوں سے قطع نظر۔۔۔۔ جب میں نے پہلے مرتبہ سیرت باکس کو دیکھا تو میری خوشی اور حیرت آسمان چھو رہی تھی، مجھے امید ہے کہ جس بچے کی ابتدائی تربیت اتنی خوش ذوقی اور نفسیاتی طریقے پر ہوگی وہ بچہ کہیں نہ کہیں گم راہ ہونے اور دنیا میں کھو جانے سے بچا رہے گا۔

Comments are closed.